और मूसा की माँ का हृदय विचलित हो गया। निकट था कि वह उसको प्रकट कर देती, यदि हम उस के दिल को इस ध्येय से न सँभालते कि वह मोमिनों में से हो
اورموسیٰ کی ماں کادل خالی ہو گیا۔قریب تھاکہ وہ اُسے ظاہرکردیتی اگریہ بات نہ ہوتی کہ ہم نے بندباندھ دیا اس کے دل پرتاکہ وہ مومنوں میں سے ہو جائے۔
اور موسیٰ کی ماں کا دل بالکل بے چین ہوگیا ۔ قریب تھا کہ وہ اس کے راز کو ظاہر کردیتی اگر ہم اس کے دل کو نہ سنبھالتے کہ وہ اہلِ ایمان میں سے بنی رہے ۔
اور مادرِ موسیٰ کا دل بے چین ہوگیا اور قریب تھا کہ وہ اس ( بچہ ) کا حال ظاہر کر دے ۔ اگر ہم اس کے دل کو مضبوط نہ کرتے تاکہ وہ ( ہمارے وعدہ پر ) ایمان لانے والوں میں سے ہو ۔
ادھر موسی ( علیہ السلام ) کی ماں کا دل اڑا جا رہا تھا ۔ وہ اس کا راز فاش کر بیٹھتی اگر ہم اس کی ڈھارس نہ بندھا دیتے تاکہ وہ ﴿ہمارے وعدے پر﴾ ایمان لانے والوں میں سے ہو ۔
اور ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) کی والدہ کا دل بے قرار ( بچے کی یاد کے سوا ہر چیز سے خالی ) ہوگیا قریب تھا کہ وہ اس ( راز ) کو ظاہر کردیتیں اگر ہم نے ان کے دل کو مضبوط نہ کردیا ہوتا ، تاکہ وہ ( اللہ تعالیٰ کے وعدے پر ) ایمان لانے والوں میں رہیں ۔
ادھر موسیٰ کی والدہ کا دل بے قرار تھا ۔ قریب تھا کہ وہ یہ سارا راز کھول دیتیں ، اگر ہم نے ان کے دل کو سنبھالا نہ ہوتا ، تاکہ وہ ( ہمارے وعدے پر ) یقین کیے رہیں ۔
اور موسیٰ کی والدہ کادل سخت بے قرار ہوگیا اور قریب تھیں کہ وہ اس رازکوفاش کردیتیں اگرہم اس کی ڈھارس نہ بندھاتے تاکہ وہ ( موسیٰ کو واپس لوٹانے کے وعدہ پر ) یقین کرنے والوں سے ہوجائے
اور صبح کو موسیٰ کی ماں کا دل بےصبر ہوگیا ( ف۲۳ ) ضرور قریب تھا کہ وہ اس کا حال کھول دیتی ( ف۲٤ ) اگر ہم نہ ڈھارس بندھاتے اس کے دل پر کہ اسے ہمارے وعدہ پر یقین رہے ( ف۲۵ )
اور موسٰی ( علیہ السلام ) کی والدہ کا دل ( صبر سے ) خالی ہوگیا ، قریب تھا کہ وہ ( اپنی بے قراری کے باعث ) اس راز کو ظاہر کردیتیں اگر ہم ان کے دل پر صبر و سکون کی قوّت نہ اتارتے تاکہ وہ ( وعدۂ الٰہی پر ) یقین رکھنے والوں میں سے رہیں