अतः अब चखो मज़ा, इसका कि तुम ने अपने इस दिन के मिलन को भुलाए रखा। तो हम ने भी तुम्हें भुला दिया। शाश्वत यातना का रसास्वादन करो, उस के बदले में जो तुम करते रहे हो
سواب مزہ چکھو کیونکہ تم نے اپنے اُس دن کی ملاقات کو بھلا دیا ،ہم نے بھی یقیناًتمہیں بھلا دیا ہے اورہمیشہ کے عذاب کامزہ چکھو اس وجہ سے جو تم عمل کیا کرتے تھے۔
تو اب چکھو مزا اس بات کا کہ تم نے اس دن کی پیشی کو بھلائےرکھا ۔ ہم نے بھی تم کو نظرانداز کیا اور تم اپنے کیے کی پاداش میں اب ہمیشگی کا عذاب چکھو ۔
سو اس دن کی حاضری کو بھلا دینے کا ( آج ) مزا چکھو ۔ ( اب ) ہم نے بھی تمہیں نظر انداز کر دیا ہے اور اپنے برے اعمال کی پاداش میں دائمی عذاب کا مزہ چکھو ۔
پس اب چکھو مزا اپنی اس حرکت کا کہ تم نے اس دن کی ملاقات کو فراموش کر دیا 25 ، ہم نے بھی اب تمہیں فراموش کر دیا ہے ۔ چکھو ہمیشگی کے عذاب کا مزا اپنے کرتوتوں کی پاداش میں ۔
پس ( اب ) ( اس جہنم کا ) مزہ چکھو بہ سبب اس کے کہ تم نے اپنی اس دن کی ملاقات ( حاضری ) کو بُھلا ڈالا تھا ، بلاشبہ ہم نے ( بھی ) تم لوگوں کو بھلادیا ہے اور ہمیشہ کا عذاب چکھو بہ سبب ان اعمال کے جو تم کرتے تھے
اب ( جہنم کا ) مزہ چکھو کیونکہ تم نے اپنے اس دن کا سامنا کرنے کو بھلا ڈالا تھا ۔ ہم نے ( بھی ) تمہیں بھلا دیا ہے ۔ جو کچھ تم کرتے رہے ہو ، اس کے بدلے اب ہمیشہ کے عذاب کا مزہ چکھتے رہو ۔
پس اب اس بات کا ذائقہ چکھوجو تم نے اس دن کی ملاقات کو بھلادیا تھا ، اب ہم نے تمہیں بھلا د یا ہے اورجو تم کرتے رہے اس کے صلے میں ہمیشہ باقی رہنے والے عذاب کامزا چکھو
اب چکھو بدلہ اس کا کہ تم اپنے اس دن کی حاضری بھولے تھے ( ف۲۹ ) ہم نے تمہیں چھوڑ دیا ( ف۳۰ ) اب ہمیشہ کا عذاب چکھو اپنے کیے کا بدلہ ،
پس ( اب ) تم مزہ چکھو کہ تم نے اپنے اس دن کی پیشی کو بھلا رکھا تھا ، بیشک ہم نے تم کو بھلا دیا ہے اور اپنے ان اعمال کے بدلے جو تم کرتے رہے تھے دائمی عذاب چکھتے رہو