Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

فَرَوْحٌ وَّرَيْحَانٌ۝ ٠ۥۙ وَّجَنَّتُ نَعِيْمٍ۝ ٨٩- ريْحَانُ- وقوله : فَرَوْحٌ وَرَيْحانٌ [ الواقعة 89] ، فالرَّيْحَانُ : ما له رائحة، وقیل : رزق، ثمّ يقال - للحبّ المأكول رَيْحَانٌ في قوله : وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحانُ [ الرحمن 12] ، وقیل لأعرابيّ : إلى أين ؟ فقال : أطلب من رَيْحَانِ الله، أي : من رزقه، والأصل ما ذکرنا . وروي : «الولد من رَيْحَانِ الله» وذلک کنحو ما قال الشاعر : يا حبّذا ريح الولد ... ريح الخزامی في البلد أو لأنّ الولد من رزق اللہ تعالی.- ور آیت : فَرَوْحٌ وَرَيْحانٌ [ الواقعة 89] توراحت اور رزق ہے ۔ میں ریحان سے خوشبودار چیزیں مراد ہیں اور بعض نے رزق مراد لیا ہے ۔ اور کھانے کے اناج کو بھی ریحان کہا گیا ہے ۔ جیسے فرمایا : وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحانُ [ الرحمن 12] اور ہر طرح کے اناج جو ( بھوسی کے ) خول کے اندر ہوتے ہیں اور کھانے کا اناج ۔ ایک اعرابی سے پوچھا گیا کہ کہاں جا رہے ہو ۔ تو اس نے جواب دیا۔ أطلب من رَيْحَانِ اللہ : کہ میں اللہ کے رزق کی تلاش میں ہوں لیکن اصل معنی وہی ہیں ۔ جو ہم پہلے بیان کر آئے ہیں ( یعنی خوشبودار چیز ) ایک حدیث میں ہے ۔ ( 162) الولد من ریحان اللہ کہ اولاد بھی اللہ کے ریحان سے ہے اور یہ ایسے ہی ہے ۔ جیسا کہ کسی شاعر نے کہا ہے ۔ يا حبّذا ريح الولد ... ريح الخزامی في البلداولاد کی خوشبو کیسی پیاری ہے ۔ یہ خزامی گھاس کی خوشبو ہے جو شہر میں مہکتی ہے ۔ اولاد کو ریحان اس لئے کہا ہے کہ وہ بھی اللہ تعالیٰ کا دیا ہوا رزق ہے ۔- جَنَّةُ :- كلّ بستان ذي شجر يستر بأشجاره الأرض، قال عزّ وجل : لَقَدْ كانَ لِسَبَإٍ فِي مَسْكَنِهِمْ آيَةٌ جَنَّتانِ عَنْ يَمِينٍ وَشِمالٍ [ سبأ 15]- الجنۃ - ہر وہ باغ جس کی زمین درختوں کیوجہ سے نظر نہ آئے جنت کہلاتا ہے ۔ قرآن میں ہے ؛ لَقَدْ كانَ لِسَبَإٍ فِي مَسْكَنِهِمْ آيَةٌ جَنَّتانِ عَنْ يَمِينٍ وَشِمالٍ [ سبأ 15]( اہل ) سبا کے لئے ان کے مقام بود باش میں ایک نشانی تھی ( یعنی دو باغ ایک دائیں طرف اور ایک ) بائیں طرف ۔ - حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ جنات جمع لانے کی وجہ یہ ہے کہ بہشت سات ہیں ۔ (1) جنۃ الفردوس (2) جنۃ عدن (3) جنۃ النعیم (4) دار الخلد (5) جنۃ المآوٰی (6) دار السلام (7) علیین ۔- نعم - النِّعْمَةُ : الحالةُ الحسنةُ ، وبِنَاء النِّعْمَة بِناء الحالةِ التي يكون عليها الإنسان کالجِلْسَة والرِّكْبَة، والنَّعْمَةُ : التَّنَعُّمُ ، وبِنَاؤُها بِنَاءُ المَرَّة من الفِعْلِ کا لضَّرْبَة والشَّتْمَة، والنِّعْمَةُ للجِنْسِ تقال للقلیلِ والکثيرِ. قال تعالی: وَإِنْ تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللَّهِ لا تُحْصُوها[ النحل 18] - ( ن ع م ) النعمۃ - اچھی حالت کو کہتے ہیں ۔ اور یہ فعلۃ کے وزن پر ہے جو کسی حالت کے معنی کو ظاہر کرنے کے لئے آتا ہے جیسے : ۔ جلسۃ ورکبۃ وغیرہ ذالک ۔ اور نعمۃ کے معنی تنعم یعنی آرام و آسائش کے ہیں اور یہ فعلۃ کے وزن پر ہے جو مرۃ ہے جو مرۃ کے لئے استعمال ہوتا ہے جیسے : ۔ ضر بۃ وشتمۃ اور نعمۃ کا لفظ اسم جنس ہے جو قلیل وکثیر کیلئے استعمال ہوتا ہے چناچہ قرآن میں ہے وَإِنْ تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللَّهِ لا تُحْصُوها[ النحل 18] اور اگر خدا کے احسان گننے لگو تو شمار نہ کرسکو ۔

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

آیت ٨٩ فَرَوْحٌ وَّرَیْحَانٌ لا وَّجَنَّتُ نَعِیْمٍ ۔ ” تو اس کے لیے راحت اور سرور اور نعمتوں والی جنت ہے۔ “

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani