और अल्लाह एक बस्ती वालों की मिसाल बयान करता है कि वह अमन व इत्मीनान में थे, उनको उनका रिज़्क़ फ़राग़त के साथ हर तरफ़ से पहुँच रहा था फिर उन्होंने अल्लाह की नेमतों की नाशुक्री की तो अल्लाह ने उनको उनके आमाल की वजह से भूख और ख़ौफ़ का मज़ा चखाया।
اوراﷲ تعالیٰ نے ایک بستی کی مثال بیان کی جوپُرامن اورمطمئن تھی،اُس کارزق وافرمقدار میں اُس کے پاس ہرجگہ سے آرہاتھاپھراُس نے اﷲ تعالیٰ کی نعمتوں کی ناشکری کی تو اﷲ تعالیٰ نے بھی اُنہیں بھوک اورخوف کالباس پہنادیااس کے بدلے میں جووہ کیاکرتے تھے۔
اور اللہ نے ایک بستی کی مثال بیان کی ہے جو بالکل امن واطمینان کی حالت میں تھی ۔ ان کو ان کا رزق فراغت کے ساتھ ہر طرف سے پہنچ رہا تھا ۔ لیکن انہوں نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کی تو اللہ نے ان کی کرتوتوں کی پاداش میں ان کو بھوک کا ( مزا چکھایا ) اور خوف کا ( لباس پہنادیا )
اور اللہ نے ایک بستی کی مثال بیان کی ہے جو امن و اطمینان سے ( آباد ) تھی اس کی روزی فراغت سے آرہی تھی پس اس نے کفرانِ نعمت شروع کیا تو اللہ نے اس کے باشندوں کے کرتوتوں کی پاداش میں اسے یہ مزہ چکھایا کہ بھوک اور خوف کو اس کا اوڑھنا بنا دیا ۔
اللہ ایک بستی کی مثال دیتا ہے ۔ وہ امن و اطمینان کی زندگی بسر کر رہی تھی اور ہر طرف سے اس کو بفراغت رزق پہنچ رہا تھا کہ اس نے اللہ کی نعمتوں کا کفران شروع کر دیا ۔ تب اللہ نے اس کے باشندوں کو ان کے کرتوتوں کا یہ مزہ چکھایا کہ بھوک اور خوف کی مصیبتیں ان پر چھا گئیں ۔
اور اللہ ( تعالیٰ ) ایک بستی کی مثال بیان کرتا ہے کہ اسے بڑاامن واطمینان حاصل تھا چاروں طرف سے انہیں بہت زیادہ مقدار میں رزق حاصل ہوتاتھا پھر انہوں نے اللہ ( تعالیٰ ) کی ان نعمتوں کی ناشکری کی پس اللہ ( تعالیٰ ) نے انہیں ان کے ( بُرے ) اعمال کی وجہ سے بھوک اور خوف کا پہناوا پہناکر ( عذاب کا ) مزہ چکھادیا
اللہ ایک بستی کی مثال دیتا ہے جو بڑی پر امن اور مطمئن تھی اس کا رزق اس کو ہر جگہ سے بڑی فراوانی کے ساتھ پہنچ رہا تھا ، پھر اس نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری شروع کردی ، تو اللہ نے ان کے کرتوت کی وجہ سے ان کو یہ مزہ چکھایا کہ بھوک اور خوف ان کا پہننا اوڑھنا بن گیا ۔ ( ٤٨ )
اللہ تعالیٰ ایک بستی کی مثال بیان کرتا ہے جس میں امن وچین تھا اور ہرطرف سے اس کارزق اسے با فراغت پہنچا رہا تھا پھر اس ( بستی ) نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کی تواللہ نے ان کے کرتوتوں کامزایہ دکھایاکہ ان پر بھوک اور خوف ( کا عذاب ) مسلط کردیا
اور اللہ نے کہاوت بیان فرمائی ( ف۲۵٦ ) ایک بستی ( ف۲۵۷ ) کہ امان و اطمینان سے تھی ( ف۲۵۸ ) ہر طرف سے اس کی روزی کثرت سے آتی تو وہ اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کرنے لگی ( ف۲۵۹ ) تو اللہ نے اسے یہ سزا چکھائی کہ اسے بھوک اور ڈر کا پہناوا پہنایا ( ف۲٦۰ ) بدلہ ان کے کیے کا ،
اور اللہ نے ایک ایسی بستی کی مثال بیان فرمائی ہے جو ( بڑے ) امن اور اطمینان سے ( آباد ) تھی اس کا رزق اس کے ( مکینوں کے ) پاس ہر طرف سے بڑی وسعت و فراغت کے ساتھ آتا تھا پھر اس بستی ( والوں ) نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کی تو اللہ نے اسے بھوک اور خوف کے عذاب کا لباس پہنا دیا ان اعمال کے سبب سے جو وہ کرتے تھے