फिर क्या वह व्यक्ति जिस के लिए उस का बुरा कर्म सुहाना बना दिया गया हो और वह उसे अच्छा दिख रहा हो (तो क्या वह बुराई को छोड़ेगा)? निश्चय ही अल्लाह जिसे चाहता है मार्ग से वंचित रखता है और जिसे चाहता है सीधा मार्ग दिखाता है। अतः उन पर अफ़सोस करते-करते तुम्हारी जान न जाती रहे। अल्लाह भली-भाँति जानता है जो कुछ वे रच रहे हैं
توکیاوہ شخص جس کے لیے اُس کا بُرا عمل خوش نما بنا دیا گیاہو پھروہ اُسے اچھاسمجھ رہاہو؟پس یقینااﷲ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتاہے اورجس کو چاہتا ہے ہدایت دیتاہے،چنانچہ آپ کی جان اُن پرافسوس کرکے نہ جاتی رہے،یقیناًاﷲ تعالیٰ خوب جاننے والاہے جوکچھ بھی وہ کرتے ہیں۔
کیا وہ جس کی نگاہوں میں اس کا برا عمل کبھا دیا گیا ہے ، پس وہ اس کو اچھا خیال کرنے لگا ہے ( ایمان لانے والا بن سکتا ہے؟ ) پس اللہ ہی جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے ۔ تو ان کے غم میں تم اپنے کو ہلکان نہ کرو ، اللہ باخبر ہے ان کاموں سے جو وہ کر رہے ہیں ۔
بھلا وہ شخص جس کا برا عمل ( اس کی نگاہ میں ) خوشنما بنا دیا گیا ہو اور وہ اسے اچھا سمجھنے لگے ( کیا وہ ایک مؤمنِ صالح کی مانند ہو سکتا ہے؟ یا کیا اس کی اصلاح کی کوئی امید ہو سکتی ہے؟ ) بے شک اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے ۔ پس ان ( بدبختوں ) کے بارے میں افسوس کرتے کرتے آپ کی جان نہ چلی جائے ۔ جو کچھ یہ لوگ کر رہے ہیں یقیناً اللہ اسے خوب جانتا ہے ۔
۔ ( بھلا 15 کچھ ٹھکانا ہے اس شخص کی گمراہی کا ) جس کے لیے اس کا برا عمل خوشنما بنا دیا گیا ہو اور وہ اسے اچھا سمجھ رہا 16 ہو؟ حقیقت یہ ہے کہ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں ڈال دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے راہ راست دکھا دیتا ہے ۔ پس ( اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ) خواہ مخواہ تمہاری جان ان لوگوں کی خاطر غم و افسوس میں نہ 17 گھلے ۔ جو کچھ یہ کر رہے ہیں اللہ اس کو خوب جانتا 18 ہے ۔
کیا بھلا وہ شخص جس کے لیے اس کے بُرے عمل کو خوشنما بنادیا گیا پس وہ اسے اچھا سمجھتا ہے ( اس قابل ہے کہ اس پر غم کیا جائے ) پس بلاشبہ اللہ ( تعالیٰ ) جسے چاہتے ہیں گمراہ کردیتے ہیں اور جسے چاہتے ہیں ہدایت دیتے ہیں پس ان پر شدتِ غم کی وجہ سے آپ کی جان نہ چلی جائے ، بے شک جو ( کچھ ) یہ لوگ کررہے ہیں اسے اللہ ( تعالیٰ ) خوب جاننے والے ہیں
بھلا بتاؤ کہ جس شخص کی نظروں میں اس کی بدعملی ہی خوشنما بنا کر پیش کی گئی ہو ، جس کی بنا پر وہ اس بدعملی کو اچھا سمجھتا ہو ( وہ نیک آدمی کے برابر کیسے ہوسکتا ہے؟ ) کیونکہ اللہ جس کو چاہتا ہے راستے سے بھٹکا دیتا ہے ، اور جس کو چاہتا ہے ٹھیک راستے پر پہنچا دیتا ہے ۔ ( ٢ ) لہذا ( اے پیغمبر ) ایسا نہ ہو کہ ان ( کافروں ) پر افسوس کے مارے تمہاری جان ہی جاتی رہے ۔ یقین رکھو کہ جو کچھ یہ کر رہے ہیں اللہ اسے خوب جانتا ہے ۔
کیا جس شخص کی بداعمالیاں اس کے لئے خوش نمابنادی گئی ہوں اور وہ اسے اچھا سمجھنے لگے؟ ( اس شخص کی مانندہوسکتا ہے جس کے اندریہ صفت نہ ہو ) اللہ تعا لیٰ جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہےہدایت دیتا ہے لہٰذاآپ ان پر افسوس کے مارے اپنے ، آپ کو ہلکان نہ کریںجو کچھ وہ کررہے ہیں اللہ یقیناانہیں جانتا ہے
تو کیا وہ جس کی نگاہ میں اس کا برا کام آراستہ کیا گیا کہ اس نے اسے بھلا سمجھا ہدایت والے کی طرح ہوجائے گا ( ف۱۹ ) اس لیے اللہ گمراہ کرتا ہے جسے چاہے اور راہ دیتا ہے جسے چاہے ، تو تمہاری جان ان پر حسرتوں میں نہ جائے ( ف۲۰ ) اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں ،
بھلا جس شخص کے لئے اس کا برا عمل آراستہ کر دیا گیا ہو اور وہ اسے ( حقیقتاً ) اچھا سمجھنے لگے ( کیا وہ مومنِ صالح جیسا ہو سکتا ہے ) ، سو بیشک اﷲ جسے چاہتا ہے گمراہ ٹھہرا دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت فرماتا ہے ، سو ( اے جانِ جہاں! ) ان پر حسرت اور فرطِ غم میں آپ کی جان نہ جاتی رہے ، بیشک وہ جو کچھ سرانجام دیتے ہیں اﷲ اسے خوب جاننے والا ہے