Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और इंसान को जब कोई तकलीफ़ पहुँचती है तो वे खड़े और बैठे और लेटे हमको पुकारता है, फिर जब हम उससे उसकी तकलीफ़ दूर कर देते हैं तो वह ऐसा हो जाता है गोया उसने कभी अपने किसी बुरे वक़्त पर हमको पुकारा ही न था, इस तरह हद से गुज़र जाने वालों के लिए उनके आमाल ख़ुशनुमा बना दिए गए हैं।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اورانسان کوجب کوئی تکلیف پہنچتی ہے تووہ ہمیں اپنے پہلوپریابیٹھے ہوئے یاکھڑے ہوئے پکارتاہے پھر جب ہم اس کی وہ تکلیف اس سے دورکردیتے ہیں تووہ چل دیتاہے گویا کہ اِس نے ہمیں اس تکلیف میں پکاراہی نہ تھا جواسے پہنچی ہو۔ایسے ہی حد سے گزر جانے والوں کے لیے خوش نما بنا دیاگیاجووہ عمل کیا کرتے تھے۔

By Amin Ahsan Islahi

اور انسان کا حال یہ ہے کہ جب اس کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تب تو لیٹے ، بیٹھے یا کھڑے ہم کو پکارتا ہے ۔ پھر جب ہم اس کی تکلیف اس سے دور کردیتے ہیں تو اس طرح چل دیتا ہے گویا کسی تکلیف کیلئے ، جو اس کو پہنچی ، اس نے ہم کو پکارا ہی نہیں تھا ۔ اسی طرح حدود سے تجاوز کرنے والوں کی نگاہوں میں ان کے اعمال کبھا دیے گئے ہیں ۔

By Hussain Najfi

جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ کروٹ کے بل لیٹے یا بیٹھے یا کھڑے ہوئے ( ہر حال میں ) ہمیں پکارتا ہے اور جب ہم اس کی تکلیف دور کر دیتے ہیں تو وہ اس طرح ( منہ موڑ کے ) چل دیتا ہے جیسے اس نے کسی تکلیف میں جو اسے پہنچی تھی کبھی ہمیں پکارا ہی نہ تھا اسی طرح حد سے گزرنے والوں کے لیے ان کے وہ عمل خوشنما بنا دیئے گئے ہیں جو وہ کرتے رہے ہیں ۔

By Moudoodi

انسان کا یہ حال ہے کہ جب اس پر کوئی سخت وقت آتا ہے تو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہم کو پکارتا ہے ، مگر جب ہم اس کی مصیبت ٹال دیتے ہیں تو ایسا چل نکلتا ہے کہ گویا اس نے کبھی اپنے کسی برے وقت پر ہم کو پکارا ہی نہ تھا ۔ اس طرح حد سے گزر جانے والوں کے لیے ان کے کرتوت خوشنما بنا دیے گئے ہیں ۔

By Mufti Naeem

اور جب کوئی تکلیف انسان کو پہنچتی ہے تو ہمیں لیٹے ہوئے اور بیٹھے ہوئے اور کھڑے ہوئے ( ہر حال میں ) پکارتا ہے پھر جب ہم اس سے اس کی تکلیف دور کردیتے ہیں تو اس طرح گزر جاتا ہے جسے اس نے کسی تکلیف کے پہنچنے پر ہمیں پکارا ہی نہیں تھا حد سے گزار جانے والوں کیلئے اسی طرح ان کے اعمال مزین کر دیے گئے ہیں ۔

By Mufti Taqi Usmani

اور جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ لیٹے بیٹھے اور کھڑے ہوئے ( ہرحالت میں ) ہمیں پکارتے ہیں ۔ پھر جب ہم اس کی تکلیف دور کردیتے ہیں تو اس طرح چل کھڑا ہوتا ہے جیسے کبھی اپنے آپ کو پہنچنے والی کسی تکلیف میں ہمیں پکارا ہی نہ تھا ۔ جو لوگ حد سے گذر جاتے ہیں ، انہیں اپنے کرتوت اسی طرح خوشنما معلوم ہوتے ہیں ۔

By Noor ul Amin

جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے توہم کو پکارتا ہے لیٹے بھی ، بیٹھے بھی ، کھڑے ہرحالت میں پکارتا ہے پھرجب ہم اس سے تکلیف دور کردیتے ہیں توایسے گزرجاتا ہے جیسے اس نے تکلیف کے وقت ہمیں پکارا ہی نہ تھاایسے حد سے بڑھے ہوئے لوگوں کے لئے وہی کام اچھے لگتے ہیںجو وہ کرتے ہیں

By Kanzul Eman

اور جب آدمی کو ( ف۲۲ ) تکلیف پہنچتی ہے ہمیں پکارتا ہے لیٹے اور بیٹھے اور کھڑے ( ف۲۳ ) پھر جب ہم اس کی تکلیف دور کردیتے ہیں چل دیتا ہے ( ف۲٤ ) گویا کبھی کسی تکلیف کے پہنچنے پر ہمیں پکارا ہی نہ تھا یونہی بھلے کر دکھائے ہیں حد سے بڑھنے والے کو ( ف۲۵ ) ان کے کام ( ف۲٦ )

By Tahir ul Qadri

اور جب ( ایسے ) انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ ہمیں اپنے پہلو پر لیٹے یا بیٹھے یا کھڑے پکارتا ہے ، پھر جب ہم اس سے اس کی تکلیف دور کردیتے ہیں تو وہ ( ہمیں بھلا کر اس طرح ) چل دیتا ہے گویا اس نے کسی تکلیف میں جو اسے پہنچی تھی ہمیں ( کبھی ) پکارا ہی نہیں تھا ۔ اسی طرح حد سے بڑھنے والوں کے لئے ان کے ( غلط ) اَعمال آراستہ کر کے دکھائے گئے ہیں جو وہ کرتے رہے تھے