بِاَکْوَابٍ وَّاَبَارِیْقَ :” اکواب “ ” کو ب “ کی جمع ہے ، برتن جس کی نہ دستی ہو نہ ٹوٹنی۔” ابایق “ ” ابریق “ کی جمع ہے ، مادہ اس کا ” برق “ ( چمک) ہے ، وہ برتن جس کی ٹوٹنی یا پکڑنے کی دستی ہو یا دونوں ہوں ۔ چمک کی وجہ سے اس کا نام ” ابریق “ رکھا گیا ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ یہ فارسی لفظ ” ابریز “ کا معرب ہے۔- ٢۔ وَکَاْسٍ مِّنْ مَّعِیْنٍ اس کے لیے دیکھئے سورة ٔ صافات (٤٥) کی تفسیر۔
بِاَكْوَابٍ وَّاَبَارِيْقَ ڏ وَكَاْسٍ مِّنْ مَّعِيْنٍ ، اکواب، کو ب کی جمع ہے، پانی وغیرہ پینے کے ایسے برتن کو کہتے ہیں، جیسے ہمارے عرف میں گلاس ہوتے ہیں، اور اباریق ابریق کی جمع ہے، ٹونٹی دار لوٹے کو کہتے ہیں، کاس خاص شراب کے پیالے کو کہا جاتا ہے، معین سے مراد یہ ہے کہ یہ شراب ایک چشمہ جاریہ سے لائی گئی ہوگی۔
بِاَكْوَابٍ وَّاَبَارِيْقَ ٠ۥۙ وَكَاْسٍ مِّنْ مَّعِيْنٍ ١٨ ۙ- كوب - الْكَوْبُ : قدح لا عروة له، وجمعه أَكْوَابٌ. قال : بِأَكْوابٍ وَأَبارِيقَ وَكَأْسٍ مِنْ مَعِينٍ [ الواقعة 18] . والْكُوبَةُ : الطّبل الّذي يُلْعَبُ به .- ( ک و ب ) الکوب ۔ پیالہ جس کا دستہ نہ ہو ۔ اس کی جمع اکواب آتی ہے ۔ قرآن میں ہے : بِأَكْوابٍ وَأَبارِيقَ وَكَأْسٍ مِنْ مَعِينٍ [ الواقعة 18] یعنی آبخور اور آفتابے اور صاف شراب کے گلاس ۔ الکوبۃ ( ڈکڑگی ) یعنی باریک میاں طبلکجو تماشہ کے وقت مداری بجاتے ہیں ۔- والإِبْريق - معروف اباریق : ابریق کی جمع بمعنی آفتابہ۔ ایسا برتن کہ جس کا دستہ اور ٹوٹی ہو۔ غیر منصرف اس لئے کہ باوجود یہ کہ اکواب کا معطوف ہے اس کے آخر میں تنوین نہیں آئی۔ - كأس - قال تعالی: مِنْ كَأْسٍ كانَ مِزاجُها كافُوراً [ الإنسان 5] ، كَأْساً كانَ مِزاجُها زَنْجَبِيلًا [ الإنسان 17] والْكَأْسُ : الإناء بما فيه من الشراب، وسمّي كلّ واحد منهما بانفراده كأسا . يقال : شربت كَأْساً ، وكَأْسٌ طيّبة يعني بها الشَّرَابَ. قال تعالی: وَكَأْسٍ مِنْ مَعِينٍ [ الواقعة 18] . وكَاسَتِ الناقة تَكُوسُ : إذا مشت علی ثلاثة قوائم، والکيس : جودة القریحة، وأَكْأَسَ الرّجلُ وأكيس : إذا ولد أولادا أكياسا، وسمّي الغدر كيسان تصوّرا أنه ضرب من استعمال الكيس، أو لأنّ كيسان کان رجلا عرف بالغدر، ثمّ سمّي كلّ غادر به كما أنّ الهالكيّ کان حدّادا عرف بالحدادة ثمّ سمّي كلّ حدّاد هالكيّا - ( ک ء س ) الک اس ۔ پینے کا برتن جب کہ اس میں پینے کی چیز موجود ہو ۔ قرآن میں ہے : مِنْ كَأْسٍ كانَ مِزاجُها كافُوراً [ الإنسان 5] اور ایسی شراب نوش جان کریں گے جس میں کافور کی آمیزش ہوگی ۔ اور کبھی کا اطلاق خالی پیالہ صرف سے پینے کی چیز پر ہوتا ہے ۔ مثلا ۔ شربت کا سا ۔ میں نے شراب کا پیالہ پیا ۔ کاس طیبہ عمدہ شراب ۔ قرآن میں ہے : وَكَأْسٍ مِنْ مَعِينٍ [ الواقعة 18] اور صاف شراب کے گلاس کاست الناقۃ تکوس ۔ اونٹنی کا تین پاؤں پر چلنا اور الکیس کے معنی دانائی اور زیر کی کے ہیں اور اکاس الرجل واکیس کے معنی عدر یعنی بد عہدی بھی آتے ہیں کیونکہ اس میں زیر کی سے کام لیا جاتا ہے ۔ اور یا اس لئے کہ کیسان نامی ایک شخص تھا جو بےوفائی میں ضرب المثل تھا پھر ہر غدار کو کیسان کہاجانے جیسا کہ ھال کی اصل میں ایک مشہور آہنگر کا نام تھا پھر ہر خدا د یعنی آہنگر پر ھال کی کا لفظ بولا جانے لگا ہے ۔- معن - مَاءٌ مَعِينٌ. هو من قولهم : مَعَنَ الماءُ : جری، فهو معین، ومجاري الماء مُعْنَانٌ ، وأمعن الفرسُ : تباعد في عدوه، وأمعن بحقّي : ذهب، وفلان مَعَنَ في حاجته، وقیل : ماء معین هو من العین، والمیم زائدة فيه .- ( م ع ن ) ماء معین جاری پانی کو کہتے ہیں ۔ یہ سعن الماء فھو معین سے ماخوذ ہے ممعان پانی بہنے کی جگہ امعن الفرس گھوڑے کا دوڑ میں دور نکل جانا ۔ امعن بحقی اس نے میرے حق کا انکار کردیا فلان معن فی حاجتہ اسے اپنی حاجت میں کوشش کی ۔ بعض نے کہا ہے کہ ماء معین میں معین عین سے مشتق ہے اور اس میں میم زائد ہ ہے ۔
آبخورے اور آفتابے اور ایسا جام شراب جو بہتی ہوئی پاکیزہ شراب سے بھر جائے گا اور دنیا کی شرابوں کی طرح نہ تو اس شراب سے ان کو درد سر ہوگا اور نہ ان کی عقل میں کسی قسم کا فتور آئے گا اور ان کے لیے قسم قسم کے میوے ہوں گے جن کو وہ پسند کریں گے اور مختلف قسم کے پرندوں کا گوشت جو ان کو پسند ہوگا۔
آیت ١٨ بِاَکْوَابٍ وَّاَبَارِیْقَ لا وَکَاْسٍ مِّنْ مَّعِیْنٍ ۔ ” آب خورے ‘ صراحیاں اور شراب خالص کے جام لیے ہوئے ۔ “- اہل جنت کی محفلوں میں خوبصورت غلمان نہایت شفاف قسم کی شراب کے مینا و جام لیے ہر وقت محو گردش رہیں گے۔