उन्होंने तो परस्पर एक-दूसरे पर ज़्यादती करने के उद्देश्य से इस के पश्चात विभेद किया कि उन के पास ज्ञान आ चुका था। और यदि तुम्हारे रब की ओर से एक नियत अवधि तक के लिए बात पहले निश्चित न हो चुकी होती तो उन के बीच फ़ैसला चुका दिया गया होता। किन्तु जो लोग उन के पश्चात किताब के वारिस हुए वे उस की ओर से एक उलझन में डाल देने वाले संदेह में पड़े हुए हैं
اور اُنہوں نے آپس میں تفرقہ نہیں کیا مگراس کے بعد کہ اُن کے پاس علم آگیا، آپس کی ضد کی وجہ سے اوراگرآپ کے رب کی طرف سے ایک بات مدتِ مقررتک طے نہ ہوتی توضروراُن کے درمیان فیصلہ کر دیا جاتا،اور یقیناًجن لوگوں کواُن کے بعد کتاب کا وارث بنایاگیاوہ اُس کے بارے میں بے چین کرنے والے شک میں ہیں۔
اور یہ لوگ صحیح علم آچکنے کے بعد ، محض باہمی ضدم ضدا کے باعث ، متفرق ہوئے اور اگر تمہارے رب کی طرف سے ایک بات ایک مدت معین کیلئے طے نہ پاچکی ہوتی تو ان کے درمیان فورًا فیصلہ کردیا جاتا اور بیشک جو لوگ کتاب کے وارث بنائے گئے ، ان کے بعد وہ اس کے باب میں ایک الجھن میں ڈالنے والے شک میں مبتلا ہیں ۔
اور وہ لوگ تفرقہ میں نہیں پڑے مگر بعد اس کے کہ ان کے پاس علم آچکا تھا یہ ( تفرقہ ) محض باہمی ضدا ضدی ( اور باہمی حسد ) سے ہے اور اگر آپ کے پروردگار کی طرف سے یہ بات طے نہ ہوچکی ہوتی کہ ان لوگوں کو ایک مقررہ مدت تک مہلت دی جائے تو ان کے درمیان فیصلہ ہوچکا ہوتا اور جو لوگ ان کے بعد کتاب کے وارث بنائے گئے وہ اس کے بارے میں اضطراب انگیز شک میں گرفتار ہیں ۔
لوگوں میں جو تفرقہ رونما ہوا وہ اس کے بعد ہوا کہ ان کے پاس علم آ چکا تھا 22 ، اور اس بنا پر ہوا کہ وہ آپس میں ایک دوسرے پر زیادتی کرنا چاہتے تھے 23 ۔ اگر تیرا رب پہلے ہی یہ نہ فرما چکا ہوتا کہ ایک وقت مقرر تک فیصلہ ملتوی رکھا جائے گا تو ان کا قضیہ چکا دیا گیا ہوتا 24 ۔ اور حقیقت یہ ہے کہ اگلوں کے بعد جو لوگ کتاب کے وارث بنائے گئے وہ اس کی طرف سے بڑے اضطراب انگیز شک میں پڑے ہوئے ہیں ۔ 25
اور ان لوگوں نے تفرقہ نہیں ڈالا مگر ان کے پاس ( صحیح ) علم آجانے کے بعد آپس کے حسد کی وجہ سے ، اور اگر آپ کے رب کی طرف سے پہلے سے ایک بات طے نہ ہوتی ( کہ انہیں ) ایک وقت مقررہ تک مہلت ( دی جائے گی ) تو البتہ ان لوگوں کے درمیان فیصلہ کردیا جاتا اور جن لوگوں کو ان کے بعد کتاب کا وارث بنایا گیا وہ البتہ اس ( کتاب ) کے بارے میں ایسے شک میں ہیں جو تردد میں ڈالنے والا ہے ، جو پریشان کرنے والا ہے
اور لوگوں نے آپس کی عداوتوں کی وجہ سے ( دین میں ) جو تفرقہ ڈالا ہے وہ اس کے بعد ہی ڈالا ہے جب ان کے پاس یقینی علم آچکا تھا ۔ اور اگر تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک معین مدت تک کے لیے ایک بات پہلے سے طے نہ ہوتی تو ان کا فیصلہ ہوچکا ہوتا ۔ ( ٣ ) اور ان لوگوں کے بعد جن کو کتاب کا وارث بنایا گیا ہے وہ اس کے بارے میں ایسے شک میں پڑے ہوئے ہیں جس نے انہیں خلجان میں ڈال رکھا ہے ۔
اور لوگوں میں فرقہ بندی ان لوگوں میں علم آنے کے بعد پیدا ہوئی تھی ان کی باہمی ضدبازی کی وجہ سے اور اگرآپ کے رب کی طرف سے ایک مقرر مدت تک کاحکم پہلے سے طے شدہ نہ ہوتاتوان کاقصہ تمام ہوچکاہوتااوران کے بعد جو کتاب کے وارث بنائے گئے وہ شک میں پڑگئےجو انہیں بے چین کئے رکھتاتھا
اور انہوں نے پھوٹ نہ ڈالی مگر بعد اس کے کہ انہیں علم آچکا تھا ( ف۳۰ ) آپس کے حسد سے ( ف۳۱ ) اور اگر تمہارے رب کی ایک بات گزر نہ چکی ہوتی ( ف۳۲ ) ایک مقرر میعاد تک ( ف۳۳ ) تو کب کا ان میں فیصلہ کردیا ہوتا ( ف۳٤ ) اور بیشک وہ جو ان کے بعد کتاب کے وارث ہوئے ( ف۳۵ ) وہ اس سے ایک دھوکا ڈالنے والے شک میں ہیں ( ف۳٦ )
اور انہوں نے فرقہ بندی نہیں کی تھی مگر اِس کے بعد جبکہ اُن کے پاس علم آچکا تھا محض آپس کی ضِد ( اور ہٹ دھرمی ) کی وجہ سے ، اور اگر آپ کے رب کی جانب سے مقررہ مدّت تک ( کی مہلت ) کا فرمان پہلے صادر نہ ہوا ہوتا تو اُن کے درمیان فیصلہ کیا جا چکا ہوتا ، اور بیشک جو لوگ اُن کے بعد کتاب کے وارث بنائے گئے تھے وہ خود اُس کی نسبت فریب دینے والے شک میں ( مبتلا ) ہیں