और जबकि उन में से एक गिरोह ने कहा, "ऐ यसरिब वालो, तुम्हारे लिए ठहरने का कोई मौक़ा नहीं। अतः लौट चलो।" और उन का एक गिरोह नबी से यह कहकर (वापस जाने की) अनुमति चाह रहा था कि "हमारे घर असुरक्षित हैं।" यद्यपि वे असुरक्षित न थे। वे तो बस भागना चाहते थे
اورجب اُن میں سے ایک گروہ نے کہاکہ اے اہلِ یثرب!تمہارے لیے کوئی ٹھہرنا نہیں ہے ، چنانچہ لوٹ جاؤ!اوراُن میں سے ایک گروہ نبی سے اجازت مانگتا تھاوہ کہہ رہے تھے کہ یقیناہمارے گھرغیرمحفوظ ہیں حالانکہ وہ ہرگزغیرمحفوظ نہ تھے،وہ بھاگنے کے سوااورکچھ ارادہ نہ کررہے تھے۔
اور جبکہ ان میں سے ایک گروہ نے کہا کہ اے یثرب والو! تمہارے لئے ٹکنے کا کوئی مقام نہیں ہے تو تم لوٹ جاؤ! اور ان میں سے ایک گروہ نبی سے اجازت کا طلبگار تھا اور کہتا تھا کہ ہمارے گھر غیر محفوظ ہیں ، حالانکہ وہ غیر محفوظ نہیں تھے ، بس یہ لوگ بھاگنا چاہتے تھے ۔
اور وہ وقت یاد کرو جب ان میں سے ایک گروہ کہنے لگا کہ اے یثرب والو! اب ( یہاں ) تمہارے ٹھہرنے کا موقع نہیں ہے سو واپس چلو اور ان میں سے ایک گروہ یہ کہہ کر پیغمبرِ خدا ( صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) سے اجازت مانگ رہا تھا کہ ہمارے گھر خالی ( غیر محفوظ ) ہیں حالانکہ وہ خالی ( غیر محفوظ ) نہیں تھے وہ تو صرف ( محاذ سے ) بھاگنا چاہتے تھے ۔
جب ان میں سے ایک گروہ نے کہا کہ اے یثرب کے لوگو ، تمہارے لیے اب ٹھہرنے کا کوئی موقع نہیں ہے ، پلٹ چلو 23 ۔ جب ان کا ایک فریق یہ کہہ کر نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے رخصت طلب کر رہا تھا کہ ہمارے گھر خطرے میں ہیں 24 ، حالانکہ وہ خطرے میں نہ تھے 25 ، دراصل وہ ( محاذ جنگ سے ) بھاگنا چاہتے تھے ۔
اور جب ان میں سے ایک گروہ کہہ رہا تھا اے یثرت ( مدینہ ) کے رہنے والو! تم لوگوں کے لیے ( یہاں ) کوئی جائے قیام نہیں پس لوٹ چلو اور ان ہی میں سے ایک گرہ نبی ( ﷺ ) سے اجازت مانگ رہا تھا وہ لوگ کہہ رہے تھے بے شک ہمارے گھر کھلے پڑے ہیں حالانکہ وہ ہرگز کھلے ( غیر محفوظ ) نہیں ہیں یہ لوگ صرف بھاگنا چاہتے ہیں ۔
اور جب انہی میں سے کچھ لوگوں نے کہا تھا کہ : یثرب کے لوگو ! تمہارے لیے یہاں ٹھہرے کا کوئی موقع نہیں ہے ، بس واپس لوٹ جاؤ ۔ اور انہی میں سے کچھ لوگ نبی سے یہ کہہ کر ( گھر جانے کی ) اجازت مانگ رہے تھے کہ : ہمارے گھر غیر محفوظ ہیں ( ١٤ ) حالانکہ وہ غیر محفوظ نہیں تھے ، بلکہ ان کا مقصد صرف یہ تھا کہ ( کسی طرح ) بھاگ کھڑے ہوں ۔
اور جب ان کا ایک گروہ کہنے لگا:’’اے یثرب کے رہنے والو!یہ جگہ تمہارے ٹھہرنے کی نہیں ہے تم لوگ اپنے گھروں کو واپس لوٹ جائو‘‘ اور ان کا ایک گروہ نبی سے ( واپس جانے کی ) اجازت مانگ رہاتھا اور کہتا تھا ہمارے گھرغیرمحفوظ ہیں حالانکہ ان کے گھرغیرمحفوظ نہیں تھے وہ صرف ( جنگ سے ) فرار چاہتے تھے
اور جب ان میں سے ایک گروہ نے کہا ( ف۳۵ ) اے مدینہ والو! ( ف۳٦ ) یہاں تمہارے ٹھہرنے کی جگہ نہیں ( ف۳۷ ) تم گھروں کو واپس چلو اور ان میں سے ایک گروہ ( ف۳۸ ) نبی سے اذن مانگتا تھا یہ کہہ کر ہمارے گھر بےحفاظت ہیں ، اور وہ بےحفاظت نہ تھے ، وہ تو نہ چاہتے تھے مگر بھاگنا ،
اور جبکہ اُن میں سے ایک گروہ کہنے لگا: اے اہلِ یثرب! تمہارے ( بحفاظت ) ٹھہرنے کی کوئی جگہ نہیں رہی ، تم واپس ( گھروں کو ) چلے جاؤ ، اور ان میں سے ایک گروہ نبی ( اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے یہ کہتے ہوئے ( واپس جانے کی ) اجازت مانگنے لگا کہ ہمارے گھر کھلے پڑے ہیں ، حالانکہ وہ کھلے نہ تھے ، وہ ( اس بہانے سے ) صرف فرار چاہتے تھے