इस से पहले भी तुम्हारे पास यूसुफ़ खुले प्रमाण लेकर आ चुके हैं, किन्तु जो कुछ वे लेकर तुम्हारे पास आए थे, उस के बारे में तुम बराबर सन्देह में पड़े रहे, यहाँ तक कि जब उन की मृत्यु हो गई तो तुम कहने लगे, "अल्लाह उन के पश्चात कदापि कोई रसूल न भेजेगा।" इसी प्रकार अल्लाह उसे गुमराही में डाल देता है जो मर्यादाहीन, सन्देहों में पड़ने वाला हो। -
ور بلاشبہ یقینااس سے پہلے یوسف تمہارے پاس واضح دلائل کے ساتھ آیاتوتم اُس چیز کے بارے میں شک میں پڑے رہے جووہ لے کرتمہارے پاس آیا، یہاں تک کہ جب اُس کی وفات ہوئی تو تم نے کہاکہ اﷲ تعالیٰ اُس کے بعدہرگزکوئی رسول نہ بھیجے گا،اسی طرح اﷲ تعالیٰ اُس شخص کو گمراہی میں ڈال دیتاہے جوحدسے بڑھنے والا،شک کرنے والا ہو۔
اور یوسف اس سے پہلے تمہارے پاس واضح تعلیمات کے ساتھ آئے تو تم ان کی لائی ہوئی باتوں کی طرف سے برابر شک ہی میں رہے ، یہاں تک کہ جب ان کی وفات ہوگئی تو تم نے سمجھا کہ اب اللہ کسی کو رسول بنا کر نہیں بھیجے گا ۔ اسی طرح اللہ ان لوگوں کو گمراہ کردیتا ہے جو حدود سے تجاوز کرنے والے اور شبہات میں پڑے رہنے والے ہوتے ہیں ۔
اور ( اے میری قوم ) اس سے پہلے تمہارے پاس یوسف ( ع ) کھلی ہوئی دلیلیں ( معجزات ) لے کر آئے مگر تم برابر شک ہی میں پڑے رہے یہاں تک کہ جب وہ وفات پا گئے تو تم نے کہا ( اب ) اللہ ان کے بعد ہرگز کوئی رسول نہیں بھیجے گا ۔ اسی طرح اللہ اس شخص کو گمراہی میں چھوڑتا ہے جو حد سے بڑھنے والا ( اور ) شک کرنے والا ہوتا ہے ۔
اس سے پہلے یوسف ( علیہ السلام ) تمہارے پاس بینات لے کر آئے تھے مگر تم ان کی لائی ہوئی تعلیم کی طرف سے شک ہی میں پڑے رہے ۔ پھر جب ان کا انتقال ہوگیا تو تم نے کہا اب ان کے بعد اللہ کوئی رسول ہرگز نہ بھیجے گا 51 ۔ ـــــــ52 اسی طرح اللہ ان سب لوگوں کو گمراہی میں ڈال دیتا ہے جو حد سے گزرنے والے اور شکی ہوتے ہیں ۔
اور البتہ تحقیق تم لوگوں کے پاس ( موسیٰ علیہ السلام سے ) پہلے ( حضرت ) یوسف ( علیہ السلام ) واضح نشانیوں کے ساتھ آئے ، پس جو ( دعوت ) وہ تمہارے پاس لے کر آئے تھے تم اس کے بارے میں مسلسل شک میں رہنے ، یہاں تک کہ جب وہ انتقال کرگئے ( تو ) تم نے کہا ان کے بعد اللہ ( تعالیٰ ) ہرگز کوئی رسول نہیں بھیجیں گے ، اسی طرح اللہ ( تعالیٰ ) اس شخص کو گمراہ کرتے ہیں جو حد سے بڑھنے والا ، شک میں پڑنے والا ہو
اور حقیقت یہ ہے کہ اس سے پہلے یوسف ( علیہ السلام ) تمہارے پاس روشن دلیلیں لے کر آئے تھے ( 8 ) تب بھی تم ان کی لائی ہوئی باتوں کے متعلق شک میں پڑے رہے ۔ پھر جب وہ وفات پا گئے تو تم نے کہا کہ ان کے بعد اللہ اب کوئی پیغمبر نہیں بھیجے گا ( 9 ) ۔ اسی طرح اللہ ان تمام لوگوں کو گمراہی میں ڈالے رکھتا ہے جو حد سے گذرے ہوئے ، شکی ہوتے ہیں ۔
اس سے پہلے یوسف تمہارے پاس واضح دلائل لے کرآئے تھے ، مگر جو کچھ وہ لائے اس کے متعلق تم شک ہی میں پڑے رہے یہاں تک وہ فوت ہوگئے تو تم کہنے لگے کہ:اس کے بعداللہ تعالیٰ ہرگز کوئی رسول نہیں بھیجے گااسی طرح اللہ ایسے لوگوں کو گمراہ کردیتا ہےجو حدسے بڑھنے والے شک کرنیوالے ہوں
اور بیشک اس سے پہلے ( ف۷٤ ) تمہارے پاس یوسف روشن نشانیاں لے کر آئے تو تم ان کے لائے ہوئے سے شک ہی میں رہے ، یہاں تک کہ جب انہوں نے انتقال فرمایا تم بولے ہرگز اب اللہ کوئی رسول نہ بھیجے گا ( ف۷۵ ) اللہ یونہی گمراہ کرتا ہے اسے جو حد سے بڑھنے والا شک لانے والا ہے ( ف۷٦ )
اور ( اے اہلِ مصر! ) بے شک تمہارے پاس اس سے پہلے یوسف ( علیہ السلام ) واضح نشانیوں کے ساتھ آچکے اور تم ہمیشہ ان ( نشانیوں ) کے بارے میں شک میں ( پڑے ) رہے جو وہ تمہارے پاس لائے تھے ، یہاں تک کہ جب وہ وفات پا گئے تو تم کہنے لگے کہ اب اللہ ان کے بعد ہرگز کسی رسول کو نہیں بھیجے گا ۔ اسی طرح اللہ اس شخص کو گمراہ ٹھہرا دیتا ہے جو حد سے گزرنے والا شک کرنے والا ہو