رَغداً وَرَغِیداً: آسودہ زندگی۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ کُلَا مِنۡہَا رَغَدًا ) (۲:۳۵) اور اس میں سے تم دونوں بافراغت کھاؤ۔ (یَّاۡتِیۡہَا رِزۡقُہَا رَغَدًا مِّنۡ کُلِّ مَکَانٍ ) (۱۶:۱۲) ہر طرف سے ان کا رزق بافراغت ان کے پاس چلا آتا تھا۔ اَرْغَدَالْقَوْمُ: آرام اور راحت میں بسر کرنا۔ اَرْغَدَ مَاشِیَتَہٗ: اس نے اپنے مویشی چراگاہ میں آزاد چھوڑ دئیے۔ ان میں اوکل یعنی اَرْغَدَ الْقَوْمُ جَدَبَ وَاَجْدَبَ کی طرح متعدی ہے۔ اَلْمِرْغَادُ: ایک قسم کا کھانا جو دودھ میں خرما وغیرہ ڈال کر بنایا جاتا ہے اور وافر ہونے کی وجہ سے زندگی کی آسودگی پر دلالت کرتا تھا۔