और जब वे व्यर्थ बात सुनते हैं तो यह कहते हुए उस से किनारा खींच लेते हैं कि "हमारे लिए हमारे कर्म हैं और तुम्हारे लिए तुम्हारे कर्म हैं। तुम को सलाम है! ज़ाहिलों को हम नहीं चाहते।"
اورجب وہ بے ہودہ بات سُنتے ہیں تو اس سے منہ موڑ جاتے ہیں اوروہ کہتے ہیں کہ ہمارے لیے ہمارے اعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال ہیں،تمہیں سلام ہو،ہم جاہلوں کو نہیں چاہتے۔
اور جب یہ لغو بات سنتے ہیں تو اس سے اعراض کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارے لئے ہمارے اعمال ہیں اور تمہارے لئے تمہارے اعمال ، پس ہمارا سلام لو ، ہم جاہلوں سے الجھنا پسند نہیں کرتے!
اور وہ جب کوئی فضول بات سنتے ہیں تو اس سے روگردانی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارے اعمال ہمارے لئے ہیں اور تمہارے اعمال تمہارے لئے! تم کو سلام! ہم جاہلوں کو پسند نہیں کرتے ۔
اور جب انہوں نے بے ہودہ بات سنی 78 تو یہ کہہ کر اس سے کنارہ کش ہوگئے کہ ” ہمارے اعمال ہمارے لیے اور تمہارے اعمال تمہارے لیے ، تم کو سلام ہے ، ہم جاہلوں کا سا طریقہ اختیار کرنا نہیں چاہتے ۔ ”
اور جب وہ لوگ کوئی بے ہودہ بات سنتے ہیں ( ت ) اس سے منہ پھیرلیتے ہیں اور کہتے ہیں ہمارے لیے ہمارے اعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال ہیں ، تم پر سلام ہو ہم جاہل لوگوں ( سے اُلجھنے ) کو پسند نہیں کرتے ۔
اور جب وہ کوئی بے ہودہ بات سنتے ہیں تو اسے ٹال جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ : ہمارے لیے ہمارے اعمال ہیں ، اور تمہارے لیے تمہارے اعمال ۔ ہم تمہیں سلام کرتے ہیں ، ( ٣٢ ) ہم نادان لوگوں سے الجھنا نہیں چاہتے ۔
اور جب کوئی بیہودہ بات سنتے ہیں تواس سے کنارہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں :’’ہمارے لئے ہمارے اعمال اور تمہارے لئے تمہارے اعمال تم پر ( اللہ کی ) سلامتی ہو!ہم جاہلوں سے تعلق نہیں رکھناچاہتے ‘‘
اور جب بیہودہ بات سنتے ہیں اس سے تغافل کرتے ہیں ( ف۱۳۹ ) اور کہتے ہیں ہمارے لیے ہمارے عمل اور تمہارے لیے تمہارے عمل ، بس تم پر سلام ( ف۱٤۰ ) ہم جاہلوں کے غرضی ( چاہنے والے ) نہیں ( ف۱٤۱ )
اورجب وہ کوئی بیہودہ بات سنتے ہیں تو اس سے منہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارے لئے ہمارے اعمال ہیں اور تمہارے لئے تمہارے اعمال ، تم پر سلامتی ہو ہم جاہلوں ( کے فکر و عمل ) کو ( اپنانا ) نہیں چاہتے ( گویا ان کی برائی کے عوض ہم اپنی اچھائی کیوں چھوڑیں )