वे कहते हैं, "वह तो बस हमारा सांसारिक जीवन ही है। हम मरते और जीते हैं। हमें तो बस काल (समय) ही विनष्ट करता है।" हालाँकि उन के पास इसका कोई ज्ञान नहीं। वे तो बस अटकलें ही दौड़ाते हैं
اور اُنہوں نے کہا کہ یہی بس ہماری دنیا کی زندگی ہے اسی میں ہم مرتے ہیں اورہم جیتے ہیں اورہمیں زمانے کے سوا کوئی ہلاک نہیں کرتاحالانکہ اس بارے میں انہیں کوئی علم نہیں،وہ محض گمان کی باتیں کرتے ہیں۔
اور وہ کہتے ہیں کہ ہماری زندگی تو بس اسی دنیا کی زندگی تک ہے ۔ ( یہیں ) ہم مرتے اور جیتے ہیں اور ہم کو بس گردشِ روزگار ہلاک کرتی ہے اور ان کو اس باب میں کوئی علم نہیں ہے ، محض اٹکل کے تیر تکے چلارہے ہیں ۔
اور وہ کہتے ہیں کہ ہماری زندگی تو بس یہی دنیٰوی زندگی ہے ۔ یہیں ہم مرتے ہیں اور یہیں جیتے ہیں اور ہمیں صرف گردشِ زمانہ ہلاک کرتی ہے حالانکہ انہیں اس ( حقیقت ) کا کوئی علم نہیں ہے وہ محض گمان کی بناء پر ایسا کہتے ہیں ۔
یہ لوگ کہتے ہیں کہ زندگی بس یہی ہماری دنیا کی زندگی ہے ، یہیں ہمارا مرنا اور جینا ہے اور گردش ایام کے سوا کوئی چیز نہیں جو ہمیں ہلاک کرتی ہو ۔ درحقیقت اس معاملہ میں ان کے پاس کوئی علم نہیں ہے ۔ یہ محض گمان کی بنا پر یہ باتیں کرتے ہیں34 ۔
اور ان لوگوں ( کفار ) نے کہا ہمارے لیے تو بس یہی ہماری دنیا کی زندگی ہی ہے کہ ہم مرتے اور جیتے ہیں اور ہمیں تو بس زمانہ ( کی گردش ) ہی ہلاک کرتا ہے اور ان لوگوں کو اس کا کچھ علم نہیں ، یہ تو بس گمان میں پڑے ہیں ۔
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ : جو کچھ زندگی ہے بس یہی ہماری دنیوی زندگی ہے ، ( اسی میں ) ہم مرتے اور جیتے ہیں اور ہمیں کوئی اور نہیں ، زمانہ ہی ہلاک کردیتا ہے ۔ حالانکہ اس بات کا انہیں کچھ بھی علم نہیں ہے ، بس وہمی اندازے لگاتے ہیں ۔
یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہماری دنیاوی زندگی کے بعدکوئی زندگی نہیں یہیں ہم مرتے ہیں اور جیتے ہیں اور زمانہ ہی ہمیں ہلاک کرتا ہے حالانکہ ا ن باتوں کا انہیں کچھ علم نہیں وہ محض و ہم وگمان سے یہ باتیں کرتے ہیں
اور بولے ( ف٤۲ ) وہ تو نہیں مگر یہی ہماری دنیا کی زندگی ( ف٤۳ ) مرتے ہیں اور جیتے ہیں ( ف٤٤ ) اور ہمیں ہلاک نہیں کرتا مگر زمانہ ( ف٤۵ ) اور انہیں اس کا علم نہیں ( ف٤٦ ) وہ تو نرے گمان دوڑاتے ہیں ( ف٤۷ )
اور وہ کہتے ہیں: ہماری دنیوی زندگی کے سوا ( اور ) کچھ نہیں ہے ہم ( بس ) یہیں مرتے اور جیتے ہیں اور ہمیں زمانے کے ( حالات و واقعات کے ) سوا کوئی ہلاک نہیں کرتا ( گویا خدا اور آخرت کا مکمل انکار کرتے ہیں ) ، اور انہیں اس ( حقیقت ) کا کچھ بھی علم نہیں ہے ، وہ صرف خیال و گمان سے کام لے رہے ہیں