"ऐ मेरे बेटे! इसमें सन्देह नहीं कि यदि वह राई के दाने के बराबर भी हो, फिर वह किसी चट्टान के बीच हो या आकाशों में हो या धरती में हो, अल्लाह उसे ला उपस्थित करेगा। निस्संदेह अल्लाह अत्यन्त सूक्ष्मदर्शी, ख़बर रखने वाला है।
اےمیرے چھوٹے بیٹے !اگر کوئی چیزرائی کے دانے کے وزن کی ہو، پس وہ کسی چٹان میں ہویا آسمانوں میں ہویازمین میں تواﷲ تعالیٰ اُس کولے آئے گا ،یقیناًاﷲ تعالیٰ بڑا باریک بیں،پوری خبر رکھنے والا ہے۔
اے میرے بیٹے! کوئی عمل اگر رائی کے دانے کے برابر بھی ہوگا تو خواہ وہ کسی گھاٹی میں ہو یا آسمانوں یا زمین میں ہو ، اللہ اس کو حاضر کردے گا ۔ بیشک اللہ نہایت ہی باریک بین اور باخبر ہے ۔
اے بیٹا! اگر کوئی ( نیک یا بد ) عمل رائی کے دانہ کے برابر بھی ہو اور کسی پتھر کے نیچے ہو یا آسمانوں میں یا زمین میں تو اللہ اسے لے ہی آئے گا بے شک اللہ بڑا باریک بین اور بڑا باخبر ہے ۔
۔ ( اور لقمان27 نے کہا تھا کہ ) بیٹا ، کوئی چیز رائی کے دانہ برابر بھی ہو اور کسی چٹان میں یا آسمانوں یا زمین میں کہیں چھپی ہوئی ہو ، اللہ اسے نکال لائے گا 28 ۔ وہ باریک بیں اور باخبر ہے ۔
اے بیٹے! اگر کوئی عمل رائی کے دانے کے برابر ہو پھر وہ کسی چٹان کے اندر ہو یا آسمان میں ہو یا مین میں ہو ( تب بھی ) اس کو اللہ ( تعالیٰ ) حاضر کردے گا ، بلاشبہ اللہ ( تعالیٰ ) بڑا باریک بین اور ہر چیز کی خبر رکھنے والا ہے ۔
۔ ( لقمان نے یہ بھی کہا ) بیٹا ! اگر کوئی چیز رائی کے دانے کے برابر بھی ہو ، اور وہ کسی چٹان میں ہو ، یا آسمانوں میں یا زمین میں ، تب بھی اللہ اسے حاضر کردے گا ۔ یقین جانو اللہ بڑا باریک بین ، بہت باخبر ہے ۔ ( ١٠ )
اے بیٹے اگر ( تیرا عمل ) رائی کے دانے کے برابربھی ہووہ خواہ کسی چٹان میں ہویاآسمانوں میں ہویازمین میں ، اللہ اسے نکال لائے گا ، اللہ یقینا باریک بین اور باخبرہے
اے میرے بیٹے برائی اگر رائی کے دانہ برابر ہو پھر وہ پتھر کی چٹان میں یا آسمان میں یا زمین میں کہیں ہو ( ف۲٦ ) اللہ اسے لے آئے گا ( ف۲۷ ) بیشک اللہ ہر باریکی کا جاننے والا خبردار ہے ( ف۲۸ )
۔ ( لقمان نے کہا: ) اے میرے فرزند! اگر کوئی چیز رائی کے دانہ کے برابر ہو ، پھر خواہ وہ کسی چٹان میں ( چھُپی ) ہو یا آسمانوں میں یا زمین میں ( تب بھی ) اﷲ اسے ( روزِ قیامت حساب کے لئے ) موجود کر دے گا ۔ بیشک اﷲ باریک بین ( بھی ) ہے آگاہ و خبردار ( بھی ) ہے