Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

60۔ 1 اس لئے کہ جہنم سے بچ جانے اور جنت کی نعمتوں کا مستحق قرار پا جانے سے بڑھ کر اور کیا کامیابی ہوگی۔

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

[٣٤] یہ باتیں وہ اللہ تعالیٰ کے احسان کے شکر کے طور پر اپنے آپ سے کہے گا اور سنا دراصل اپنے دنیا دار ساتھی کو رہا ہوگا۔ تاکہ اس کی کوفت اور جلن میں مزید اضافہ ہو۔ یعنی عالم آخرت میں موت نہیں آئے گی۔ اہل جنت کے لئے یہی خبر انتہائی خوش کن ہوگی۔ جبکہ اہل دوزخ کے لئے یہی خبر انتہائی تکلیف دہ ہوگی۔

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

اِنَّ ھٰذَا لَهُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ : یہ دونوں آیات اس مومن کا بقیہ کلام بھی ہوسکتا ہے اور اللہ تعالیٰ کا کلام بھی کہ ” عِبَاد اللّٰهِ الْمُخْلَصِيْنَ “ (اللہ کے خالص کیے ہوئے بندوں) کو حاصل ہونے والا یہ ” رِزْقٌ مَّعْلُوْمٌ“ (مقرر رزق) ہی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ ایسے ہی خوش کن انجام کو حاصل کرنے کے لیے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہیے۔

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

اِنَّ ھٰذَا لَہُوَالْفَوْزُ الْعَظِيْمُ۝ ٦٠- فوز - الْفَوْزُ : الظّفر بالخیر مع حصول السّلامة . قال تعالی: ذلِكَ الْفَوْزُ الْكَبِيرُ [ البروج 11] ، فازَ فَوْزاً عَظِيماً [ الأحزاب 71] ، - ( ف و ز ) الفوز - کے معنی سلامتی کے ساتھ خیر حاصل کرلینے کے ہیں ۔ قرآن میں ہے ۔ ذلِكَ الْفَوْزُ الْكَبِيرُ [ البروج 11] یہی بڑی کامیابی ہے ۔ فازَ فَوْزاً عَظِيماً [ الأحزاب 71] تو بیشک بڑی مراد پایئکا ۔ یہی صریح کامیابی ہے ۔- عظیم - وعَظُمَ الشیء أصله : كبر عظمه، ثم استعیر لكلّ كبير، فأجري مجراه محسوسا کان أو معقولا، عينا کان أو معنی. قال : عَذابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ [ الزمر 13] ، قُلْ هُوَ نَبَأٌ عَظِيمٌ [ ص 67] ، - ( ع ظ م ) العظم - عظم الشئی کے اصل معنی کسی چیز کی ہڈی کے بڑا ہونے کے ہیں مجازا ہر چیز کے بڑا ہونے پر بولا جاتا ہے خواہ اس کا تعلق حس سے یو یا عقل سے اور عام اس سے کہ وہ مادی چیز ہو یا معنو ی قرآن میں ہے : ۔ عَذابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ [ الزمر 13] بڑے سخت دن کا عذاب ) تھا ۔ قُلْ هُوَ نَبَأٌ عَظِيمٌ [ ص 67] کہہ دو کہ وہ ایک سخت حادثہ ہے ۔

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

(٦٠۔ ٦١) وہ ساتھی جوابا کہیں گے جی ہاں یہ بہت بڑی نجات و کامیابی ہے کہ جنت اور اس کی نعمتیں ہمیں مل گئیں اور دوزخ اور اس کی سختیوں سے محفوظ رہے۔- یہ ان ہی دونوں بھائیوں کے واقعہ کا تکملہ ہے جن کا اللہ تعالیٰ نے سورة کہف میں ذکر کیا ہے اور ایک ان میں سے یہوذا نامی مومن تھا اور دوسرا بھائی ابو قطروس وہ کافر تھا۔

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

آیت ٦٠ اِنَّ ہٰذَا لَہُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ ” یقینا یہی بہت بڑی کامیابی ہے “

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani