अतः जब मनुष्य को कोई तकलीफ़ पहुँचती है तो वह हमें पुकारने लगता है, फिर जब हमारी ओर से उस पर कोई अनुकम्पा होती है तो कहता है, "यह तो मुझे ज्ञान के कारण प्राप्त हुआ।" नहीं, बल्कि यह तो एक परीक्षा है, किन्तु उन में से अधिकतर जानते नहीं
پھر جب انسان کو کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو وہ ہمیں پکارتا ہے پھر جب ہم اسے اپنی طرف سے کوئی نعمت دیتے ہیں تو وہ کہتا ہے کہ مجھے صرف علم کی بنا پر ہی دی گئی ہے بلکہ وہ آزمائش ہے،لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے۔
پس جب انسان کو کوئی دکھ پہنچتا ہے تو ہم کو پکارتا ہے ، پھر جب ہم اس پر اپنی طرف سے فضل کردیتے ہیں تو کہتا ہے کہ یہ تو مجھے میری تدبیر کی بدولت حاصل ہوا ۔ بلکہ یہ ایک آزمائش ہے ، لیکن اکثر لوگ اس حقیقت کو نہیں جانتے ۔
اور جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ ہمیں پکارتا ہے اور پھر جب ہم اسے اپنی جانب سے کوئی نعمت عطا کرتے ہیں تو وہ کہتا ہے کہ یہ تو مجھے اپنے علم و ہنر کی بنا پر دی گئی ہے بلکہ وہ ایک آزمائش ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔
یہی انسان 65 جب ذرا سی مصیبت اسے چھو جاتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے ، اور جب ہم اسے اپنی طرف سے نعمت دے کر اپھار دیتے ہیں تو کہتا ہے کہ یہ تو مجھے علم کی بنا پر دیا گیا ہے ! 66 نہیں ، بلکہ یہ آزمائش ہے ، مگر ان میں سے اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں 67 ۔
پس جب انسان کو کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے پھر جب ہم اس کو اپنی طرف سے کسی نعمت سے نوازتے ہیں تو کہتا ہے یہ تو مجھے ( میرے ) علم کی وجہ سے دی گئی ہے ، بلکہ یہ آزمائش ہے اور لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے
پھر ( 16 ) انسان ( کا حال یہ ہے کہ جب اس ) کو کوئی تکلیف چھو جاتی ہے تو وہ ہمیں پکارتا ہے ، اس کے بعد جب ہم اسے اپنی طرف سے کسی نعمت سے نوازتے ہیں تو وہ کہتا ہے کہ : ’’ یہ تو مجھے ( اپنے ) ہنر کی وجہ سے ملی ہے ‘‘ ۔ نہیں ! بلکہ یہ آزمائش ہے ، لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے
انسان کو جب کوئی تکلیف پہنچتی ہے توہمیں پکارتا ہے ، پھرجب ہم اسے اپنی نعمت سے نوازتے ہیں تو کہتا ہے:مجھے یہ علم ( تجربہ ) کی بناء پر حاصل ہوئی ہے بلکہ یہ توایک آزمائش ہے مگران میں سے اکثر لوگ جانتے نہیں
پھر جب آدمی کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں بلاتا ہے پھر جب اسے ہم اپنے پاس سے کوئی نعمت عطا فرمائیں کہتا ہے یہ تو مجھے ایک علم کی بدولت ملی ہے ( ف۱۱۵ ) بلکہ وہ تو آزمائش ہے ( ف۱۱٦ ) مگر ان میں بہتوں کو علم نہیں ( ف۱۱۷ )
پھر جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے پھر جب ہم اسے اپنی طرف سے کوئی نعمت بخش دیتے ہیں تو کہنے لگتا ہے کہ یہ نعمت تو مجھے ( میرے ) علم و تدبیر ( کی بنا ) پر ملی ہے ، بلکہ یہ آزمائش ہے مگر ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے