यूसुफ़ (अलै॰) ने कहा कि तुम सात साल तक बराबर खेती करोगे, पस जो फ़सल तुम काटो उसको उसकी बालियों में रहने दो मगर थोड़ा-सा जो तुम खाओ।
اُس نے کہا: ’’تم سات سال تک لگاتار کھیتی باڑی کرو گے تو جو فصل تم کاٹو تو اسے بالیوں میں ہی رہنے دومگرتھوڑاساجوتم کھاؤ گے۔
اس نے کہا: تم سات سال برابر کاشت کرو گے ۔ پس جو فصل کاٹو ، اس قلیل مقدار کے سوا جو تم کھاؤ ، اس کی بالیوں میں چھوڑ دیا کرو ۔
یوسف ( ع ) نے کہا ( اس خواب کی تعبیر یہ ہے ) کہ تم متواتر سات سال کاشتکاری کروگے پھر جو فصل کاٹو اسے اس کی بالی میں رہنے دو ہاں البتہ تھوڑا سا حصہ نکال لو جسے تم کھاؤ ۔
یوسف ( علیہ السلام ) نے کہا سات برس تک لگاتار تم لوگ کھیتی باڑی کرتے رہو گے ۔ اس دوران میں جو فصلیں تم کاٹو ان میں سے بس تھوڑا سا حصہ ، جو تمہاری خوراک کے کام آئے ، نکالو اور باقی کو اس کی بالوں ہی میں رہنے دو ۔
یوسف ( علیہ السلام ) نے فرمایا تم سات سال کا شت کاری کرتے رہوپس جب تم کھیتی کاٹنے لگو تو تھوڑی سی تمہارے کھانے کی تعداد کے علاوہ تمام کے تمام خوشوں ہی میں رہنے دینا ۔ پھر اس کے بعد دسات سال بہت سخت آئیںگے جو تمہاراجمع کہا ہواذخیرہ کھا جائیںگے سوائے اس کے جو تم نے ( بیج بونے کے واسطے ) محفوظ کر رکھا ہوگا ۔ پھر اس کے بعد ایک سال آئے گا جسمیں لوگوں کے لئے بارشیں بر سائی جائیںگی اور اس سال وہ ( پھلوںکا ) رس نکالیں گے ۔
یوسف نے کہا : تم سات سال تک مسلسل غلہ زمین میں اگاؤ گے ، اس دوران جو فصل کاٹو ، اس کو اس کی بالیوں ہی میں رہنے دینا ، البتہ تھوڑا سا غلہ جو تمہارے کھانے کے کام آئے ، ( وہ نکال لیا کرو ) ۔
یوسف نے کہا تم سات سال لگاتارکھیتی باڑی کروگےجو کھیتی تم کاٹو اس میں کھانے کے لئے تھوڑا بہت اناج چھوڑ کر باقی اناج کی بالیوں میں ہی رہنے دینا
کہا تم کھیتی کرو گے سات برس لگارتار ( ف۱۲۳ ) تو جو کاٹو اسے اس کی بال میں رہنے دو ( ف۱۲٤ ) مگر تھوڑا جتنا کھالو ( ف۱۲۵ )
یوسف ( علیہ السلام ) نے کہا: تم لوگ دائمی عادت کے مطابق مسلسل سات برس تک کاشت کرو گے سو جو کھیتی تم کاٹا کرو گے اسے اس کے خوشوں ( ہی ) میں ( ذخیرہ کے طور پر ) رکھتے رہنا مگر تھوڑا سا ( نکال لینا ) جسے تم ( ہر سال ) کھا لو