Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

मोमिनों की बात तो बस यह होती है कि जब अल्लाह और उस के रसूल की ओर बुलाए जाएँ, ताकि वह उन के बीच फ़ैसला करे, तो वे कहें, "हम ने सुना और आज्ञापालन किया।" और वही सफलता प्राप्त करने वाले हैं

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

در حقیقت مؤمنوں کی بات ہی یہ ہوتی ہے جب اُنہیں اﷲ تعالیٰ اوراُس کے رسول کی طرف بلایاجاتاہے کہ وہ ان کے درمیان فیصلہ کر دے،وہ کہتے ہیں کہ ہم نے سُنااورہم نے فرماں برداری کی اوریہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔

By Amin Ahsan Islahi

اہلِ ایمان کی بات تو یہ ہوتی ہے کہ جب وہ اپنی کسی باہمی نزاع کے فیصلہ کیلئے اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلائے جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے سنا اور مانا اور درحقیقت یہی لوگ ہیں جو فلاح پانے والے ہیں ۔

By Hussain Najfi

اہلِ ایمان کو جب خدا اور رسول کی طرف بلایا جائے کہ وہ ( رسول ) ان کے درمیان فیصلہ کریں تو ان کا قول یہ ہوتا ہے کہ وہ کہتے ہیں ہم نے سنا اور اطاعت کی اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں ۔

By Moudoodi

ایمان لانے والوں کا کام تو یہ ہے کہ جب وہ اللہ اور رسول کی طرف بلائے جائیں تاکہ رسول ان کے مقدمے کا فیصلہ کرے تو وہ کہیں کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی ۔ ایسے ہی لوگ فلاح پانے والے ہیں ،

By Mufti Naeem

ایمان والوں کی بات تو یہ ہے کہ جب ( ان کو ) اللہ ( تعالیٰ ) اور اس کے رسول ( ﷺ ) ( کے احکام ) کی طرف دعوت دی جاتی ہے تاکہ وہ ان کے درمیان فیصلہ فرمادیں تو وہ ( خوشی خوشی ) کہہ دیتے ہیں کہ ہم نے سن لیا اور مان لیا اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں ۔

By Mufti Taqi Usmani

مومنوں کی بات تو یہ ہوتی ہے کہ جب انہیں اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلایا جاتا ہے تاکہ رسول ان کے درمیان فیصلہ کریں تو وہ یہ کہتے ہیں کہ : ہم نے ( حکم ) سن لیا ، اور مان لیا ۔ اور ایسے ہی لوگ ہیں جو فلاح پانے والے ہیں ۔

By Noor ul Amin

مومنوں کی توبات ہی یہ ہے کہ جب انہیں اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلایا جائے کہ وہ ان کے درمیان فیصلہ کرے توکہتے ہیں ’’ہم نے سنااور اطاعت کی‘‘ایسے ہی لوگ فلاح پانے والے ہیں

By Kanzul Eman

مسلمانوں کی بات تو یہی ہے ( ف۱۱٦ ) جب اللہ اور رسول کی طرف بلائے جائیں کہ رسول ان میں فیصلہ فرمائے کہ عرض کریں ہم نے سنا اور حکم مانا اور یہی لوگ مراد کو پہنچے ،

By Tahir ul Qadri

ایمان والوں کی بات تو فقط یہ ہوتی ہے کہ جب انہیں اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی طرف بلایا جاتا ہے تاکہ وہ ان کے درمیان فیصلہ فرمائے تو وہ یہی کچھ کہیں کہ ہم نے سن لیا ، اور ہم ( سراپا ) اطاعت پیرا ہو گئے ، اور ایسے ہی لوگ فلاح پانے والے ہیں