دوسری دعا وَيَسِّرْ لِيْٓ اَمْرِيْ (یعنی میرا کام میرے لئے آسان کر دے) یہ فہم و فراست بھی نبوت ہی کا ثمرہ تھا کہ کسی کام کا مشکل یا آسان ہونا بھی ظاہری تدبیروں کے تابع نہیں یہ بھی حق تعالیٰ ہی کی طرف سے عطیہ ہوتا ہے وہ اگر چاہتے ہیں تو کسی کے لئے مشکل سے مشکل بھاری سے بھاری کام آسان کردیتے ہیں اور جب چاہتے ہیں تو آسان سے آسان کام مشکل ہوجاتا ہے اسی لیے حدیث شریف میں مسلمانوں کو اس دعا کی تلقین کی گئی ہے کہ اپنے کاموں کے لئے اللہ تعالیٰ سے اس طرح دعا مانگا کریں اللھم الطف بنا فی تیسیر کل عسیر فان تیسیر کل عسیر علیک یسیر، یعنی یا اللہ ہم پر مہربانی فرما ہر مشکل کام کو آسان کرنے کے لئے کیونکہ ہر مشکل کام کا آسان کردینا آپ کے قبضہ میں ہے۔
وَيَسِّرْ لِيْٓ اَمْرِيْ ٢٦ۙ- سير - السَّيْرُ : المضيّ في الأرض، ورجل سَائِرٌ ، وسَيَّارٌ ، والسَّيَّارَةُ : الجماعة، قال تعالی: وَجاءَتْ سَيَّارَةٌ [يوسف 19] ، يقال : سِرْتُ ، وسِرْتُ بفلان، وسِرْتُهُ أيضا، وسَيَّرْتُهُ علی التّكثير - ( س ی ر ) السیر - ( ض) کے معنی زمین پر چلنے کے ہیں اور چلنے والے آدمی کو سائر وسیار کہا جاتا ہے ۔ اور ایک ساتھ چلنے والوں کی جماعت کو سیارۃ کہتے ہیں قرآن میں ہے ۔ وَجاءَتْ سَيَّارَةٌ [يوسف 19] ( اب خدا کی شان دیکھو کہ اس کنویں کے قریب ) ایک قافلہ دار ہوا ۔- أمر - الأَمْرُ : الشأن، وجمعه أُمُور، ومصدر أمرته :- إذا کلّفته أن يفعل شيئا، وهو لفظ عام للأفعال والأقوال کلها، وعلی ذلک قوله تعالی: إِلَيْهِ يُرْجَعُ الْأَمْرُ كُلُّهُ [هود 123] - ( ا م ر ) الامر - ( اسم ) کے معنی شان یعنی حالت کے ہیں ۔ اس کی جمع امور ہے اور امرتہ ( ن ) کا مصدر بھی امر آتا ہے جس کے معنی حکم دینا کے ہیں امر کا لفظ جملہ اقوال وافعال کے لئے عام ہے ۔ چناچہ آیات :۔- وَإِلَيْهِ يُرْجَعُ الْأَمْرُ كُلُّهُ ( سورة هود 123) اور تمام امور کا رجوع اسی طرف ہے