और मूसा (अलै॰) ने कहा: ऐ हमारे रब! आपने फ़िरऔन को और उसके सरदारों को दुनिया की ज़िंदगी में रौनक़ और माल दिया है, ऐ हमारे रब! इसलिए कि वे आपकी राह से लोगों को भटकाएं, ऐ हमारे रब! उनके माल को ग़ारत कर दीजिए और उनके दिलों को सख़्त कर दीजिए कि वे ईमान न लाएं यहाँ तक कि दर्दनाक अज़ाब को देख लें।
اورموسیٰ نے کہاکہ اے ہمارے رب!بلاشبہ آپ نے فرعون کواوراس کے سرداروں کودنیاکی زندگی میں زینت اوراموال دیے ہیں اے ہمارے رب! تاکہ وہ لوگوں کوآپ کی راہ سے بھٹکادیں؟اے ہمارے رب! ان کے مالوں کو مٹادے اور ان کے دلوں پرسخت گرہ لگادے ،سو وہ ایمان نہ لائیں حتیٰ کہ دردناک عذاب دیکھ لیں۔
اور موسیٰ نے دعا کی: اے ہمارے رب! تونے فرعون اور اس کے اعیان کو دنیا کی زندگی میں شان وشوکت اور مال واسباب سے بہرہ مند کیا ، اے ہمارے رب! کہ وہ تیری راہ سے لوگوں کو بے راہ کریں؟ اے ہمارے رب! ان کے مالوں کو مٹادے اور ان کے دلوں کو بند کردے کہ وہ ایمان نہ لائیں ، یہاں تک کہ دیکھ لیں دردناک عذاب کو ۔
اور موسیٰ نے ( دعا مانگتے ہوئے ) کہا اے ہمارے پروردگار تو نے فرعون اور اس کے سرداروں کو دنیاوی زندگی میں زیب و زینت ( کی چیزوں ) اور بہت سے مال و دولت سے نوازا ہے ۔ اے پروردگار! اس کا نتیجہ اور انجام یہ ہے کہ وہ ( تیرے بندوں کو ) تیرے راستہ سے بہکاتے ہیں ۔ اے ہمارے مالک ، ان کے مالوں کو نابود کر دے اور ان کے دلوں کو سخت کر دے تاکہ جب تک دردناک عذاب نہ دیکھ لیں ایمان نہ لائیں ( اور اس وقت ایمان کا لانا سودمند نہ ہوگا ) ۔
موسیٰ نے دعا 86 کی اے ہمارے رب ، تونے فرعون اور اس کے سرداروں کو دنیا کی زندگی میں زینت 87 اور اموال 88 سے نواز رکھا ہے ۔ اے رب ، کیا یہ اس لیے ہے کہ وہ لوگوں کو تیری راہ سے بھٹکائیں؟ اے رب ، ان کے مال غارت کر دے اور ان کے دلوں پر ایسی مہر کر دے کہ ایمان نہ لائیں جب تک دردناک عذاب نہ دیکھ لیں ۔ 89
اور موسیٰ ( علیہ السلام ) نے عرض کیا اے ہمارے رب بیشک آپ نے فرعون اوراس کے سرداروں کو سامان آرائش اور مال دنیوی زندگی میںدے رکھا ہے ۔ اے ہمارے رب! یہ اس لیے دیا ہے کہ وہ آپ کے راستے سے گمراہ کیا کریں ۔ اے ہمارے رب ان کے اموال کو بالکل تباہ فرما دیجیے اور ان کے دلوں کو سخت فرما دیجیے پس وہ ایمان نہ لائیں یہاں تک کہ دردناک عذاب دیکھ لیں ۔
اور موسیٰ نے کہا : اے ہمارے پروردگار ! آپ نے فرعون اور اس کے سرداروں کو دنیوی زندگی میں بڑی سج دھج اور مال و دولت بخشی ہے ، اے ہمارے پروردگار ! اس كا نتیجہ یہ ہورہا ہے كہ وہ لوگوں كو آپ كے راستے سے بھٹكا رہے ہیں ۔ اے ہمارے پروردگار ! ان کے مال و دولت کو تہس نہس کردیجیے ، اور ان کے دلوں کو اتنا سخت کردیجیے کہ وہ اس وقت تک ایمان نہ لائیں جب تک دردناک عذاب آنکھوں سے نہ دیکھ لیں ۔ ( ٣٥ )
اور موسی نے دعاکی: ’’ہمارے رب تونے اس دنیاکی زندگی میں فرعون اور اس کے درباریوں کو ٹھاٹھ باٹھ اور مال ودولت دے رکھے ہیں تاکہ وہ لوگوں کو تیری راہ سے گمراہ کرتے رہیں اے ہمارے رب ان کے مال ودلت کو غارت کردے اور ان کے دلوں کو ایساسخت بنادے کہ جب تک وہ دردناک عذاب نہ دیکھ لیں ایمان نہ لائیں ‘‘
اور موسیٰ نے عرض کی اے رب ہمارے تو نے فرعون اور اس کے سرداروں کو آرائش ( ف۱۸۵ ) اور مال دنیا کی زندگی میں دیے ، اے رب ہمارے! اس لیے کہ تیری راہ سے بہکادیں ، اے رب ہمارے! ان کے مال برباد کردے ( ف۱۸٦ ) اور ان کے دل سخت کردے کہ ایمان نہ لائیں جب تک دردناک عذاب نہ دیکھ لیں ( ف۱۸۷ )
اور موسٰی ( علیہ السلام ) نے کہا: اے ہمارے رب! بیشک تو نے فرعون اور اس کے سرداروں کو دنیوی زندگی میں اسبابِ زینت اور مال و دولت ( کی کثرت ) دے رکھی ہے ، اے ہمارے رب! ( کیا تو نے انہیں یہ سب کچھ اس لئے دیا ہے ) تاکہ وہ ( لوگوں کو کبھی لالچ اور کبھی خوف دلا کر ) تیری راہ سے بہکا دیں ۔ اے ہمارے رب! تو ان کی دولتوں کو برباد کردے اور ان کے دلوں کو ( اتنا ) سخت کردے کہ وہ پھر بھی ایمان نہ لائیں حتٰی کہ وہ دردناک عذاب دیکھ لیں