فَذُوْقُوْا عَذَابِیْ وَنُذُرِ ۔۔۔۔۔: یہاں قوم نوح ، عاد ، ثمود اور قوم لوط چاروں کے تذکرے میں یہ دونوں باتیں بار بار دہرائی ہیں ، تا کہ متعدد مرتبہ ذکر کے دوران کسی بار ہی ان کی طرف توجہ ہوجائے۔ سورة ٔ رحمن میں ” فبای الا ربکما تکذبن “ اور سورة ٔ مرسلات میں ” ویل یومئذ للمکذبین “ کو بار بار دہرانے میں بھی یہی حکمت ملحوظ ہے۔
آیت ٣٩ فَذُوْقُوْا عَذَابِیْ وَنُذُرِ ۔ ” تو چکھو مزا اب میرے عذاب کا اور میرے خبردار کرنے کا۔ “
10: سورۃ ہود میں گذر چکا ہے کہ ان کی بستیاں الٹ ڈالی گئیں تھیں۔