और जो लोग ईमान लाए और जिन्होंने नेक अमल किए वे ऐसे बाग़ों में दाख़िल किए जाएंगे जिनके नीचे नहरें बहती होंगी, उनमें वे अपने रब के हुक्म से हमेशा रहेंगे, वे आपस में एक-दूसरे का इस्तिक़बाल सलाम से करेंगे।
جو لوگ ایمان لائے اورجنہوں نے نیکیاں کی ہیں انہیں ایسے باغوں میں داخل کیاجائے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں،وہ اپنے رب کے حکم سے ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں، ان کی آپس کی دُعااس میں سلام ہوگی۔
اور جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے بھلے کام کیے ہوں گے ، وہ ایسے باغوں میں اتارے جائیں گے ، جن میں نہریں بہہ رہی ہوں گی ، ان میں وہ اپنے رب کے حکم سے ہمیشہ رہیں گے اور اس میں ان کی تحیت آپس میں ایک دوسرے پر سلام ہوگی ۔
جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے وہ ان بہشتوں میں داخل کئے جائیں گے جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور اپنے پروردگار کے حکم سے ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اس میں ان کی باہمی دعا ( بوقت ملاقات ) سلام ہوگا ۔ ( سلامٌ علیکم تم پر سلامتی ہو ) ۔
بخلاف اس کے جو لوگ دنیا میں ایمان لائے ہیں اور جنہوں نے نیک عمل کیے ہیں وہ ایسے باغوں میں داخل کیے جائیں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ۔ وہاں وہ اپنے رب کے اِذن سے ہمیشہ رہیں گے ، اور وہاں ان کا استقبال سلامتی کی مبارکباد سے ہوگا ۔ 33
اورجو لوگ ( دنیامیں ) ایمان لائے اور انہو ں نے اچھے اعمال کیے تھے انہیں ایسے باغات میں داخل کیاجائے گاجن کے نیچے نہریںبہہ رہی ہوںگی اوراپنے رب کے حکم سے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔ ان باغات میں ان کا ( آپس میں ) تحفۂ ملاقات سلام ( یعنی السلام علیکم ) ہوگا ۔
اور جو لوگ ایمان لائے تھے ، اور انہوں نے نیک عمل کیے تھے ، انہیں ایسے باغات میں داخل کیا جائے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ، اپنے پروردگار کے حکم سے وہ ان ( باغوں ) میں ہمیشہ رہیں گے ۔ وہ آپس میں ایک دوسرے کا استقبال سلام سے کریں گے ۔ ( ١٧ )
اورجو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے انہیں ایسے باغوں میں داخل کیا جائے گاجن میں نہریں بہہ رہی ہیں وہ اللہ کے حکم سے ان میں ہمیشہ رہیں گے وہاں انکاخیر مقدم سلام سے ہوگا
اور وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے وہ باغوں میں داخل کیے جائیں گے جن کے نیچے نہریں رواں ہمیشہ ان میں رہیں اپنے رب کے حکم سے ، اس میں ان کے ملتے وقت کا اکرام سلام ہے ( ف٦۱ )
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے وہ جنتوں میں داخل کئے جائیں گے جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں ( وہ ) ان میں اپنے رب کے حکم سے ہمیشہ رہیں گے ، ( ملاقات کے وقت ) اس میں ان کا دعائیہ کلمہ ”سلام“ ہوگا