पस लड़िए अल्लाह की राह में, आप पर अपनी जान के सिवा किसी की ज़िम्मेदारी नहीं है, और मुसलमानों को भी उभारिए, क़रीब है कि अल्लाह मुनकिरों का ज़ोर तोड़ दे, और अल्लाह बड़ा ज़ोर वाला और बहुत सख़्त सज़ा देने वाला है।
چنانچہ تم اﷲ تعالیٰ کی راہ میں جنگ کرو،تمہیں تمہاری ذات کے سواکسی کی تکلیف نہیں دی جاتی اور مومنوں کو آپ رغبت دلائیں، قریب ہے کہ اﷲ تعالیٰ اُن لوگوں کی لڑائی روک دے جنہوں نے کفر کیا اور اﷲ تعالیٰ بہت سخت لڑائی کرنے والااوربہت سخت سزادینے والا ہے۔
پس اللہ کی راہ میں جنگ کرو ۔ تم پر اپنی جان کے سوا کسی کی ذمہ داری نہیں ہے اور مؤمنوں کو ( اس کیلئے ) ابھارو ۔ توقع ہے کہ اللہ کافروں کے دباؤ کو روک دے اور اللہ بڑے زور والا اور عبرت انگیز سزا دینے والا ہے ۔
تو آپ ( ص ) اللہ کی راہ میں جہاد کریں ۔ آپ پر ذمہ داری نہیں ڈالی جاتی ۔ سوائے اپنی ذات کے اور اہل ایمان کو ( جہاد پر ) آمادہ کریں ۔ امید ہے کہ اللہ کافروں کا زور روک دے اور اللہ کا زور زبردست اور اس کی سزا بہت سخت ہے ۔
پس اے نبی! تم اللہ کی راہ میں لڑو ، تم اپنی ذات کے سوا کسی اور کے لیے ذمہ دار نہیں ہو ۔ البتہ اہل ایمان کو لڑنے کے لیے اکساؤ ، بعید نہیں کہ اللہ کافروں کا زور توڑ دے ، اللہ کا زور سب سے زیادہ زبردست اور اس کی سزا سب سے زیادہ سخت ہے ۔
سو آپ ( ﷺ ) اﷲ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کیجئے آپ ( ﷺ ) پر اپنی ذات ہی کی ذمہ داری ہے اور ایمان والوں کو ترغیب دیتے رہئے اﷲ تعالیٰ سے امید ہے کہ وہ کافروں کا زور روک دے اور اﷲ تعالیٰ بڑے زو ر والے اور سزا دینے میں بہت سخت ہیں ۔
لہذا ( اے پیغمبر ) تم اللہ کے راستے میں جنگ کرو ، تم پر اپنے سوا کسی اور کی ذمہ داری نہیں ہے ۔ ہاں مومنوں کو ترغیب دیتے رہو ، کچھ بعید نہیں کہ اللہ کافروں کی جنگ کا زور توڑ دے ۔ اور اللہ کا زور سب سے زیادہ زبردست ہے اور اس کی سزا بڑی سخت ۔
آپ اللہ کی راہ میں جہاد کیجئے آپ پر صرف آپ کی اپنی ہی ذمہ داری ہے اور مسلمانوں کو جہادکی رغبت دلائیے ممکن ہے کہ اس طرح اللہ تعالی کافروں کی لڑائی کو روک دے اوراللہ خود ان سے لڑائی اور انہیں سزا دینے میں بہت سخت ہے
تو اے محبوب اللہ کی راہ میں لڑو ( ۲۲٤ ) تم تکلیف نہ دیئے جاؤ گے مگر اپنے دم کی ( ف۲۲۵ ) اور مسلمانوں کو آمادہ کرو ( ف۲۲٦ ) قریب ہے کہ اللہ کافروں کی سختی روک دے ( ف۲۲۷ ) اور اللہ کی آنچ ( جنگی طاقت ) سب سے سخت تر ہے اور اس کا عذاب سب سے کڑا ( زبردست )
پس ( اے محبوب! ) آپ اللہ کی راہ میں جہاد کیجئے ، آپ کو اپنی جان کے سوا ( کسی اور کے لئے ) ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا اور آپ مسلمانوں کو ( جہاد کے لئے ) اُبھاریں ، عجب نہیں کہ اللہ کافروں کا جنگی زور توڑ دے ، اور اللہ گرفت میں ( بھی ) بہت سخت ہے اور سزا دینے میں ( بھی ) بہت سخت