और बादशाह ने कहा कि उसको मेरे पास लाओ मैं उसको ख़ास अपने लिए रखूँगा, फिर जब यूसुफ़ (अलै॰) ने उससे बात की तो बादशाह ने कहाः आज से हमारे पास तुम्हारा बड़ा मर्तबा होगा और तुम पर पूरा भरोसा किया जाएगा।
اور بادشاہ نے کہا: ’’اس کومیرے پاس لاؤکہ میں اسے اپنے لیے خاص کرلوں۔‘‘ پھر جب اس نے اس سے بات کی توکہا: ’’بلاشبہ آج سے آپ ہمارے ہاں صاحبِ اقتدار، امانت دارہیں۔‘‘
اور بادشاہ نے کہا: اس کو میرے پاس لاؤ ، میں اس کو اپنا معتمدِ خاص بناؤں گا! پھر جب اس سے بات چیت کی تو کہا: اب تم ہمارے ہاں بااقتدار اور معتمد ہوئے ۔
اور بادشاہ نے کہا کہ اسے میرے پاس بلاؤ تاکہ میں اسے اپنے ( ذاتی کاموں کی انجام دہی ) کے لیے مخصوص کر لوں ۔ پس جب ( یوسف آئے اور ) بادشاہ نے اس سے گفتگو کی تو ( متاثر ہوکر ) کہا آج سے تم ہمارے ہاں صاحب مرتبہ اور امانت دار ہو ۔
بادشاہ نے کہا انہیں میرے پاس لاؤ تاکہ میں ان کو اپنے لیے مخصوص کر لوں ۔ جب یوسف ( علیہ السلام ) نے اس سے گفتگو کی تو اس نے کہا اب آپ ہمارے ہاں قدرومنزلت رکھتے ہیں اور آپ کی امانت پر پورا بھروسا ہے ۔ 47
اور بادشاہ نے کہاانہیں میرے پاس لاؤ میں انہیں اپنا خاص آدمی بنا لوں گا پھر جب ان سے بات چیت کی تو کہا کہ یقینا آج سے آپ ہمارے ہاں بڑے محترم اور قابل اعتماد ہوگئے ہیں ۔
اور بادشاہ نے کہا کہ : اس کو میرے پاس لے آؤ ، میں اسے خالص اپنا ( معاون ) بناؤں گا ۔ چنانچہ جب ( یوسف بادشاہ کے پاس آگئے اور ) بادشاہ نے ان سے باتیں کیں تو اس نے کہا : آج سے ہمارے پاس تمہارا بڑا مرتبہ ہوگا ، اور تم پر پورا بھروسہ کیا جائے گا ۔ ( ٣٤ )
بادشاہ نے ( قاصدسے ) کہا:اسے میرے پاس لائومیں اسے اپنا خاص صلاح کاربنائوں گابادشا ہ نے ان سے بات کی اور کہا:تم آج سے ہمارے نزدیک صاحب مرتبہ اور قابل اعتماد ہو
اور بادشاہ بولا انہيں میرے پاس لے آؤ کہ میں انھیں اپنے لیے چن لوں ( ف۱۳۸ ) پھر جب اس سے بات کی کہا بیشک آج آپ ہمارے یہاں معزز معتمد ہیں ( ف۱۳۹ )
اور بادشاہ نے کہا: انہیں میرے پاس لے آؤ کہ میں انہیں اپنے لئے ( مشیرِ ) خاص کر لوں ، سو جب بادشاہ نے آپ سے ( بالمشافہ ) گفتگو کی ( تو نہایت متاثر ہوا اور ) کہنے لگا: ( اے یوسف! ) بیشک آپ آج سے ہمارے ہاں مقتدر ( اور ) معتمد ہیں ( یعنی آپ کو اقتدار میں شریک کر لیا گیا ہے )