जिनको ये लोग पुकारते हैं वे ख़ुद अपने रब का क़ुर्ब ढूंढते हैं कि उनमें से कौन सबसे ज़्यादा क़रीब हो जाए और वे अपने रब की रहमत के उम्मीदवार हैं और वे उसके अज़ाब से डरते हैं, वाक़ई आपके रब का अज़ाब डरने ही की चीज़ है।
یہی لوگ جنہیں وہ پکارتے ہیں وہ خوداپنے رب کی طرف وسیلہ(قُربت کاذریعہ) تلاش کرتے ہیں،کہ کون ان میں سے زیادہ قریب ہے اوراس کی رحمت کی اُمیدرکھتے ہیں اوروہ اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں۔ یقیناآپ کے رب کا عذاب وہ ہے جس سے ہمیشہ سے ہی ڈراجاتاہے۔
جن کو یہ پکارتے ہیں ، وہ تو خود ہی اپنے رب کے قرب کی طلب میں سرگرم ہیں کہ ان میں سے کون سب سے زیادہ قرب حاصل کرتا ہے اور وہ اپنے رب کی رحمت کے امیدوار ہیں اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں ۔ بیشک تمہارے رب کا عذاب چیز ہی ڈرنے کی ہے ۔
جن کو یہ لوگ پکارتے ہیں وہ تو خود اپنے پروردگار کی بارگاہ میں وسیلہ تلاش کر رہے ہیں کہ کون زیادہ قرب رکھنے والا ہے؟ اور وہ اللہ کی رحمت کی امید رکھتے ہیں اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں ۔ بے شک تمہارے پروردگار کا عذاب ڈرنے کے قابل ہے ۔
جن کو یہ لوگ پکارتے ہیں وہ تو خود اپنے رب کے حضور رسائی حاصل کرنے کا وسیلہ تلاش کر رہے ہیں کہ کون اس سے قریب تر ہو جائے اور وہ اس کی رحمت کے امیدوار اور اس کے عذاب سے خائف ہیں ۔ 65 حقیقت یہ ہے کہ تیرے رب کا عذاب ہے ہی ڈرنے کے لائق ۔
وہ لوگ جنہیں یہ پکارتے ہیں وہ ( تو خود ) اپنے رب تک پہنچنے کا ذریعہ ڈھونڈتے ہیں کہ کون ان میں ( اللہ تعالیٰ کے ) زیادہ سے زیادہ قریب ہوجائے اور وہ اللہ ( تعالیٰ ) کی رحمت کی امید رکھتے ہیں اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں ، بے شک تمہارے رب کا عذاب ایسا ہی ہے کہ اس سے ڈرا جائے
جن کو یہ لوگ پکارتے ہیں ، وہ تو خود اپنے پروردگار تک پہنچنے کا وسیلہ تلاش کرتے ہیں کہ ان میں سے کون اللہ کے زیادہ قریب ہوجائے ، اور وہ اس کی رحمت کے امیدوار رہتے ہیں ، اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں ۔ ( ٢٩ ) یقینا تمہارے رب کا عذاب ہے ہی ایسی چیز جس سے ڈرا جائے ۔
جنہیں یہ لوگ پکارتے ہیں وہ توخوداپنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں کہ کون اس سے قریب ترہوجائے اور وہ اس کی رحمت کے امیدواررہتے اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں بلاشبہ آپ کے رب کاعذاب ڈرنے کی چیز ہے
وہ مقبول بندے جنہیں یہ کافر پوجتے ہیں ( ف۱۱۸ ) وہ آپ ہی اپنے رب کی طرف وسیلہ ڈھونڈتے ہیں کہ ان میں کون زیادہ مقرب ہے ( ف۱۱۹ ) اس کی رحمت کی امید رکھتے اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں ( ف۱۲۰ ) بیشک تمہارے رب کا عذاب ڈر کی چیز ہے ،
یہ لوگ جن کی عبادت کرتے ہیں ( یعنی ملائکہ ، جنّات ، عیسٰی اور عزیر علیہما السلام وغیرھم کے بت اور تصویریں بنا کر انہیں پوجتے ہیں ) وہ ( تو خود ہی ) اپنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں کہ ان میں سے ( بارگاہِ الٰہی میں ) زیادہ مقرّب کون ہے اور ( وہ خود ) اس کی رحمت کے امیدوار ہیں اور ( وہ خود ہی ) اس کے عذاب سے ڈرتے رہتے ہیں ، ( اب تم ہی بتاؤ کہ وہ معبود کیسے ہو سکتے ہیں وہ تو خود معبودِ برحق کے سامنے جھک رہے ہیں ) ، بیشک آپ کے رب کا عذاب ڈرنے کی چیز ہے