उन्होंने फ़रिश्तों को, जो रहमान के बन्दे हैं, स्त्रियाँ ठहरा ली हैं। क्या वे उन की संरचना के समय मौजूद थे? उन की गवाही लिख ली जाएगी और उन से पूछ होगी
اوراُنہوں نے فرشتوں کو، جو رحمن کے بندے ہیں،عورتیں بنادیا؟ کیااُن کی پیدائش کے وقت وہ موجود تھے ؟ ضرورہی اُن کی گواہی لکھی جائے گی اوراُن سے پوچھا جائے گا۔
اور انہوں نے فرشتوں کو ، جو خدائے رحمٰن کے بندے ہیں ، بیٹیوں کا درجہ دے رکھا ہے ۔ کیا یہ ان کی ولادت کے وقت موجود تھے؟ ان کی یہ گواہی نوٹ رہے گی اور ان سے اس کی پرسش ہوگی ۔
اور انہوں نے فرشتوں کو جو خدائے رحمٰن کے خاص بندے ہیں عورتیں قرار دے رکھا ہے کیا وہ ان کی پیدائش ( اور جسمانی ساخت ) کے وقت موجود تھے ان کی گواہی لکھ لی جائے گی اور ان سے بازپرس کی جائے گی ۔
انہوں نے فرشتوں کو ، جو خدائے رحمان کے خاص بندے ہیں 18 ، عورتیں قرار دے لیا ۔ کیا ان کے جسم کی ساخت انہوں نے دیکھی ہے ؟19 ان کی گواہی لکھ لی جائے گی اور انہیں اس کی جوابدہی کرنی ہوگی ۔
اور ان لوگوں نے فرشتوں کو ، کہ وہ رحمان ( اللہ تعالیٰ ) کے بندے ہی ہیں ، مؤنث ( عورت ) ٹھہرانا ہے ، کیا یہ ان کی پیدائش کے وقت موجود تھے؟ عنقریب ان کی ( یہ ) گواہی لکھی جائے گی اور ان سے ( اس کے بارے میں ) پوچھا جائے گا
اس کے علاوہ انہوں نے فرشتوں کو جو خدائے رحمن کے بندے ہیں ، مونث بنا دیا ہے ۔ کیا یہ لوگ ان کی تخلیق کے وقت موجود تھے؟ ان کا یہ دعوی لکھ لیا جائے گا اور ان سے باز پرس ہوگی ۔
اور ان لوگوں نے فرشتوں کو جورحمن کے عبادت گزار ہیں عورتیں قراردے دیا ہے کیا یہ ان کی پیدائش کے وقت موجود تھے؟ ان کی ایسی شہادت ضرور لکھی جائے گی اور ( اس چیز کی ان سے ) بازپرس ہوگی
اور انہوں نے فرشتوں کو ، کہ رحمٰن کے بندے ہیں عورتیں ٹھہرایا ( ف۲٦ ) کیا ان کے بناتے وقت یہ حاضر تھے ( ف۲۷ ) اب لکھ لی جائے گی ان کی گواہی ( ف۲۸ ) اور ان سے جواب طلب ہوگا ( ف۲۹ )
اور انہوں نے فرشتوں کو جو کہ ( خدائے ) رحمان کے بندے ہیں عورتیں قرار دیا ہے ، کیا وہ اُن کی پیدائش پر حاضر تھے؟ ( نہیں ، تو ) اب اُن کی گواہی لکھ لی جائے گی اور ( روزِ قیامت ) اُن سے باز پُرس ہوگی