जबकि उस ने अपने बाप से कहा, "ऐ मेरे बाप! आप उस चीज़ को क्यों पूजते हो, जो न सुने और न देखे और न आप के कुछ काम आए?
جب اُس نے اپنے باپ سے کہا: ’’اے میرے اباجان!آپ اس کی عبادت کیوں کرتے ہیں جونہ سنتاہے اورنہ دیکھتاہے اورنہ آپ کے کچھ بھی کام آسکتا ہے؟
( یاد کرو ) جبکہ اس نے اپنے باپ سے کہا کہ اے میرے باپ! آپ ایسی چیزوں کی پرستش کیوں کرتے ہیں ، جو نہ سنتی ہیں نہ دیکھتی ہیں اور نہ وہ کچھ آپ کے کام آنے والی ہیں؟
جب انہوں نے اپنے ( منہ بولے ) باپ ( حقیقی چچا ) آذر سے کہا کہ اے باپ! آپ ان چیزوں کی عبادت کیوں کرتے ہیں جو نہ سنتی ہیں اور نہ دیکھتی ہیں اور نہ آپ کو کوئی فائدہ پہنچا سکتی ہیں ۔
﴿انہیں ذرا اس موقع کی یاد دلاؤ﴾ جبکہ اس نے اپنے باپ سے کہا “ ابا جان ، آپ کیوں ان چیزوں کی عبادت کرتے ہیں جو نہ سنتی ہیں نہ دیکھتی ہیں اور نہ آپ کا کوئی کام بنا سکتی ہیں؟
جب انہوں ن اپنے والد سے کہا کہ اے میرے والد! آپ ایسی چیزوں کی عبادت کیوں کرتے ہیں جو نہ کچھ سنیں اور نہ کچھ دیکھیں اور نہ آپ کے کچھ کام آسکیں ۔
یاد کرو جب انہوں نے اپنے باپ سے کہا تھا کہ : ابا جان ! آپ ایسی چیزوں کی کیوں عبادت کرتے ہیں جو نہ سنتی ہیں ، نہ دیکھتی ہیں ، اور نہ آپ کا کوئی کام کرسکتی ہیں؟ ( ٢٠ )
جبکہ انہوں نے اپنے باپ سے کہا’’ابا جان!آپ ایسی چیزوں کی عبادت کیوں کرتے ہیںجو نہ ہی سنتی ہیں ، نہ دیکھتی اور نہ تمہارے کسی کام آسکتی ہیں
جب اپنے باپ سے بولا ( ف٦۷ ) اے میرے باپ کیوں ایسے کو پوجتا ہے جو نہ سنے نہ دیکھے اور نہ کچھ تیرے کام آئے ( ف٦۸ )
جب انہوں نے اپنے باپ ( یعنی چچا آزر سے جس نے آپ کے والد تارخ کے انتقال کے بعد آپ کو پالا تھا ) سے کہا: اے میرے باپ! تم ان ( بتوں ) کی پرستش کیوں کرتے ہو جو نہ سن سکتے ہیں اور نہ دیکھ سکتے ہیں اور نہ تم سے کوئی ( تکلیف دہ ) چیز دور کرسکتے ہیں