अब वही लोग, जो कल उस के पद की कामना कर रहे थे, कहने लगें, "अफ़सोस हम भूल गए थे कि अल्लाह अपने बन्दों में से जिस के लिए चाहता है रोज़ी कुशादा करता है और जिसे चाहता है नपी-तुली देता है। यदि अल्लाह ने हम पर उपकार न किया होता तो हमें भी धँसा देता। अफ़सोस हम भूल गए थे कि इनकार करने वाले सफल नहीं हुआ करते।"
اورجن لوگوں نے کل اس کے مرتبے کی تمناتھی وہ ایسے ہوگئے کہ کہنے لگے افسوس! یقینااﷲ تعالیٰ اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اورتنگ کر دیتا ہے، اگر یہ نہ ہوتاکہ اﷲ تعالیٰ نے ہم پر احسان کیاتو ہمیں بھی ضرور دھنسادیتا،افسوس !یقیناًکافر کامیاب نہیں ہوں گے۔
اور وہ لوگ جو کل اس کی جگہ کے متمنی تھے ، پکار اٹھے کہ لاریب! اللہ ہی اپنے بندوں میں سے جس کیلئے چاہتا ہے ، رزق کشادہ کرتا ہے اور ( جس کیلئے چاہتا ہے ) تنگ کرتا ہے ۔ اگر اللہ کا ہم پر فضل نہ ہوا ہوتا تو ہمیں بھی دھنسا دیتا ۔ لاریب! کافر فلاح نہیں پائیں گے ۔
اور وہ لوگ جو کل اس کے جاہ و مرتبہ کی تمنا کر رہے تھے اب کہنے لگے افسوس ( اب پتہ چلا ) کہ اللہ اپنے بندوں میں سے جس کا رزق چاہتا ہے کشادہ کر دیتا ہے اور جس کا چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے ۔ اگر اللہ ہم پر ( تنگدست بنا کر ) احسان نہ کرتا تو ہمیں بھی زمین میں دھنسا دیتا اور کافر کبھی فلاح نہیں پاتے ۔
اب وہی لوگ جو کل اس کی منزلت کی تمنا کر رہے تھے کہنے لگے ” افسوس ، ہم بھول گئے تھے کہ اللہ اپنے بندوں میں سے جس کا رزق چاہتا ہے کشادہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تلا دیتا ہے ۔ 101 اگر اللہ نے ہم پر احسان نہ کیا ہوتا تو ہمیں بھی زمین میں دھنسا دیتا ۔ افسوس ہم کو یاد نہ رہا کہ کافر فلاح نہیں پایا کرتے ۔ 102 ” ؏۸
اور جو لوگ اس کے مرتبے کی گزشتہ کل تک تمنا کررہے تھے انہوں نے یہ کہتے ہوئے صبح کی اوہو! ( اب پتا چلا ) اللہ ( تعالیٰ ) اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہے رزق کو کشادہ کردیتا ہے اور ( جس پر چاہے ) تنگ کردیتا ہے اگر اللہ ( تعالیٰ ) نے ہم پر احسان نہ کیا ہوتا ( تو ) البتہ ہمیں ( بھی ) دھنسا دیتا ، ہائے شامت! کافر لوگ کامیاب نہیں ہوتے
اور کل جو لوگ اس جیسا ہونے کی تمنا کر رہے تھے ، کہنے لگے : اوہو ! پتہ چل گیا کہ اللہ اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہتا ہے رزق میں وسعت کردیتا ہے ، اور ( جس کے لیے چاہتا ہے ) تنگی کردیتا ہے ۔ اگر اللہ نے ہم پر احسان نہ کیا ہوتا تو وہ ہمیں بھی زمین میں دھنسا دیتا ۔ اوہو ! پتہ چلا گیا کہ کافر لوگ فلاح نہیں پاتے ۔
اب وہی لوگ جو کل تک قارون کے رتبہ کی تمناکر رہے تھے کہنے لگے:ہماری حالت پر افسوس!اللہ اپنے بندوں سے جس کا چاہےرزق وسیع کردیتا ہے اور جس کا چاہےتنگ کر دیتا ہے اگراللہ ہم پر احسان نہ کرتاتوہمیں بھی دھنسا دیتا ، افسوس! اصل بات یہی ہے کہ کافرلوگ فلاح نہیں پاسکتے
اور کل جس نے اس کے مرتبہ کی آرزو کی تھی صبح ( ف۲۰۹ ) کہنے لگے عجب بات ہے اللہ رزق وسیع کرتا ہے اپنے بندوں میں جس کے لیے چاہے اور تنگی فرماتا ہے ( ف۲۱۰ ) اگر اللہ ہم پر احسان فرماتا تو ہمیں بھی دھنسادیتا ، اے عجب ، کافروں کا بھلا نہیں ،
اور جو لوگ کل اس کے مقام و مرتبہ کی تمنا کر رہے تھے ( اَز رہِ ندامت ) کہنے لگے: کتنا عجیب ہے کہ اللہ اپنے بندوں میں سے جس کے لئے چاہتا ہے رزق کشادہ فرماتا اور ( جس کے لئے چاہتا ہے ) تنگ فرماتا ہے ، اگر اللہ نے ہم پر احسان نہ فرمایا ہوتا تو ہمیں ( بھی ) دھنسا دیتا ، ہائے تعجب ہے! ( اب معلوم ہوا ) کہ کافر نجات نہیں پا سکتے