फिर उन की क़ौम के लोगों का उत्तर इस के सिवा और कुछ न था कि उन्होंने कहा, "मार डालो उसे या जला दो उसे!" अंततः अल्लाह ने उसको आग से बचा लिया। निश्चय ही इसमें उन लोगों के लिए निशानियाँ हैं, जो ईमान लाएँ
پھراُس کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھاکہ انہوں نے کہا: ’’قتل کردواُسے یاجلادواُس کو،‘‘چنانچہ اﷲ تعالیٰ نے اُسے آگ سے نجات دی،بلاشبہ اس میں اُن کے لیے یقینانشانیاں ہیں جو ایمان لاتے ہیں۔
تو اس کی قوم کا جواب صرف یہ ہوا کہ انہوں نے کہا کہ اس کو قتل کردو یا جلا دو! تو اللہ نے اس کو آگ سے نجات دی ۔ بیشک اس کے اندر بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کیلئے جو ایمان لائیں ۔
اور ان ( ابراہیم ) کی قوم کا جواب اس کے سوا اور کوئی نہیں تھا کہ انہیں قتل کر دو یا آگ میں جلا دو تو اللہ نے انہیں آگ سے بچا لیا ۔ بےشک اس میں ایمان لانے والوں کیلئے ( بڑی ) نشانیاں ہیں ۔
پھر 37 اس کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ انہوں نے کہا ” قتل کر دو اسے یا جلا ڈالو اس کو ۔ 38 ” آخرکار اللہ نے اسے آگ سے بچا لیا39 ، یقینا اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان لانے والے ہیں ۔ 40
پس ان کی قوم کا ( آخری ) جواب صرف یہ تھا کہ ان لوگوں نے ( آپس میں ) کہا اس کو قتل کرڈالو یا اسے جلا ڈالو پس اللہ ( تعالیٰ ) نے ان کو آگ سے نجات عطا فرمائی ، بے شک اس میں البتہ ایمان والوں کے لیے ( اللہ کی نصرت کی ) نشانیاں ہیں ۔
غرض ابراہیم کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہیں تھا کہ انہوں نے کہا : قتل کر ڈالو اس کو یا جلا ڈالو اسے ۔ پھر اللہ نے ابراہیم کو آگ سے بچایا ۔ یقینا اس واقعے میں ان لوگوں کے لیے بڑی عبرتیں ہیں جو ایمان لاتے ہیں ۔ ( ٩ )
توابراہیم کی قوم کا جواب اس کے سواکچھ نہ تھاکہ انہوں نے کہہ دیاکہ’’اسے مار ڈالویا جلادو‘‘پھراللہ نے اسے آ گ سے بچالیایقینااس واقعہ میں ایمان لانے والوں کے لئے کئی نشانیاں ہیں
تو اس کی قوم کو کچھ جواب بن نہ آیا مگر یہ بولے انھیں قتل کردو یا جلادو ( ف۵۳ ) تو اللہ نے اسے ( ف۵٤ ) آگ سے بچالیا ( ف۵۵ ) بیشک اس میں ضرور نشانیاں ہیں ایمان والوں کے لیے ( ف۵٦ )
سو قومِ ابراہیم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ وہ کہنے لگے: تم اسے قتل کر ڈالو یا اسے جلا دو ، پھر اللہ نے اسے ( نمرود کی ) آگ سے نجات بخشی ، بیشک اس ( واقعہ ) میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو ایمان لائے ہیں