ثُمَّ اَغْرَقْنَا الْاٰخَرِيْنَ : پھر نوح (علیہ السلام) کو ملنے والی جزا میں سے ایک بہت بڑی جزا یہ ہے کہ ہم نے انھیں اور ان کے اہل کو نجات دی اور دوسرے تمام لوگوں کو غرق کردیا جو ان پر ایمان نہیں لائے اور انھیں عمر بھر ستاتے رہے، کیونکہ دشمنوں سے انتقام کے ساتھ دل اور آنکھیں ٹھنڈی ہوتی ہیں۔
ثُمَّ اَغْرَقْنَا الْاٰخَرِيْنَ ٨٢- غرق - الغَرَقُ : الرّسوب في الماء وفي البلاء، وغَرِقَ فلان يَغْرَقُ غَرَقاً ، وأَغْرَقَهُ. قال تعالی: حَتَّى إِذا أَدْرَكَهُ الْغَرَقُ [يونس 90] ،- ( غ ر ق ) الغرق - پانی میں تہ نشین ہوجانا کسی مصیبت میں گرفتار ہوجانا ۔ غرق ( س) فلان یغرق غرق فلاں پانی میں ڈوب گیا ۔ قرآں میں ہے : حَتَّى إِذا أَدْرَكَهُ الْغَرَقُ [يونس 90] یہاں تک کہ جب اسے غرقابی نے آلیا ۔
آیت ٨٢ ثُمَّ اَغْرَقْنَا الْاٰخَرِیْنَ ” پھر ہم نے غرق کردیا باقی سب کو۔ “
15: حضرت نوح (علیہ السلام) اور ان کی قوم کا پورا واقعہ سورۂ ہود : 36 میں گذر چکا ہے۔