40۔ 1 قرآن کا اس سورت میں بار بار ذکر کرنے سے مقصود یہ ہے کہ یہ قرآن اور اس کے فہم و حفظ کو آسان کردینا، اللہ کا احسان عظیم ہے، اس کے شکر سے انسان کو کبھی غافل نہیں ہونا چاہیئے۔
اور ہم نے قرآن کریم کو حفظ کرنے اور قرات و کتابت کے لیے آسان کردیا ہے سو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے کہ قوم لوط کے ساتھ جو معاملہ ہوا اس سے نصیحت حاصل کر کے گناہوں کو چھوڑ دے۔
آیت ٤٠ وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّکْرِ فَہَلْ مِنْ مُّدَّکِرٍ ۔ ” اور ہم نے آسان کردیا ہے قرآن سمجھنے کو ‘ تو ہے کوئی سوچنے سمجھنے والا ؟ “- یہ آیت یہاں چوتھی اور آخری مرتبہ آئی ہے۔