किन्तु जिन लोगों को ज्ञान और ईमान प्रदान हुआ, वे कहेंगे, "अल्लाह के लेख में तो तुम जीवित होकर उठने के दिन तक ठहरे रहे हो। तो यही जीवित हो उठने का दिन है। किन्तु तुम जानते न थे।"
اورجن لوگوں کوعلم اورایمان دیاگیاوہ کہیں گے کہ اﷲ تعالیٰ کی کتاب میں توبلاشبہ یقیناتم اُٹھائے جانے کے دن تک ٹھہرے ہوتویہ اُٹھائے جانے کادن ہے لیکن تم جانتے نہ تھے۔
اور جن کو علم وایمان عطا ہوا ہوگا ، وہ کہیں گے کہ اللہ کے رجسٹر کی رو سے تو تم قیامت تک رہے ہو! سو یہ حشر کا دن ہے لیکن تم جانتے نہیں تھے ۔
اور جن لوگوں کو علم و ایمان دیا گیا تھا وہ کہیں گے کہ تم اللہ کے نوشتہ کے مطابق حشر کے دن تک ٹھہرے رہے ہو ۔ چنانچہ یہ وہی حشر کا دن ہے لیکن تمہیں ( اس کا ) علم و یقین نہیں تھا ۔
مگر جو علم اور ایمان سے بہرہ مند کیے گئے تھے وہ کہیں گے کہ خدا کے نوشتے میں تو تم روز حشر تک پڑے رہے ہو ، سو یہ وہی روز حشر ہے ، لیکن تم جانتے نہ تھے ۔
اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا وہ کہیں گے کہ البتہ تحقیق اللہ ( تعالیٰ ) کی کتاب کے مطابق تم لوگ قیامت کے دن تک ( وہاں ) رہے ہو ، پس یہی ہے قیامت کا دن اور لیکن تم لوگ مانتے نہیں تھے ۔
جن لوگوں کو علم اور ایمان عطا کیا گیا ہے وہ کہیں گے کہ : تم اللہ کی لکھی ہوئی تقدیر کے مطابق حشر کے دن تک ( برزخ میں ) پڑے رہے ہو ۔ اب یہ وہی حشر کا دن ہے ، لیکن تم لوگ یقین نہیں کرتے تھے ۔
اور جنہیں علم اور ایمان دیاگیاتھاوہ کہیں گے:تم تواللہ کی کتاب کے مطابق حشرتک ٹھہرے رہے ، سو یہی ہے یوم حشر لیکن تم تواسے ( حق ) نہ جانتے تھے
اور بولے وہ جن کو علم اور ایمان مِلا ( ف۱۲۲ ) بیشک تم رہے اللہ کے لکھے ہوئے میں ( ف۱۲۳ ) اٹھنے کے دن تک تو یہ ہے وہ دن اٹھنے کا ( ف۱۲٤ ) لیکن تم نہ جانتے تھے ( ف۱۲۵ )
اور جنہیں علم اور ایمان سے نوازا گیا ہے ( ان سے ) کہیں گے: درحقیقت تم اﷲ کی کتاب میں ( ایک گھڑی نہیں بلکہ ) اٹھنے کے دن تک ٹھہرے رہے ہو ، سو یہ ہے اٹھنے کا دن ، لیکن تم جانتے ہی نہ تھے