वे समझ रहे हैं कि (शत्रु के) सैन्य दल अभी गए नहीं हैं, और यदि वे गिरोह फिर आ जाएँ तो वे चाहेंगे कि किसी प्रकार बाहर (मरुस्थल में) बद्दुओं के साथ हो रहें और वहीं से तुम्हारे बारे में समाचार पूछते रहे। और यदि वे तुम्हारे साथ होते भी तो लड़ाई में हिस्सा थोड़े ही लेते
وہ سمجھتے ہیں کہ فوجیں ابھی نہیں گئیں اور اگرفوجیں پھر آجائیں تووہ پسند کریں گے کہ کاش واقعی وہ بدوؤں کے ساتھ بادیہ نشین ہوں ، کہ وہ تمہاری خبروں کے بارے میں پوچھتے رہتے اوراگروہ تمہارے درمیان ہوتے توبہت ہی کم لڑتے۔
یہ لوگ گمان کر رہے ہیں کہ ( دشمن ) جماعتیں ابھی گئی نہیں ہیں اور اگر جماعتیں پھر آجائیں تو ان کی تمنا یہ ہوگی کہ وہ اہل بدو کے ساتھ دیہات میں ہوں اور وہاں سے تمہاری خبریں معلوم کرتے رہیں اور اگر تمہارے ساتھ ہوتے بھی تو جنگ میں برائے نام ہی حصہ لیتے ۔
۔ ( دشمن چلا گیا مگر ) یہ لوگ خیال کرتے ہیں کہ ابھی لشکر گئے نہیں ہیں اور اگر وہ لشکر ( دوبارہ ) آجائیں تو یہ پسند کریں گے کہ کاش ہم صحرا میں بدوؤں کے ساتھ جا کر رہیں اور وہاں سے تمہاری خبریں پوچھتے رہیں اور اگر تم میں ہوتے تو جب بھی ( دشمن سے ) جنگ نہ کرتے مگر بہت کم ۔
یہ سمجھ رہے ہیں کہ حملہ آور گروہ ابھی گئے نہیں ہیں ۔ اور اگر وہ پھر حملہ آور ہو جائیں تو ان کا جی چاہتا ہے کہ اس موقع پر یہ کہیں صحرا میں بدوؤں کے درمیان جا بیٹھیں اور وہیں سے تمہارے حالات پوچھتے رہیں ۔ تاہم اگر یہ تمہارے درمیان رہے بھی تو لڑائی میں کم ہی حصہ لیں گے ۔ ع2
وہ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ ( اب تک کفار کے ) لشکر چلے نہیں گئے اور اگر ( دوبارہ ) لشکر ( حملہ آور ہوکر ) آجائیں تو وہ لوگ چاہیں گے کہ کاش وہ دیہاتیوں میں جاکر بسیں ( اور ) تمہاری خبروں کے بارے میں پوچھتے رہیں اور اگر وہ لوگ تمہارے درمیان ہوں ( بھی ) تو بہت کم ہی لڑائی کریں گے
وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ( دشمنوں کے ) لشکر ابھی گئے نہیں ہیں ۔ اور اگر وہ لشکر ( دوبارہ ) آجائیں تو ان کی خواہش یہ ہوگی کہ وہ دیہات میں جاکر رہیں ( اور وہیں بیٹھے ہوئے ) تمہاری خبریں معلوم کرتے رہیں ۔ اور اگر تمہارے درمیان رہے بھی تو لڑائی میں تھوڑا ہی حصہ لیں گے ۔
وہ یہی سمجھ رہے ہیں کہ دشمن کی فوجیں ابھی تک واپس نہیں گئی ہیں ( حالانکہ دشمن ناکام ہوکرواپس جاچکے ہیں ) اور اگر وہ فوجیں دوبارہ مڑ کرآجائیں تووہ یہ تمناکریں گے کہ کاش وہ دیہاتیوں میں ( پیچھے ) رہنے والے ہوتے اور بس تمہارے حالات ہی پوچھ لیاکرتے ، اور اگروہ تم میں موجود بھی ہوتے تو ( دشمن سے ) لڑائی میں کم ہی حصہ لیتے
وہ سمجھ رہے ہیں کہ کافروں کے لشکر ابھی نہ گئے ( ف۵۱ ) اور اگر لشکر دوبارہ آئیں تو ان کی ( ف۵۲ ) خواہش ہوگی کہ کسی طرح گا نؤں میں نکل کر ( ف۵۳ ) تمہاری خبریں پوچھتے ( ف۵٤ ) اور اگر وہ تم میں رہتے جب بھی نہ لڑتے مگر تھوڑے ( ف۵۵ )
یہ لوگ ( ابھی تک یہ ) گمان کرتے ہیں کہ کافروں کے لشکر ( واپس ) نہیں گئے اور اگر وہ لشکر ( دوبارہ ) آجائیں تو یہ چاہیں گے کہ کاش وہ دیہاتیوں میں جا کر بادیہ نشین ہو جائیں ( اور ) تمہاری خبریں دریافت کرتے رہیں ، اور اگر وہ تمہارے اندر موجود ہوں تو بھی بہت ہی کم لوگوں کے سوا وہ جنگ نہیں کریں گے