जिस दिन वे फ़रिश्तों को देखेंगे उस दिन अपराधियों के लिए कोई ख़ुशख़बरी न होगी और वे पुकार उठेंगे, "पनाह! पनाह!!"
جس دن وہ فرشتوں کودیکھیں گے مجرموں کے لیے اُس دن کوئی خوش خبری نہیں ہوگی اوروہ کہیں گے (کاش !ان کے اورہمارے درمیان) ایک مضبوط آڑ ہو۔
جس دن فرشتوں کو دیکھیں گے ، اس دن مجرموں کیلئے کوئی خوش آئند بات نہیں ہوگی اور وہ پنا! پناہ! پکار اٹھیں گے ۔
یہ لوگ جس دن فرشتوں کو دیکھیں گے تو اس دن مجرموں کیلئے کوئی بشارت نہیں ہوگی اور وہ کہیں گے پناہ ہے پناہ ( یا حرام ہے حرام ) ۔
جس روز یہ فرشتوں کو دیکھیں گےوہ مجرموں کے لیے کسی بشارت کا دن نہ ہو گا 36 ، چیخ اٹھیں گے کہ پناہ بخدا ،
جس دن وہ لوگ فرشتوں کو دیکھ لیں گے تو اس دن مجرموں ( کفار ) کے لیے کوئی خوشی ( کی بات نہیں ہوگی ) اور وہ کہیں گے پناہ چاہیے پناہ چاہیے!
جس دن ان کو فرشتے نظر آگئے ، اس دن ان مجرموں کے لیے کوئی خوشی کا موقع نہیں ہوگا ، بلکہ یہ کہتے پھریں گے کہ خدایا ! ہمیں ایسی پناہ دے کہ یہ ہم سے دور ہوجائیں ۔ ( ٧ )
جس دن یہ فرشتوں کو دیکھیں گے وہ دن ایسے مجرموں کے لئے کوئی خوشی کادن نہ ہوگا اور وہ پکاراٹھیں گے’’ہم توتم سے پناہ مانگتے ہیں ‘‘
جس دن فرشتوں کو دیکھیں گے ( ف٤٤ ) وہ دن مجرموں کی کوئی خوشی کا نہ ہوگا ( ف٤۵ ) اور کہیں گے الٰہی ہم میں ان میں کوئی آڑ کردے رکی ہوئی ( ف٤٦ )
جس دن وہ فرشتوں کو دیکھیں گے ( تو ) اس دن مجرموں کے لئے چنداں خوشی کی بات نہ ہوگی بلکہ وہ ( انہیں دیکھ کر ڈرتے ہوئے ) کہیں گے: کوئی روک والی آڑ ہوتی ( جو ہمیں ان سے بچا لیتی یا فرشتے انہیں دیکھ کر کہیں گے کہ تم پر داخلۂ جنت قطعاً ممنوع ہے )