यहाँ तक कि जब वह सूर्यास्त-स्थल तक पहुँचा तो उसे मटमैले काले पानी के एक स्रोत में डूबते हुए पाया और उस के निकट उसे एक क़ौम मिली। हम ने कहा, "ऐ ज़ुलक़रनैन! तुझे अधिकार है कि चाहे तकलीफ़ पहुँचाए और चाहे उन के साथ अच्छा व्यवहार करे।"
یہاں تک کہ جب وہ سورج غروب ہونے کے مقام تک جا پہنچا،اُس نے سورج کوپایاکہ وہ ایک دلدل والے چشمے میں ڈوب رہاہے اوراُس کے پاس ایک قوم کو پایا۔ہم نے کہا: ’’اے ذوالقرنین! یاتم انہیں سزا دویا ان کے بارے میں تم نیک سلوک اختیار کرو۔
یہاں تک کہ وہ سورج کے غروب ہونے کے مقام تک جا پہنچا ۔ اس کو دیکھا کہ گویا وہ ایک سیاہ چشمے میں ڈوبتا ہے اور اس کے پاس اس کو ایک قوم ملی ۔ ہم نے کہا: اے ذوالقرنین! چاہو تو ان کو سزا دو ، چاہو ان کے ساتھ حسن سلوک کرو ۔
یہاں تک کہ وہ ( چلتے چلتے ) غروبِ آفتاب کے مقام پر پہنچ گیا تو اسے ایک سیاہ چشمے میں غروب ہوتا ہوا پایا ۔ ( محسوس کیا ) اور اس کے پاس ایک قوم کو ( آباد ) پایا ۔ ہم نے کہا اے ذوالقرنین! ( تمہیں اختیار ہے ) خواہ انہیں سزا دو یا ان کے ساتھ حسن سلوک کا رویہ اختیار کرو ۔
حتیٰ کہ جب وہ غروب آفتاب کی حد تک پہنچ گیا 63 تو اس نے سورج کو ایک کالے پانی میں ڈوبتے دیکھا 64 اور وہاں اسے ایک قوم ملی ۔ ہم نے کہا اے ذوالقرنین ، تجھے یہ مقدرت بھی حاصل ہے کہ ان کو تکلیف پہنچائے اور یہ بھی کہ ان کے ساتھ نیک رویہ اختیار کرے ۔ 65
یہاں تک کہ جب وہ سورج کے غروب ہونے کی جگہ پر پہنچا تو اسے ایسا پایا کہ گویا وہ ایک کیچڑ کے سیاہ چشمے ( ندی ) میں غروب ہورہا ہے اور اس نے اس ( چشمے ) کے پاس ایک قوم پائی ، ہم نے کہا: اے ذوالقرنین آپ ( کو اختیار ہے چاہو تو ) انہیں سزا دو یا ان کے ساتھ اچھے سلوک سے پیش آؤ ۔
یہاں تک کہ جب وہ سورج کے ڈوبنے کی جگہ پہنچے تو انہیں دکھائی دیا کہ وہ ایک دلدل جیسے ( سیاہ ) چشمے میں ڈوب رہا ہے ۔ ( ٤٣ ) اور وہاں انہیں ایک قوم ملی ۔ ہم نے ( ان سے ) کہا : اے ذوالقرنین ! ( تمہارے پاس دو راستے ہیں ) یا تو ان لوگوں کو سزا دو ، یا پھر ان کے معاملے میں اچھا رویہ اختیار کرو ۔ ( ٤٤ )
حتیٰ کہ وہ سورج غروب ہونے کی جگہ ( یعنی بحراٹلانٹک ) کو پہنچ گیااسے یوں معلوم ہواکہ سورج سیاہ کیچڑوالے چشمہ میں ڈوب رہا ہے یہاں اس نے ایک قوم دیکھی ہم نے کہا : ’’ذوالقرنین!تجھے اختیا رہے خواہ ان کو تو سزادے یاان سے نیک رویہ اختیار کرو
یہاں تک کہ جب سورج ڈوبنے کی جگہ پہنچا اسے ایک سیاہ کیچڑ کے چشمے میں ڈوبتا پایا ( ف۱۸۳ ) اور وہاں ( ف۱۸٤ ) ایک قوم ملی ( ف۱۸۵ ) ہم نے فرمایا اے ذوالقرنین یا تو تو انھیں عذاب دے ( ف۱۸٦ ) یا ان کے ساتھ بھلائی اختیار کرے ( ف۱۸۷ )
یہاں تک کہ وہ غروبِ آفتاب ( کی سمت آبادی ) کے آخری کنارے پر جا پہنچا وہاں اس نے سورج کے غروب کے منظر کو ایسے محسوس کیا جیسے وہ ( کیچڑ کی طرح سیاہ رنگ ) پانی کے گرم چشمہ میں ڈوب رہا ہو اور اس نے وہاں ایک قوم کو ( آباد ) پایا ۔ ہم نے فرمایا: اے ذوالقرنین! ( یہ تمہاری مرضی پر منحصر ہے ) خواہ تم انہیں سزا دو یا ان کے ساتھ اچھا سلوک کرو