Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और जब उनको कोई बात अमन की या ख़ौफ़ की पहुँचती है तो वे उसको फैला देते हैं; हालाँकि अगर वे उसको रसूल तक या अपने ज़िम्मेदार लोगों तक पहुँचाते तो उनमें से जो लोग तहक़ीक़ करने वालें हैं वे उसकी हक़ीक़त को जान लेते, और अगर तुम पर अल्लाह का फ़ज़्ल और उसकी रहमत न होती तो थोड़े लोगों के सिवा तुम सब शैतान की राह पर चल पड़ते।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اورجب ان کے پاس امن یاخوف کاکوئی معاملہ آتاہے تواسے مشہورکردیتے ہیں اوراگروہ اسے رسول تک یااپنے میں سے حکم دینے والوں کی طرف لوٹاتے تووہ لوگ ضرورجان لیتے اس کوجوان میں سے اس کااصل مطلب نکالتے ہیں اور اگرتم پراﷲ تعالیٰ کافضل اوراس کی رحمت نہ ہوتی توبہت ہی کم لوگوں کے سوا تم سب شیطان کے پیچھے لگ جاتے۔

By Amin Ahsan Islahi

اور جب ان کو کوئی بات امن یا خطرے کی پہنچتی ہے تو وہ اسے پھیلا دیتے ہیں اور اگر یہ اس کو رسول اور اپنے اولو الامر کے سامنے پیش کرتے تو جو لوگ ان میں سے بات کی تہہ کو پہنچنے والے ہیں ، وہ اس کو اچھی طرح سمجھ لیتے اور اگر تم لوگوں پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو تھوڑے سے لوگوں کے سوا ، تم شیطان کے پیچھے لگ جاتے ۔

By Hussain Najfi

اور جب ان کے پاس امن یا خوف کی کوئی بات پہنچتی ہے تو اسے پھیلا دیتے ہیں حالانکہ اگر وہ اسے رسول اور اولی الامر کی طرف لوٹاتے تو ( حقیقت کو ) وہ لوگ جان لیتے جو استنباط کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی ، تو چند آدمیوں کے سوا باقی شیطان کی پیروی کرنے لگ جاتے ۔

By Moudoodi

یہ لوگ جہاں کوئی ا طمینان بخش یا خوفناک خبر سن پاتے ہیں اسے لے کر پھیلا دیتے ہیں ، حالانکہ اگر یہ اسے رسول اور اپنی جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچائیں تو وہ ایسے لوگوں کے علم میں آجائے جو ان کے درمیان اس بات کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ اس سے صحیح نتیجہ اخذ کر سکیں ۔ 112 تم لوگوں پر اللہ کی مہربانی اور رحمت نہ ہوتی تو ﴿تمہاری کمزوریاں ایسی تھیں کہ﴾ معدودے چند کے سوا تم سب شیطان کے پیچھے لگ گئے ہوتے ۔

By Mufti Naeem

اور جب انہیں امن یا خوف کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اسے مشہور کردیتے ہیں اور اگر وہ اس خبر کو رسول ( ﷺ ) اور سمجھ دار لوگوں کے حوالے کردیتے تو جو لوگ تہہ تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ضرور حقیقت کو سمجھ لیتے اور اگر اﷲ تعالیٰ کا فضل اور اس کی رحمت تم لوگوں پر نہ ہوتی تو تھوڑے لوگوں کے علاوہ تم لوگ شیطان کی اتباع کرنے لگ جاتے ۔

By Mufti Taqi Usmani

اور جب ان کو کوئی بھی خبر پہنچتی ہے ، چاہے وہ امن کی ہو یا خوف پیدا کرنے والی ، تو یہ لوگ اسے ( تحقیق کے بغیر ) پھیلانا شروع کردیتے ہیں ۔ اور اگر یہ اس ( خبر ) کو رسول کے پاس یا اصحاب اختیار کے پاس لے جاتے تو ان میں سے جو لوگ اس کی کھوج نکالنے والے ہیں وہ اس کی حقیقت معلوم کرلیتے ۔ ( ٥٠ ) اور ( مسلمانو ) اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی تو تھوڑے سے لوگوں کو چھوڑ کر باقی سب شیطان کے پیچھے لگ جاتے ۔

By Noor ul Amin

اور جب امن کی یاخطرے کی خبران تک پہنچتی تواسے فور اً پھیلانا شروع کردیتے ہیں حالانکہ اگر وہ اسے اپنے رسول یاذمہ دارحاکموں تک پہنچاتے تووہ ایسے لوگوں کے علم میں آجاتی جو اس سے صحیح نتیجہ اخذ کرسکتے ہیں توان میں سے تحقیق کی صلاحیت رکھنے والے اس کی تہہ تک پہنچ جاتے ، اوراگراللہ کافضل اور اس کی رحمت تمہارے شامل حال نہ ہوتی تو ماسوائے چند لوگوں کے تم سبھی شیطان کے پیچھے لگ جاتے

By Kanzul Eman

اور جب ان کے پاس کوئی بات اطمینان ( ف۲۱٤ ) یا ڈر ( ف۲۱۵ ) کی آتی ہے اس کا چرچا کر بیٹھتے ہیں ( ف۲۱٦ ) اور اگر اس میں رسول اور اپنے ذی اختیار لوگوں ( ف۲۱۷ ) کی طرف رجوع لاتے ( ف۲۱۸ ) تو ضرور ان سے اس کی حقیقت جان لیتے یہ جو بعد میں کاوش کرتے ہیں ( ف۲۱۹ ) اور اگر تم پر اللہ کا فضل ( ۲۲۰ ) اور اس کی رحمت ( ف۲۲۱ ) نہ ہوتی تو ضرور تم شیطان کے پیچھے لگ جاتے ( ف۲۲۲ ) مگر تھوڑے ( ۲۲۳ )

By Tahir ul Qadri

اور جب ان کے پاس کوئی خبر امن یا خوف کی آتی ہے تو وہ اسے پھیلا دیتے ہیں اور اگر وہ ( بجائے شہرت دینے کے ) اسے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) اور اپنے میں سے صاحبانِ امر کی طرف لوٹادیتے تو ضرور ان میں سے وہ لوگ جو ( کسی ) بات کانتیجہ اخذ کرسکتے ہیں اس ( خبر کی حقیقت ) کو جان لیتے ، اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو یقیناً چند ایک کے سوا تم ( سب ) شیطان کی پیروی کرنے لگتے