तुम्हारे साथ कृपणता से काम लेते हैं। अतः जब भय का समय आ जाता है, तो तुम उन्हें देखते हो कि वे तुम्हारी ओर इस प्रकार ताक रहे कि उन की आँखें चक्कर खा रही है, जैसे किसी व्यक्ति पर मौत की बेहोशी छा रही हो। किन्तु जब भय जाता रहता है तो वे माल के लोभ में तेज़ ज़बाने तुम पर चलाते हैं। ऐसे लोग ईमान लाए ही नहीं। अतः अल्लाह ने उन के कर्म उन की जान को लागू कर दिए। और यह अल्लाह के लिए बहुत सरल है
تمہارے بارے میں سخت بخیل ہیں چنانچہ جب کوئی خوف آجائے توآپ انہیں دیکھتے ہیں کہ وہ آپ کی طرف دیکھتے ہیں ان کی آنکھیں اس شخص کی طرح گھومتی ہیں جس پر موت کی غشی طاری کی جارہی ہو،پھرجب خوف دور ہو جاتاہے تومال کے حریص ہوکر تیززبانوں کے ساتھ آپ کوتکلیف دیتے ہیں۔یہ لوگ ایمان نہیں لائے تو اﷲ تعالیٰ نے اُن کے اعمال ضائع کردیے ہیں اور یہ اﷲ تعالیٰ پرہمیشہ سے بہت ہی آسان ہے۔
تم سے جان چراتے ہوئے ۔ پس جب خطرہ پیش آجاتا ہے تو تم ان کو دیکھتے کہ وہ تمہاری طرف اس طرح تاک رہے ہیں کہ ان کی آنکھیں اس شخص کی آنکھوں کی طرح گردش کر رہی ہیں ، جس پر سکراتِ موت کی حالت طاری ہو ، پھر جب خطرہ دور ہوجاتا تو وہ مال کی طمع میں تم سے بڑی تیز زبانی سے باتیں کرتے ۔ یہ لوگ ایمان نہیں لائے تو الہ نے انکے اعمال ڈھا دیے اور یہ اللہ کیلئے نہایت آسان ہے ۔
وہ تمہارے معاملہ میں سخت بخیل ہیں اور جب خوف ( کا وقت ) آجائے تو آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ آپ کی طرف اس طرح دیکھتے ہیں کہ ان کی آنکھیں اس شخص کی طرح گھوم رہی ہیں جس پر موت کی غشی طاری ہو پھر جب خوف جاتا رہے تو یہ لوگ ( اپنی ) تیز زبانوں سے طعنہ دیتے ہیں یہ مال ( غنیمت ) کے بڑے حریص ہیں ( دراصل ) یہ لوگ ایمان لائے ہی نہیں چنانچہ اللہ نے ان کے اعمال اکارت کر دیئے ہیں اور ایسا کرنا اللہ کیلئے بالکل آسان ہے ۔
جو تمہارا ساتھ دینے میں سخت بخیل ہیں 30 خطرے کا وقت آ جائے تو اس طرح دیدے پھرا پھرا کر تمہاری طرف دیکھتے ہیں جیسے کسی مرنے والے پر غشی طاری ہو رہی ہو ، مگر جب خطرہ گزر جاتا ہے تو یہی لوگ فائدوں کے حریص بن کر قینچی کی طرح چلتی ہوئی زبانیں لیے تمہارے استقبال کو آ جاتے ہیں 31 یہ لوگ ہرگز ایمان نہیں لائے ، اسی لیے اللہ نے ان کے سارے اعمال ضائع کر دیئے 32 اور ایسا کرنا اللہ کے لیے بہت آسان ہے 33
تمہارے اوپر لالچ کی وجہ سے ، پس جب خوف ( کا وقت ) آئے تو ( اے مخاطب ) تو ان کو دیکھے گا کہ تمہاری طرف اس طرح گھومتی ہوئی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں جیسے وہ شخص کہ جس پر موت کی غشی طاری ہو پھر جب خوف ختم ہوجاتا ہے تو تم لوگوں سے تیز تیز زبانوں کے ساتھ اذیت پہنچاتے ہیں ، مال کے لالچ کی وجہ سے ، یہ لوگ ایمان نہیں لائے پس اللہ ( تعالیٰ ) نے ان لوگوں کے اعمال ضائع فرمادیے اور یہ ( بات ) اللہ ( تعالیٰ ) پر آسان ہے ۔
۔ ( اور وہ بھی ) تمہارے ساتھ لالچ رکھتے ہوئے ( ١٧ ) چنانچہ جب خطرے کا موقع آجاتا ہے تو وہ تمہاری طرف چکرائی ہوئی آنکھوں سے اس طرح دیکھتے ہیں جیسے کسی پر موت کی غشی طاری ہورہی ہو ۔ پھر جب خطرہ دور ہوجاتا ہے تو تمہارے سامنے مال کی حرص میں تیز تیز زبانیں چلاتے ہیں ۔ ( ١٨ ) یہ لوگ ہرگز ایمان نہیں لائے ہیں ، اس لیے اللہ نے ان کے اعمال ضائع کردیے ہیں ، اور یہ بات اللہ کے لیے بہت آسان ہے ۔
وہ تمہاراساتھ دینے میں سخت کنجوس ہیں ، پھر جب ( جنگ کا ) خطرہ آن پڑتا ہے توآپ دیکھتے ہیں کہ وہ آنکھیں پھیر پھیر کر آپ کی طرف یوں دیکھتے ہیں جیسے کسی پر موت کی غشی طاری ہوچکی ہو ، پھر جب خطرہ دور ہوجاتا ہے تومال غنیمت حاصل کرنے کے لئے انتہائی لالچی بن کرتیزتیز زبانیں چلانے لگتے ہیں ، یہی لوگ ہیںجو قطعاًایمان نہیں لائے ، لہٰذاللہ ان کے اعمال ضائع کردے گا اور یہ بات اللہ کے لئے بہت آسان ہے
تمہاری مدد میں گئی کرتے ( کمی کرتے ) ہیں پھر جب ڈر کا وقت آئے تم انھیں دیکھو گے تمہاری طرف یوں نظر کرتے ہیں کہ ان کی آنکھیں گھوم رہی ہیں جیسے کسی پر موت چھائی ہو پھر جب ڈر کا وقت نکل جائے ( ف٤۷ ) تمہیں طعنے دینے لگیں تیز زبانوں سے مال غنیمت کے لالچ میں ( ف٤۸ ) یہ لوگ ایمان لائے ہی نہیں ( ف٤۹ ) تو اللہ نے ان کے عمل اکارت کردیے ( ف۵۰ ) اور یہ اللہ کو آسان ہے ،
تمہارے حق میں بخیل ہو کر ( ایسا کرتے ہیں ) ، پھر جب خوف ( کی حالت ) پیش آجائے تو آپ دیکھیں گے کہ وہ آپ کی طرف تکتے ہوں گے ( اور ) ان کی آنکھیں اس شخص کی طرح گھومتی ہوں گی جس پر موت کی غشی طاری ہو رہی ہو ، پھر جب خوف جاتا رہے تو تمہیں تیز زبانوں کے ساتھ طعنے دیں گے ( آزردہ کریں گے ، ان کا حال یہ ہے کہ ) مالِ غنیمت پر بڑے حریص ہیں ۔ یہ لوگ ( حقیقت میں ) ایمان ہی نہیں لائے ، سو اﷲ نے ان کے اعمال ضبط کر لئے ہیں اور یہ اﷲ پر آسان تھا