Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

اَوْلٰى لَكَ فَاَوْلٰى، ثُمَّ اَوْلٰى لَكَ فَاَوْلٰى- لفظ اولی ویل کا مقلوب ہے۔ ویل کے معنے ہلاکت اور بربادی ہیں یہاں اس شخص کے لئے جس نے کفر و تکذیب ہی کو اپنا شعار بنائے رکھا اور دنیا کے مال و دولت میں مست رہا پھر اسی حال پر مر گیا اسکے لئے چار مرتبہ لفظ ہلاکت و بربادی استعمال کیا گیا کہ مرنے کے وقت پھر مرنے کے بعد قبر میں پھر حشر و نشر کے وقت پھر جہنم میں داخلے کے وقت یہ مصیبت و بربادی تیرا حصہ ہے۔

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

اَوْلٰى لَكَ فَاَوْلٰى۝ ٣٤ ۙ ثُمَّ اَوْلٰى لَكَ فَاَوْلٰى۝ ٣٥ ۭ- أَوْلَى- ويقال : فلان أَوْلَى بکذا . أي أحری، قال تعالی: النَّبِيُّ أَوْلى بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ [ الأحزاب 6] ، إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِإِبْراهِيمَ لَلَّذِينَ اتَّبَعُوهُ [ آل عمران 68] ، فَاللَّهُ أَوْلى بِهِما [ النساء 135] ، وَأُولُوا الْأَرْحامِ بَعْضُهُمْ أَوْلى بِبَعْضٍ [ الأنفال 75] وقیل : أَوْلى لَكَ فَأَوْلى[ القیامة 34] من هذا، معناه : العقاب أَوْلَى لک وبك، وقیل : هذا فعل المتعدّي بمعنی القرب، وقیل : معناه انزجر . ويقال : وَلِيَ الشیءُ الشیءَ ، وأَوْلَيْتُ الشیءَ شيئا آخرَ أي : جعلته يَلِيهِ ، والوَلَاءُ في العتق : هو ما يورث به، و «نهي عن بيع الوَلَاءِ وعن هبته» »، والمُوَالاةُ بين الشيئين : المتابعة .- ۔ فلان اولیٰ بکذا فلاں اس کا زیادہ حق دار ہے قرآن میں ہے : ۔ النَّبِيُّ أَوْلى بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ [ الأحزاب 6] پیغمبروں مومنوں پر ان کی جانوں سے زیادہ حق رکھتے ہیں إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِإِبْراهِيمَ لَلَّذِينَ اتَّبَعُوهُ [ آل عمران 68] ابراہیم (علیہ السلام) سے قرب رکھنے والے تو وہ لوگ ہیں جو ان کی پیروی کرتے ہیں ۔ فَاللَّهُ أَوْلى بِهِما [ النساء 135] تو خدا انکا خیر خواہی وَأُولُوا الْأَرْحامِ بَعْضُهُمْ أَوْلى بِبَعْضٍ [ الأنفال 75] اور رشتہ دار آپس میں زیادہ حق دار ہیں اور بعض نے کہا ہے کہ آیت : ۔ أَوْلى لَكَ فَأَوْلى[ القیامة 34] افسوس تم پر پھر افسوس ہے ۔ میں بھی اولٰی اسی محاورہ سے ماخوذ ہے اور اولیٰ لک وبک دونوں طرح بولا جاتا ہے ۔ اور معنی یہ ہیں کہ عذاب تیرے لئے اولی ہے یعنی تو عذاب کا زیادہ سزا وار ہے ۔ اور بعض نے کہا ہے فعل متعدی بمعنی قرب کے ہے اور بعض نے کہا ہے کہ اولیٰ بمعنی انزجر سے یعنی اب بھی باز آجا ۔ ولی الشئیء دوسری چیز کا پہلی چیز کے بعد بلا فصل ہونا ۔ اولیت الشئیء الشئیء دوسری چیز کو پہلی چیز کے ساتھ ملا نا ۔

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

(٣٤۔ ٣٥) چناچہ حضور کے سامنے یہ آگیا آپ نے اسے پکڑ کر ایک مرتبہ یا دو مرتبہ حرکت دی اور فرمایا اے ابو جہل تیری کمبختی آنے والی ہے، چناچہ قرآن کریم میں یہ الفاظ اسی طرح نازل ہوگئے۔- شان نزول : اَوْلٰى لَكَ فَاَوْلٰى۔ ثُمَّ اَوْلٰى لَكَ فَاَوْلٰى (الخ)- ابن جریر نے عوفی کے واسطہ سے حضرت ابن عباس سے روایت کیا ہے کہ جس وقت یہ آیت نازل ہوئی علیھا تسعۃ عشر تو ابوجہل نے قریش سے کہا کہ تمہاری مائیں تمہیں روئیں ابن ابی کبشہ یعنی حضور بتلاتے ہیں کہ جہنم کے خازن انیس ہیں اور تم پوری دنیا ہو کیا تم میں سے دس آدمیوں سے یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک جہنم کے خازن کو پچھاڑ دو ، چناچہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کے پاس وحی بھیجی کہ اس کے پاس جا کر اس سے یہ کہہ دیں اولی لک فاولی۔- امام نسائی نے سعید بن جبیر سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے حضرت ابن عباس سے فرمان خداوندی اولی لک فاولی کے بارے میں دریافت کیا کہ کیا یہ رسول اکرم نے خود فرمایا تھا یا اللہ تعالیٰ نے اس چیز کا حکم دیا تھا، حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ آپ نے خود فرمایا تھا پھر اللہ تعالیٰ نے ان کلمات کو نازل کردیا۔

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

سورة الْقِیٰمَة حاشیہ نمبر :22 مفسرین نے اولی لک کے متعدد معنی بیان کیے ہیں ۔ تف ہے تجھ پر ۔ ہلاکت ہے تیرے لیے ۔ خرابی ، یا تباہی ، یا کمبختی ہے تیرے لیے ۔ لیکن ہمارے نزدیک موقع و محل کے لحاظ سے اس کا مناسب ترین مفہوم وہ ہے جو حافظ ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں بیان کیا ہے کہ جب تو اپنے خالق سے کفر کرنے کی جرات کر چکا ہے تو پھر تجھ جیسے آدمی کو یہی چال زیب دیتی ہے جو تو چل رہا ہے یہ اسی طرح کا طنزیہ کلام ہے جیسے قرآن مجید میں ایک اور جگہ فرمایا گیا ہے کہ دوزخ میں عذاب دیتے ہوئے مجرم انسان سے کہا جائے گا کہ ذق انک انت العزیز الکریم لے چکھ اس کا مزا ، بڑا زبردست عزت دار آدمی ہے تو ۔ ( الدخان ۔ 49 ) ۔

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani