किन्तु वे ध्यान में न लाए तो हम ने उन पर बँध-तोड़ बाढ़ भेज दी और उन के दोनों बाग़ों के बदले में उन्हें दो दूसरे बाग़ दिए, जिनमें कड़वे-कसैले फल और झाड़ थे, और कुछ थोड़ी-सी झड़-बेरियाँ
پھربھی وہ منہ موڑگئے چنانچہ ہم نے اُن پربند کاسیلاب بھیج دیا اور اُن کے دوباغوں کے بدلے ہم نے انہیں دو ایسے باغ دئیے جوبدمزہ پھلوں اورجھاؤکے درختوں اور تھوڑی سی بیریوں والے تھے۔
تو انہوں نے سرتابی کی تو ہم نے ان پر بند کا سیلاب بھیج دیا اور ان کے باغوں کو دو ایسے باغوں سے بدل دیا ، جن میں بدمزا پھل والے درخت اور جھاؤ اور بیری کی کچھ جھاڑیاں رہ گئیں ۔
پس انہوں نے روگردانی کی تو ہم نے ان پر بند توڑ سیلاب چھوڑ دیا اور ان کے ان دو باغوں کو ایسے دو باغوں سے بدل دیا جن کے پھل بدمزہ تھے اور جھاؤ کے کچھ درخت اور کچھ تھوڑی سی بیریاں ۔
مگر وہ منہ موڑ گئے 28 ۔ آخرکار ہم نے ان پر بند توڑ سیلاب بھیج دیا 29 اور ان کے پچھلے دو باغوں کی جگہ دو اور باغ انہیں دیے جن میں کڑوے کسیلے پھل اور جھاؤ کے درخت تھے اور کچھ تھوڑی سی بیریاں30 ۔
پھر ان لوگوں نے اعراض کیا ( منہ پھیرا ) پس ہم نے ان لوگوں کے اوپر ( بند توڑ کر ) تندوتیز سیلاب بھیج دیا اور ہم نے ان لوگوں کے دو ( رویہ ) باغات کو دو ایسے دو باغات سے بدل ڈالا جو ترش پھلوں والے اور جھاڑ جھنکاڑ والے اور تھوڑی سی بیری ( کے درختوں ) والے تھے
پھر بھی انہوں نے ( ہدایت سے ) منہ موڑ لیا ، اس لیے ہم نے ان پر بندو الا سیلاب چھوڑ دیا ، اور ان کے دونوں طرف کے باغوں کو ایسے دو باغوں میں تبدیل کردیا جو بدمزہ پھلوں ، جھاؤ کے درختوں اور تھوڑی سی بیریوں پر مشتمل تھے ۔
پھرانہوں نے ( اپنے رب کے حکم سے ) منہ موڑلیاتوہم نے ان پر زور کاسیلاب چھوڑااوران کے دونوں باغ کو دوایسے باغوں میں بدل دیاجن کے میوے بدمزہ تھے ، اوران میں کچھ پہلوکے درخت جھائوکے اور تھوڑی سی بیریاں تھیں
تو انہوں نے منہ پھیرا ( ف٤۸ ) تو ہم نے ان پر زور کا اہلا ( سیلاب ) بھیجا ( ف٤۹ ) اور ان کے باغوں کے عوض دو باغ انھیں بدل دیے جن میں بکٹا ( بدمزہ ) میوہ ( ف۵۰ ) اور جھاؤ اور کچھ تھوڑی سی بیریاں ( ف۵۱ )
پھر انہوں نے ( طاعت سے ) مُنہ پھیر لیا تو ہم نے ان پر زور دار سیلاب بھیج دیا اور ہم نے اُن کے دونوں باغوں کو دو ( ایسے ) باغوں سے بدل دیا جن میں بدمزہ پھل اور کچھ جھاؤ اور کچھ تھوڑے سے بیری کے درخت رہ گئے تھے