Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلسُّدُسُ: (اسم عدد چھٹے حصے کو کہتے ہیں۔) قرآن پاک میں ہے: (فَلِاُمِّہِ السُّدُسُ) (۴:۱۱) تو ماں کا چھٹا حصہ ہے۔ اَلسِّدْسُ: پیاسے اونٹوں کو چھٹے روز پانی پلانے کی باری اور سِتٌّ بھی اصل میں سِدْسٌ ہی ہے۔ سَدَسْتُ الْقَومَ کے معنیٰ قوم میں چھٹا آدمی ہونے یا ان کے اموال سے چھٹا حصہ وصول کرنے کے ہیں۔ اور جَائَ سَادِسًا وَسَاتًّا وَسَادِیًا کے ایک ہی معنیٰ ہیں یعنی وہ چھٹے درجہ پر آیا۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ لَا خَمۡسَۃٍ اِلَّا ہُوَ سَادِسُہُمۡ ) (۵۸:۷) اور نہ کہیں پانچ کا (مجمع ہوتا ہے) مگر وہ ان میں چھٹا ہوتا ہے۔ (وَ یَقُوۡلُوۡنَ خَمۡسَۃٌ سَادِسُہُمۡ کَلۡبُہُمۡ ) (۱۸:۲۲) اور (بعض) کہیں گے کہ وہ پانچ تھے اور چھٹا ان کا کتا تھا۔ محاورہ مشہور ہے: لَااَفْعَلُ کَذَا سَدِیْسَ عَجِیْسَ: میں کبھی یہ کام نہیں کروں گا۔ اَلسَّدُوْسُ: طیسان کہتے ہیں اَلسُّنْدُسُ: باریک اور اس کے مقابل اِسْتَبْرَقٌ موٹے ریشم کو کہتے ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
السُّدُسُ سورة النساء(4) 11
السُّدُسُ سورة النساء(4) 11
السُّدُسُ سورة النساء(4) 12
سَادِسُهُمْ سورة الكهف(18) 22
سَادِسُهُمْ سورة المجادلة(58) 7