Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

यूसुफ़ (अलै॰) ने कहा कि तुम सात साल तक बराबर खेती करोगे, पस जो फ़सल तुम काटो उसको उसकी बालियों में रहने दो मगर थोड़ा-सा जो तुम खाओ।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اُس نے کہا: ’’تم سات سال تک لگاتار کھیتی باڑی کرو گے تو جو فصل تم کاٹو تو اسے بالیوں میں ہی رہنے دومگرتھوڑاساجوتم کھاؤ گے۔

By Amin Ahsan Islahi

اس نے کہا: تم سات سال برابر کاشت کرو گے ۔ پس جو فصل کاٹو ، اس قلیل مقدار کے سوا جو تم کھاؤ ، اس کی بالیوں میں چھوڑ دیا کرو ۔

By Hussain Najfi

یوسف ( ع ) نے کہا ( اس خواب کی تعبیر یہ ہے ) کہ تم متواتر سات سال کاشتکاری کروگے پھر جو فصل کاٹو اسے اس کی بالی میں رہنے دو ہاں البتہ تھوڑا سا حصہ نکال لو جسے تم کھاؤ ۔

By Moudoodi

یوسف ( علیہ السلام ) نے کہا سات برس تک لگاتار تم لوگ کھیتی باڑی کرتے رہو گے ۔ اس دوران میں جو فصلیں تم کاٹو ان میں سے بس تھوڑا سا حصہ ، جو تمہاری خوراک کے کام آئے ، نکالو اور باقی کو اس کی بالوں ہی میں رہنے دو ۔

By Mufti Naeem

یوسف ( علیہ السلام ) نے فرمایا تم سات سال کا شت کاری کرتے رہوپس جب تم کھیتی کاٹنے لگو تو تھوڑی سی تمہارے کھانے کی تعداد کے علاوہ تمام کے تمام خوشوں ہی میں رہنے دینا ۔ پھر اس کے بعد دسات سال بہت سخت آئیںگے جو تمہاراجمع کہا ہواذخیرہ کھا جائیںگے سوائے اس کے جو تم نے ( بیج بونے کے واسطے ) محفوظ کر رکھا ہوگا ۔ پھر اس کے بعد ایک سال آئے گا جسمیں لوگوں کے لئے بارشیں بر سائی جائیںگی اور اس سال وہ ( پھلوںکا ) رس نکالیں گے ۔

By Mufti Taqi Usmani

یوسف نے کہا : تم سات سال تک مسلسل غلہ زمین میں اگاؤ گے ، اس دوران جو فصل کاٹو ، اس کو اس کی بالیوں ہی میں رہنے دینا ، البتہ تھوڑا سا غلہ جو تمہارے کھانے کے کام آئے ، ( وہ نکال لیا کرو ) ۔

By Noor ul Amin

یوسف نے کہا تم سات سال لگاتارکھیتی باڑی کروگےجو کھیتی تم کاٹو اس میں کھانے کے لئے تھوڑا بہت اناج چھوڑ کر باقی اناج کی بالیوں میں ہی رہنے دینا

By Kanzul Eman

کہا تم کھیتی کرو گے سات برس لگارتار ( ف۱۲۳ ) تو جو کاٹو اسے اس کی بال میں رہنے دو ( ف۱۲٤ ) مگر تھوڑا جتنا کھالو ( ف۱۲۵ )

By Tahir ul Qadri

یوسف ( علیہ السلام ) نے کہا: تم لوگ دائمی عادت کے مطابق مسلسل سات برس تک کاشت کرو گے سو جو کھیتی تم کاٹا کرو گے اسے اس کے خوشوں ( ہی ) میں ( ذخیرہ کے طور پر ) رکھتے رہنا مگر تھوڑا سا ( نکال لینا ) جسے تم ( ہر سال ) کھا لو