उस दिन अत्याचारी अत्याचारी अपने हाथ चबाएगा। कहेंगा, "ऐ काश! मैंने रसूल के साथ मार्ग अपनाया होता!
اورجس دن ظالم اپنے ہاتھوں کو چبائے گا،وہ کہے گا: اے کاش کہ میں رسول کے ساتھ (ہدایت)کاکچھ راستہ اختیار کرتا!
اور جس دن اپنی جان پر ظلم ڈھانے والا حسرت سے اپنے ہاتھ کاٹے گا اور کہے گا: کاش! میں نے رسول کی معیت میں راہ اختیار کی ہوتی ۔
اور اس دن ظالم ( حسرت سے ) اپنے ہاتھوں کو کاٹے گا ( اور ) کہے گا: کاش! میں نے رسول ( ص ) کے ساتھ ( سیدھا ) راستہ اختیار کیا ہوتا ۔
ظالم انسان اپنا ہاتھ چبائے گا اور کہے گا ” کاش میں نے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا ساتھ دیا ہوتا ۔
اور جس دن ظالم ( کافر ) اپنے ( دونوں ) ہاتھوں کو ( حسرت و افسوس کی وجہ سے ) کاٹ کھائے گا ( اور کہے گا ) کاش! میں نے رسول کے ساتھ راہِ ( ہدایت ) کو اختیار کیا ہوتا ۔
اور جس دن ظالم انسان ( حسرت سے ) اپنے ہاتھوں کو کاٹ کھائے گا ، اور کہے گا : کاش میں نے پیغمبر کی ہمراہی اختیار کرلی ہوتی ۔
اس دن ظالم اپنے ہاتھوں کو کاٹے گا اور کہے گا:کاش!میں رسول کی راہ پر چلا ہوتا
اور جس دن ظالم اپنے ہاتھ چبا چبا لے گا ( ف۵۲ ) کہ ہائے کسی طرح سے میں نے رسول کے ساتھ راہ لی ہوتی ، ( ف۵۳ )
اور اس دن ہر ظالم ( غصہ اور حسرت سے ) اپنے ہاتھوں کو کاٹ کاٹ کھائے گا ( اور ) کہے گا: کاش! میں نے رسولِ ( اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی معیّت میں ( آکر ہدایت کا ) راستہ اختیار کر لیا ہوتا