फिर जब उन के रसूल उन के पास स्पष्ट प्रमाणों के साथ आए तो जो ज्ञान उन के अपने पास था वे उसी पर मग्न होते रहे और उन को उसी चीज़ ने आ घेरा जिस का वे परिहास करते थे
پھرجب اُن کے رسول اُن کے پاس واضح دلائل لے کرآئے تو وہ اس پرپھول گئے جوکچھ علم میں سے ان کے پاس تھا اور اُنہیں اُس چیزنے گھیرلیاجس کا وہ مذاق اُڑاتے تھے۔
پس جب ان کے پاس ان کے رسول نہایت واضح دلیلوں کے ساتھ آئے تو وہ اپنے اسی علم پر نازاں رہے جو ان کے اپنے پاس تھا اور ان کو گھیر لیا اس عذاب نے ، جس کا وہ مذاق اڑا تے تھے ۔
جب ان کے رسول ان کے پاس بیّنات ( معجزات ) لے کر آئے تو وہ اپنے اس علم پر نازاں و فرحاں رہے جو ان کے پاس تھا اور ( انجامِ کار ) اسی ( عذاب ) نے انہیں گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے ۔
جب ان کے رسول ان کے پاس بینات لے کر آئے تو وہ اسی علم مگن رہے جو ان کے اپنے پاس تھا 112 ۔ اور پھر اسی چیز کے پھیر میں آ گئے جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے ۔
پس جب ان کے پاس ہمارے رسول واضح دلائل ( معجزات ) کے ساتھ آئے ( تو انہوں نے کفر کیا اور ) جو علم ان کے پاس تھا اس پر ناز کرتے رہے اور جس کا مذاق اُڑاتے تھے اس نے ان کو گھیر لیا
چنانچہ جب ان کے پیغمبر ان کے پاس کھلی کھلی دلیلیں لے کر آئے تب بھی وہ اپنے اس علم پر ہی ناز کرتے رہے جو ان کے پاس تھا ، اور جس چیز کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے ، اسی نے ان کو آ گھیرا ۔
پھر جب ان کے رسول ان کے پاس واضح دلائل لے آئے توجوعلم ان کے پاس تھاوہ اسی میں مگن رہے اور جس ( عذاب ) کا وہ مذاق اڑاتے تھے اسی نے آگھیر
تو جب ان کے پاس ان کے رسول روشن دلیلیں لائے ، تو وہ اسی پر خوش رہے جو ان کے پاس دنیا کا علم تھا ( ف۱۷۸ ) اور انہیں پر الٹ پڑا جس کی ہنسی بناتے تھے ( ف۱۷۹ )
پھر جب اُن کے پیغمبر اُن کے پاس واضح نشانیاں لے کر آئے تو اُن کے پاس جو ( دنیاوی ) علم و فن تھا وہ اس پر اِتراتے رہے اور ( اسی حال میں ) انہیں اُس ( عذاب ) نے آگھیرا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے