"ऐ मेरे बेटे! नमाज़ का आयोजन कर और भलाई का हुक्म दे और बुराई से रोक और जो मुसीबत भी तुझ पर पड़े उस पर धैर्य से काम ले। निस्संदेह ये उन कामों में से है जो अनिवार्य और ढृढसंकल्प के काम हैं
اے میرے چھوٹے بیٹے! نماز قائم کرو اور نیکی کاحکم دواور برائی سے روکواور جومصیبت بھی تم پرآئے اس پرصبر کرو یقیناًیہ بڑے ہمت کے کاموں میں سے ہے۔
اے میرے بیٹے! نماز کا اہتمام رکھو ، نیکی کا حکم دو اور برائی سے روکو اور جو مصیبت تمہیں پہنچے ، اس پر صبر کرو ۔ بیشک یہ باتیں عزیمت کے کاموں میں سے ہیں ۔
اے بیٹا! نماز قائم کر اور نیکی کا حکم دے اور برائی سے منع کر اور جو مصیبت پیش آئے اس پر صبر کر ۔ بے شک یہ ( صبر ) عزم و ہمت کے کاموں میں سے ہے ۔
بیٹا ، نماز قائم کرنیکی کا حکم دے ، بدی سے منع کر ، اور جو مصیبت بھی پڑے اس پر صبر کر 29 ۔ یہ وہ باتیں ہیں جن کی بڑی تاکید کی گئی ہے 30 ۔
اے میرے بیٹے! نماز قائم کر اور اچھے کام کا حکم دیا کر اور برے کام سے منع کیا کر اور جو ( بھی ) مصیبت تجھ پر واقع ہو اس پر صبر کیا کر ، بے شک یہ ہمت کے کاموں میں سے ہے ۔
بیٹا ! نماز قائم کرو ، اور لوگوں کو نیکی کی تلقین کرو ، اور برائی سے روکو ، اور تمہیں جو تکلیف پیش آئے ، اس پر صبر کرو ۔ بیشک یہ بڑی ہمت کا کام ہے ۔
پیارے بیٹے!نماز قائم کرو ، اور نیکی کا حکم کرو اور برے کام سے منع کرواوراگرتجھے کوئی تکلیف پہنچے تواس پر صبر کرو ، بلاشبہ یہ سب باتیں بڑی ہمت کے کام کی ہیں
اے میرے بیٹے! نماز برپا رکھ اور اچھی بات کا حکم دے اور بری بات سے منع کر اور جو افتاد تجھ پر پڑے ( ف۲۹ ) اس پر صبر کر ، بیشک یہ ہمت کے کام ہیں ( ف۳۰ )
اے میرے فرزند! تو نماز قائم رکھ اور نیکی کا حکم دے اور برائی سے منع کر اور جو تکلیف تجھے پہنچے اس پر صبر کر ، بیشک یہ بڑی ہمت کے کام ہیں