20۔ 1 یعنی ان کو آگ میں ڈال کر چاروں طرف بند کردیا جائے گا تاکہ ایک تو آگ کی پوری شدت و حرارت ان کو پہنچے، دوسرے وہ بھاگ کر کہیں نہ جاسکیں گے۔
[١٤] اور جو لوگ اللہ کے، آخرت کے اور اللہ کی آیات کے منکر ہیں یہی لوگ اپنی شامت اعمال کے نتیجہ میں ماخوذ ہوں گے۔ انہیں اعمال نامہ بھی پیٹھ کے پیچھے سے بائیں ہاتھ میں تھمایا جائے گا اور انہیں پابند زنجیر و سلاسل جہنم میں پھینک کر جہنم کے سب دروازے بند کردیئے جائیں گے۔
عَلَيْہِمْ نَارٌ مُّؤْصَدَۃٌ ٢٠ ۧ- نار - والنَّارُ تقال للهيب الذي يبدو للحاسّة، قال : أَفَرَأَيْتُمُ النَّارَ الَّتِي تُورُونَ [ الواقعة 71] ، - ( ن و ر ) نار - اس شعلہ کو کہتے ہیں جو آنکھوں کے سامنے ظاہر ہوتا ہے ۔ قرآن میں ہے : ۔ أَفَرَأَيْتُمُ النَّارَ الَّتِي تُورُونَ [ الواقعة 71] بھلا دیکھو کہ جو آگ تم در خت سے نکالتے ہو ۔ - وصد - الوَصِيدَةُ : حُجْرَةٌ تجعل للمال في الجبل، يقال : أَوْصَدْتُ البابَ وآصَدْتُهُ. أي : أطبقته وأحكمته، وقال تعالی: عَلَيْهِمْ نارٌ مُؤْصَدَةٌ [ البلد 20] وقرئ بالهمز «3» : مطبقة، والوَصِيدُ المتقارب الأصول .- ( و ص د ) الوصید - ۔ اصل میں اس احاطہ کو کہتے ہیں جو مویشی کے لئے پہاڑ میں بنالیا جائے اور آیت میں اس کے معنی غار کا صحن یا دروازے کی چوکھٹ کے ہیں اسی سے او صدقت الباب واصدتہ کا محاورہ ہے جس کے معنی ہیں میں نے در واے کو بند کردیا چناچہ قرآن میں ہے عَلَيْهِمْ نارٌ مُؤْصَدَةٌ [ البلد 20] یہ لوگ آگ میں بند کردیئے جائیں گے ۔ ایک قرات موصد ۃ ہمزہ کے ساتھ ہے ۔ اور آیت کے معنی ہیں اس آگ کو ان پر بند کردیا جائے گا ۔ الوصید ( ایضا ) پودا جس کی جڑیں زیادہ گہری نہ ہوں ۔
آیت ٢٠ عَلَیْہِمْ نَارٌ مُّؤْصَدَۃٌ ۔ ” ان پر آگ بند کردی جائے گی۔ “ - تاکہ پریشر ککر کی طرح آگ کی ساری تپش اندر ہی رہے اور انہیں شدید ترین عذاب ملے۔ اللہ کی پناہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ایسے عذاب سے محفوظ رکھے اور اپنی رحمت اور شان غفاری کے طفیل اصحابِ جنت میں شامل فرمائے۔ آمین
سورة الْبَلَد حاشیہ نمبر :16 یعنی آگ اس طرح ان کو ہر طرف سے گھیرے ہوئے ہو گی کہ اس سے نکلنے کا کوئی راستہ نہ ہو گا ۔
10: یعنی اس کے دروازے بند کردئیے جائیں گے، تاکہ دوزخیوں کے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہ رہے، والعیاذ باللہ العظیم۔