और वे शाम को वालिद के पास रोते हुए आए।
اوروہ رات کواپنے باپ کے پاس آئے کہ وہ رو رہے تھے۔
اور وہ اپنے باپ کے پاس کچھ رات گئے روتے ہوئے آئے ۔
اور وہ شام کے وقت اپنے والد کے پاس روتے ہوئے آئے ۔
شام کو وہ روتے پیٹتے اپنے باپ کے پاس آئے
اور عشاء کے وقت روتے پیٹتے اپنے ابا کے پاس آئے اور کہا اے ابا جان ہم تو ( آپس میں ) ریس لگانے میں لگ گئے اور یوسف ( علیہ السلام ) کو ہم نے اپنے سامان کے پاس چھوڑدیا پس بھیڑیا اسے کھا گیا اور آپ ہماری بات نہیں مانیں گے اگرچہ ہم سچے ہیں
اور رات کو وہ سب اپنے باپ کے پاس روتے ہوئے پہنچ گئے ۔
اور وہ رات کو روتے پیٹتے اپنے باپ کے پاس آ ئے
اور رات ہوئے اپنے باپ کے پاس روتے ہوئے آئے ( ف۳۷ )
اور وہ ( یوسف علیہ السلام کو کنویں میں پھینک کر ) اپنے باپ کے پاس رات کے وقت ( مکاری کا رونا ) روتے ہوئے آئے