और उस ने कहा, "अल्लाह से हटकर तुम ने कुछ मूर्तियों को केवल सांसारिक जीवन में अपने पारस्परिक प्रेम के कारण पकड़ रखा है। फिर क़ियामत के दिन तुम में से एक-दूसरे का इनकार करेगा और तुम में से एक-दूसरे पर लानत करेगा। तुम्हारा ठौर-ठिकाना आग है और तुम्हारा कोई सहायक न होगा।"
اور اُس نے کہاکہ تم نے دنیاکی زندگی میں اﷲ تعالیٰ کے سوا بتوں کو (معبود) بنایا ہے،دنیاکی زندگی میں اپنے درمیان دوستی کی وجہ سے ،قیامت کے دن تم میں سے کوئی کسی دوسرے کا انکار کرے گااور تم میں سے کوئی دوسرے پرلعنت کرے گا اور آگ تمہارا ٹھکانہ ہوگی۔اورتمہارے لیے کوئی مددگار نہ ہوگا۔
اور اس نے کہا: تم نے اللہ کے سوا جو بت بنائے ہیں ، تمہاری آپس کی دوستی بس دنیا کی زندگی تک ہے ۔ پھر قیامت کے دن تم میں سے ہر ایک دوسرے کا انکار کرے گا اور ایک دوسرے پر لعنت کرے گا اور تمہارا ٹھکانا دوزخ ہوگا اور تمہارا کوئی مددگار نہیں ہوگا ۔
اور ابراہیم نے ( اپنی قوم سے ) کہا کہ تم نے اللہ کو چھوڑ کر زندگانی دنیا میں باہمی محبت کا ذریعہ سمجھ کر ان بتوں کو اختیار کر رکھا ہے پھر قیامت کے دن تم ایک دوسرے کا انکار کروگے اور ایک دوسرے پر لعنت کروگے اور تمہارا ٹھکانہ دوزخ ہوگا ۔ اور تمہارا کوئی مددگار نہ ہوگا ۔
اور اس نے کہا 41” تم نے دنیا کی زندگی میں تو اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو اپنے درمیان محبت کا ذریعہ بنا لیا ہے 42 مگر قیامت کے روز تم ایک دوسرے کا انکار اور ایک دوسرے پر لعنت کرو گے 43 اور آگ تمہارا ٹھکانا ہوگی اور کوئی تمہارا مددگار نہ ہوگا ۔ ”
اور ( حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ) فرمایا تم لوگوں نے بس دنیا کی زندگی میں آپس کی محبت ( تعلق ) کی وجہ سے اللہ ( تعالیٰ ) کے سوا بتوں کو ( معبود ) بنارکھا ہے پھر قیامت کے دن تم میں سے بعض ، بعض کا انکار کریں گے اور تم میں سے بعض ، بعض پر لعنت کریں گے اور تم لوگوں کا ( آخری ) ٹھکانا آگ ہے اور تمہارے لیے کوئی مدد کرنے والا نہیں ( ہوگا ) ۔
اور ابراہیم نے یہ بھی کہا کہ : تم نے اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو ( خدا ) مانا ہوا ہے ، جس کے ذریعے دنیوی زندگی میں تمہاری آپس کی دوستی قائم ہے ۔ ( ١٠ ) پھر قیامت کے دن تم ایک دوسرے کا انکار کرو گے ، اور ایک دوسرے پر لعنت بھیجو گے ، اور تمہارا ٹھکانا دوزخ ہوگا ، اور تمہیں کسی بھی طرح کے مددگار میسر نہیں ہوں گے ۔
نیز ابراہیم نے ان سے کہا: تم لوگوں نے اللہ کے سوابتوں کو اپنامعبوداسلئے بنایا ہے تاکہ دنیاکی زندگی میں تمہاری آپس کی محبت باقی رہے پھر قیامت کے دن تم ایک دوسرے کی دوستی کا انکارکردوگے اور ایک دوسرے پر لعنت بھیجو گے اور تمہاراٹھکانہ آ گ ہوگا اور تمہاراکوئی مدد گارنہ ہوگا
اور ابراہیم نے ( ف۵۷ ) فرمایا تم نے تو اللہ کے سوا یہ بت بنالیے ہیں جن سے تمہاری دوستی یہی دنیا کی زندگی تک ہے ( ف۵۸ ) پھر قیامت کے دن تم میں ایک دوسرے کے ساتھ کفر کرے گا اور ایک دوسرے پر لعنت ڈالے گا ( ف۵۹ ) اور تم سب کا ٹھکانا جہنم ہے ( ف٦۰ ) اور تمہارا کوئی مددگار نہیں ( ف٦۱ )
اور ابراہیم ( علیہ السلام ) نے کہا: بس تم نے تو اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو معبود بنا لیا ہے محض دنیوی زندگی میں آپس کی دوستی کی خاطر پھر روزِ قیامت تم میں سے ( ہر ) ایک دوسرے ( کی دوستی ) کا انکار کر دے گا اور تم میں سے ( ہر ) ایک دوسرے پر لعنت بھیجے گا ، تو تمہارا ٹھکانا دوزخ ہے اور تمہارے لئے کوئی بھی مددگار نہ ہوگا