और जब तुम अपनी औरतों को तलाक़ दे दो और वे अपनी इद्दत पूरी कर लें तो उनको न रोको कि वे अपने शौहरों से निकाह कर लें, जबकि वे दस्तूर के मुताबिक़ आपस में राज़ी हो जाएं, यह नसीहत की जाती है उस शख़्स को जो तुम में से अल्लाह पर और आख़िरत के दिन पर यक़ीन रखता हो, यह तुम्हारे लिए ज़्यादा पाकीज़ा और सुथरा तरीक़ा है; और अल्लाह जानता है तुम नहीं जानते।
اور جب تم عورتوں کوطلاق دو اور وہ اپنی عدت کوپہنچ جائیں توان کو نہ روکوکہ وہ اپنے شوہروں کے ساتھ نکاح کرلیں جب وہ اچھے طریقے سے آپس میں راضی ہوجائیں یہ ہے جس کے ساتھ اس شخص کونصیحت کی جاتی ہے جوتم میں سے اﷲ تعالیٰ پر اوریومِ آخرت پرایمان رکھتاہے۔یہی تمہارے لیے زیادہ پاکیزہ اورصاف ستھراہے اور اﷲ تعالیٰ جانتاہے اورتم نہیں جانتے ہو۔
اور جب تم عورتوں کو طلاق دے چکو اور وہ اپنی عدت پوری کرچکیں تو تم اس بات میں مزاحم نہ بنو کہ وہ اپنے ( ہونے والے ) شوہروں سے نکاح کریں ، جبکہ وہ آپر میں معاملہ ، دستور کے مطابق ، طے کریں ۔ یہ نصیحت تم میں سے ان لوگوں کو کی جاتی ہے ، جو اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں ۔ یہی تمہارے لئے زیادہ پاکیزہ اور ستھرا طریقہ ہے اور اللہ جانتا ہے ، تم نہیں جانتے ۔
اور جب تم عورتوں کو طلاق دو اور جب وہ اپنی ( عدّت کی ) مدت پوری کر لیں تو انہیں اپنے شوہروں سے نکاح کرنے سے نہ روکو ۔ جب کہ وہ مناسب طریقے پر ( شریعت کے مطابق ) ایک دوسرے ( نئے یا پرانے ) سے نکاح کرنے پر راضی ہو جائیں ۔ اس ( حکم ) کے ذریعہ سے اس شخص کو نصیحت کی جاتی ہے ( اور وہی اسے قبول کرے گا ) جو خدا اور جزاء پر ایمان رکھتا ہے ۔ یہ ( ان احکام پر عمل کرنا ) ۔ تمہارے لئے زیادہ تزکیہ و طہارت کا باعث ہے اللہ بہتر جانتا ہے ۔
جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دے چکو اور وہ عدّت پوری کر لیں ، تو پھر اس میں مانع نہ ہو کہ وہ اپنے زیرِ تجویز شوہروں سے نکاح کر لیں ، جب کہ وہ معروف طریقے سے با ہم مناکحت پر راضی ہوں ۔ 256 تمہیں نصیحت کی جاتی ہے کہ ایسی حرکت ہرگز نہ کرنا ، اگر تم اللہ اور روزِ آخر پر ایمان لانے والے ہو ۔ تمہارے لیے شائستہ اور پاکیزہ طریقہ یہی ہے کہ اس سے باز رہو ۔ اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے ۔
اور جب تم عورتوں کو طلاق دے چکو اور وہ اپنی ( عدّت کی ) مدّت پوری کرچکیں تو انہیں اپنے ( دوسرے ) شوہروں سے ، جب وہ دونوں دستور کے مطابق آپس میں ( نکاح پر ) راضی ہوں ، نکاح کرنے سے مت روکو ، اسی طرح تم سے ہر اس شخص کو نصیحت کی جاتی ہے جو اﷲ ( تعالیٰ ) اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے ، یہ ( حکم ) تمہارے لیے زیادہ پاکیزگی اور پاکی کا ذریعہ ہے اور اﷲ ( تعالیٰ ) جانتے ہیں اور تم نہیں جانتے ۔
اور جب تم نے عوررتوں کو طلاق دے دی ہو اور وہ اپنی عدت کو پہنچ جائیں تو ( اے میکے والو ) انہیں اس بات سے منع نہ کرو کہ وہ اپنے ( پہلے ) شوہروں سے ( دوبارہ ) نکاح کریں ، بشرطیکہ وہ بھلائی کے ساتھ ایک دوسرے سے راضی ہوگئے ہوں ۔ ( ١٥٣ ) ان باتوں کی نصیحت تم میں سے ان لوگوں کو کی جارہی ہے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہوں ۔ یہی تمہارے لیے زیادہ ستھرا اور پاکیزہ طریقہ ہے ، اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ۔
نیز جب تم عورتوں کو طلاق دو اور وہ اپنی عدت کو پہنچ جائیں تو انہیں اپنے پہلے خاوندوں سے نکاح کرنے سے نہ روکوجبکہ وہ معروف طریقے سے آپس میں نکاح کرنے پر راضی ہوں ، جو کوئی تم میں سے اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے ، اسے اسی بات کی نصیحت کی جاتی ہے ، یہی تمہارے لئے شائستہ اور پاکیزہ طریقہ ہے ، اور ( اپنے احکام کی حکمت ) اللہ ہی جانتا ہے تم نہیں جانتے
اور جب تم عورتوں کو طلاق دو اور ان کی میعاد پوری ہوجائے ( ف٤٦۳ ) تو اے عورتوں کے والِیو انہیں نہ روکو اس سے کہ اپنے شوہروں سے نکاح کرلیں ( ف٤٦٤ ) جب کہ آپس میں موافق شرع رضامند ہوجائیں ( ف٤٦۵ ) یہ نصیحت اسے دی جاتی ہے جو تم میں سے اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتا ہو یہ تمہارے لئے زیادہ ستھرا اور پاکیزہ ہے اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ،
اور جب تم عورتوں کو طلاق دو اور وہ اپنی عدت ( پوری ہونے ) کو آپہنچیں تو جب وہ شرعی دستور کے مطابق باہم رضامند ہو جائیں تو انہیں اپنے ( پرانے یا نئے ) شوہروں سے نکاح کرنے سے مت روکو ، اس شخص کو اس امر کی نصیحت کی جاتی ہے جو تم میں سے اﷲ پراور یومِ قیامت پر ایمان رکھتا ہو ، یہ تمہارے لئے بہت ستھری اور نہایت پاکیزہ بات ہے ، اور اﷲ جانتا ہے اور تم ( بہت سی باتوں کو ) نہیں جانتے