Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और बादशाह ने कहा कि उसको मेरे पास लाओ मैं उसको ख़ास अपने लिए रखूँगा, फिर जब यूसुफ़ (अलै॰) ने उससे बात की तो बादशाह ने कहाः आज से हमारे पास तुम्हारा बड़ा मर्तबा होगा और तुम पर पूरा भरोसा किया जाएगा।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اور بادشاہ نے کہا: ’’اس کومیرے پاس لاؤکہ میں اسے اپنے لیے خاص کرلوں۔‘‘ پھر جب اس نے اس سے بات کی توکہا: ’’بلاشبہ آج سے آپ ہمارے ہاں صاحبِ اقتدار، امانت دارہیں۔‘‘

By Amin Ahsan Islahi

اور بادشاہ نے کہا: اس کو میرے پاس لاؤ ، میں اس کو اپنا معتمدِ خاص بناؤں گا! پھر جب اس سے بات چیت کی تو کہا: اب تم ہمارے ہاں بااقتدار اور معتمد ہوئے ۔

By Hussain Najfi

اور بادشاہ نے کہا کہ اسے میرے پاس بلاؤ تاکہ میں اسے اپنے ( ذاتی کاموں کی انجام دہی ) کے لیے مخصوص کر لوں ۔ پس جب ( یوسف آئے اور ) بادشاہ نے اس سے گفتگو کی تو ( متاثر ہوکر ) کہا آج سے تم ہمارے ہاں صاحب مرتبہ اور امانت دار ہو ۔

By Moudoodi

بادشاہ نے کہا انہیں میرے پاس لاؤ تاکہ میں ان کو اپنے لیے مخصوص کر لوں ۔ جب یوسف ( علیہ السلام ) نے اس سے گفتگو کی تو اس نے کہا اب آپ ہمارے ہاں قدرومنزلت رکھتے ہیں اور آپ کی امانت پر پورا بھروسا ہے ۔ 47

By Mufti Naeem

اور بادشاہ نے کہاانہیں میرے پاس لاؤ میں انہیں اپنا خاص آدمی بنا لوں گا پھر جب ان سے بات چیت کی تو کہا کہ یقینا آج سے آپ ہمارے ہاں بڑے محترم اور قابل اعتماد ہوگئے ہیں ۔

By Mufti Taqi Usmani

اور بادشاہ نے کہا کہ : اس کو میرے پاس لے آؤ ، میں اسے خالص اپنا ( معاون ) بناؤں گا ۔ چنانچہ جب ( یوسف بادشاہ کے پاس آگئے اور ) بادشاہ نے ان سے باتیں کیں تو اس نے کہا : آج سے ہمارے پاس تمہارا بڑا مرتبہ ہوگا ، اور تم پر پورا بھروسہ کیا جائے گا ۔ ( ٣٤ )

By Noor ul Amin

بادشاہ نے ( قاصدسے ) کہا:اسے میرے پاس لائومیں اسے اپنا خاص صلاح کاربنائوں گابادشا ہ نے ان سے بات کی اور کہا:تم آج سے ہمارے نزدیک صاحب مرتبہ اور قابل اعتماد ہو

By Kanzul Eman

اور بادشاہ بولا انہيں میرے پاس لے آؤ کہ میں انھیں اپنے لیے چن لوں ( ف۱۳۸ ) پھر جب اس سے بات کی کہا بیشک آج آپ ہمارے یہاں معزز معتمد ہیں ( ف۱۳۹ )

By Tahir ul Qadri

اور بادشاہ نے کہا: انہیں میرے پاس لے آؤ کہ میں انہیں اپنے لئے ( مشیرِ ) خاص کر لوں ، سو جب بادشاہ نے آپ سے ( بالمشافہ ) گفتگو کی ( تو نہایت متاثر ہوا اور ) کہنے لگا: ( اے یوسف! ) بیشک آپ آج سے ہمارے ہاں مقتدر ( اور ) معتمد ہیں ( یعنی آپ کو اقتدار میں شریک کر لیا گیا ہے )