Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

وَ فَاکِہَۃٍ مِّمَّا یَتََََخَیَّرُوْنَ ” فَاکِہَۃٍ “ کا عطف ” باکواب “ پر ہے ، یعنی سونے سے بنے ہوئے تختوں پر آمنے سامنے ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے جنتوں پر ” والدین مخلدون “ شراب کے جام اور ان کے پسند کردہ پھل اور ان کی خواہش کے مطابق پرندوں کا گوشت لے کر چکر لگا رہے ہوں گے ۔ خدمت گاروں کے پھل لا کر پیش کرنے میں جو لطف ہے وہ بھی انہیں حاصل ہوگا اور اپنے ہاتھوں سے توڑ کر کھانا چاہیں گے تو وہ بھی انہیں ہر وقت میسر ہوگا، جیسا کہ فرمایا :(وجنا الجنتین دان) ( الرحمن : ٥٤)” اور دونوں باغوں کا پھل قریب ہے “۔ اور فرمایا (قطوفھا دانیۃ) ( الحاقۃ : ١٢٣)” جس کے میوے قریب ہوں گے “۔” فاکھۃ “ کے معنی کے لیے دیکھئے سورة ٔ صافات (٤٢)

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

وَفَاكِہَۃٍ مِّمَّا يَتَخَيَّرُوْنَ۝ ٢٠ ۙ- فكه - الفَاكِهَةُ قيل : هي الثّمار کلها، وقیل : بل هي الثّمار ما عدا العنب والرّمّان . وقائل هذا كأنه نظر إلى اختصاصهما بالذّكر، وعطفهما علی الفاکهة . قال تعالی: وَفاكِهَةٍ مِمَّا يَتَخَيَّرُونَ- [ الواقعة 20] ، وَفاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ [ الواقعة 32] ، وَفاكِهَةً وَأَبًّا [ عبس 31] ، فَواكِهُ وَهُمْ مُكْرَمُونَ [ الصافات 42] ، وَفَواكِهَ مِمَّا يَشْتَهُونَ [ المرسلات 42] ، والفُكَاهَةُ :- حدیث ذوي الأنس، وقوله : فَظَلْتُمْ تَفَكَّهُونَ«1» قيل : تتعاطون الفُكَاهَةَ ، وقیل :- تتناولون الْفَاكِهَةَ. وکذلک قوله : فاكِهِينَ بِما آتاهُمْ رَبُّهُمْ [ الطور 18] .- ( ف ک ہ ) الفاکھۃ ۔ بعض نے کہا ہے کہ فاکھۃ کا لفظ ہر قسم کے میوہ جات پر بولا جاتا ہے اور بعض نے کہا ہے کہ انگور اور انار کے علاوہ باقی میوہ جات کو فاکھۃ کہاجاتا ہے ۔ اور انہوں نے ان دونوں کو اس لئے مستثنی ٰ کیا ہے کہ ( قرآن پاک میں ) ان دونوں کی فاکہیہ پر عطف کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے ۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ فاکہہ کے غیر ہیں ۔ قرآن پاک میں ہے وَفاكِهَةٍ مِمَّا يَتَخَيَّرُونَ [ الواقعة 20] اور میوے جس طرح کے ان کو پسند ہوں ۔ وَفاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ [ الواقعة اور میوہ ہائے کثیر ( کے باغوں ) میں ۔ وَفاكِهَةً وَأَبًّا [ عبس 31] اور میوے اور چارہ ۔ فَواكِهُ وَهُمْ مُكْرَمُونَ [ الصافات 42] ( یعنی میوے اور ان اعزاز کیا جائیگا ۔ وَفَواكِهَ مِمَّا يَشْتَهُونَ [ المرسلات 42] اور میووں میں جوان کو مرغوب ہوں ۔ الفکاھۃ خوش طبعی کی باتیں خوش گئی ۔ اور آیت کریمہ : فَظَلْتُمْ تَفَكَّهُونَ«1»اور تم باتیں بناتے رہ جاؤ گے ۔ میں بعض نے تفکھونکے معنی خوش طبعی کی باتیں بنانا لکھے ہیں اور بعض نے فروٹ تناول کرنا ۔ اسی طرح آیت کریمہ : فاكِهِينَ بِما آتاهُمْ رَبُّهُمْ [ الطور 18] جو کچھ ان کے پروردگار نے ان کو بخشا اس کی وجہ سے خوش حال ۔۔۔ میں فاکھین کی تفسیر میں بھی دونوں قول منقول ہیں ۔- یتخیرون - : مضارع جمع مذکر غائب، تخیر ( تفعل) مصدر سے پسند کرنا ۔ انتخاب کرلینا۔ خار یخیر ( باب ضرب) سے مصدر خیرۃ وخیر اختیار کرنا۔ اگر دوسرے مفعول پر علی ہو تو فضیلت دینے کے معنی ہوں گے۔ مثلاً خار الرجل علی غیرہ۔ اس نے اس آدمی کو دوسروں پر فضیلت دی۔

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

آیت ٢٠ وَفَاکِہَۃٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوْنَ ۔ ” اور میوے جو وہ پسند کریں گے۔ “

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani