अल्लाह ही तो है जिस ने हवाएँ चलाई फिर वह बादलों को उभारती हैं, फिर हम उसे किसी शुष्क और निर्जीव भूभाग की ओर ले गए, और उस के द्वारा हम ने धरती को उस के मुर्दा हो जाने के पश्चात जीवित कर दिया। इसी प्रकार (लोगों का नए सिरे से) जीवित होकर उठना भी है
اور اﷲ تعالیٰ ہی ہے جس نے ہواؤں کو بھیجاپھروہ بادل کوابھارتی ہیں پھر ہم اُسے ایک بے آبادعلاقے کی طرف ہانک کرلے جاتے ہیں پھراُس کے ذریعے زمین کواُس کے مردہ ہوجانے کے بعد زندہ کرتے ہیں،جی اُٹھنابھی اسی طرح ہوگا۔
اور اللہ ہی ہے جو بھیجتا ہے ہواؤں کو ، پس وہ ابھارتی ہیں بادلوں کو ، پھر ہم ان کو ہانکتے ہیں کسی خشک زمین کی طرف ، پس ہم اس سے اس زمین کو ہی اس کے مردہ ہوجانے کے بعد ، از سر نو زندگی بخش دیتے ہیں ۔ اسی طرح لوگوں کا از سر نو زندہ ہوکر اٹھنا ہے ۔
اور اللہ ہی وہ ( قادر ) ہے جو ہواؤں کو بھیجتا ہے تو وہ بادل کو حرکت میں لاتی ( اٹھاتی ) ہیں پھر ہم اسے ایک مردہ ( اجاڑ ) شہر کی طرف لے جاتے ہیں پھر ہم اس کے ذریعہ سے زمین کو اس کے مردہ ( اجاڑ ) ہونے کے بعد زندہ ( سرسبز ) کر دیتے ہیں اسی طرح ( قیامت کے دن لوگوں کا ) جی اٹھنا ہوگا ۔
وہ اللہ ہی تو ہے جو ہواؤں کو بھیجتا ہے ، پھر وہ بادل اٹھاتی ہیں ، پھر ہم اسے ایک اجاڑ علاقے کی طرف لے جاتے ہیں اور ایسی زمین کو جلا اٹھاتے ہیں جو مری پڑی تھی ۔ مرے ہوئے انسانوں کا جی اٹھنا بھی اسی طرح 19 ہوگا ۔
اور اللہ ( تعالیٰ ) وہ ذات ہیں جنہوں نے ہواؤں کو چلایا پس وہ ( ہوائیں ) بادلوں کو کھینچ لاتی ہیں پھر ہم اس ( بادل ) کو مردہ ( خشک ) زمین کی طرف لے جاتے ہیں پس اس کے ذریعے ہم زمین کو ا سکے مردہ ( خشک ) ہوجانے کے بعد زندہ ( سرسبز و شاداب ) کردیتے ہیں ، اسی طرح ( مرنے کے بعد ) دوبارہ اُٹھنا ہوگا
اور اللہ ہی ہے جو ہوائیں بھیجتا ہے پھر وہ بادلوں کو اٹھاتی ہیں ، پھر ہم انہیں ہنکا کر ایک ایسے شہر کی طرف لے جاتے ہیں جو ( قحط سے ) مردہ ہوچکا ہوتا ہے ، پھر ہم اس ( بارش ) کے ذریعے مردہ زمین کو نئی زندگی عطا کرتے ہیں ۔ بس اسی طرح انسانوں کی دوسری زندگی ہوگی ۔
اللہ ہی ہوائیں بھیجتا ہے پھر وہ بادل اٹھا لاتی ہیں جسے ہم کسی مردہ بستی کی طرف چلاتے ہیں اور اس کے ذریعے زمین کے مردہ ہونے کے بعد اسے زندہ کردیتے ہیں انسانوں کاجی اٹھنا بھی اسی طرح ہوگا
اور اللہ ہے جس نے بھیجیں ہوائیں کہ بادل ابھارتی ہیں ، پھر ہم اسے کسی مردہ شہر کی طرف رواں کرتے ہیں ( ف۲۱ ) تو اس کے سبب ہم زمین کو زندہ فرماتے ہیں اس کے مرے پیچھے ( ف۲۲ ) یونہی حشر میں اٹھنا ہے ( ف۲۳ )
اور اﷲ ہی ہے جو ہوائیں بھیجتا ہے تو وہ بادل کو ابھار کر اکٹھا کرتی ہیں پھر ہم اس ( بادل ) کو خشک اور بنجر بستی کی طرف سیرابی کے لئے لے جاتے ہیں ، پھر ہم اس کے ذریعے اس زمین کو اس کی مُردنی کے بعد زندگی عطا کرتے ہیں ، اسی طرح ( مُردوں کا ) جی اٹھنا ہوگا