यह इस कारण कि तुम ने अल्लाह की आयतों की हँसी उड़ाई थी और सांसारिक जीवन ने तुम्हें धोखे में डाले रखा।" अतः आज वे न तो उस से निकाले जाएँगे और न उन से यह चाहा जाएगा कि वे किसी उपाय से (अल्लाह के) प्रकोप को दूर कर सकें
اس کی وجہ یہ ہے کہ تم نے اﷲ تعالیٰ کی آیات کا مذاق بنایا تھا اوردنیاکی زندگی نے تمہیں دھوکہ دیا تھا چنانچہ آج نہ ہی وہ اس سے نکالے جائیں گے اورنہ ہی اُن سے توبہ کامطالبہ کیاجائے گا۔
یہ اس وجہ سے کہ تم نے اللہ کی آیات کا مذاق اڑایا اور دنیا کی زندگی نے تم کو دھوکے میں ڈالے رکھا ۔ پس آج نہ تو وہ اس سے نکالے جائیں گے اور نہ ان کو معذرت پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا ۔
یہ اس لئے کہ تم نے اللہ کی آیتوں کامذاق اڑایا تھا اوردنیاوی زندگی نے تمہیں دھوکہ میں مبتلا کیا ۔ پس وہ آج نہ تو اس ( دوزخ ) سے نکالے جائیں گے اور نہ ان کو معذرت ( خدا کو راضی ) کرنے کاموقع دیا جائے گا ۔
یہ تمہارا انجام اس لیے ہوا ہے کہ تم نے اللہ کی آیات کا مذاق بنا لیا تھا اور تمہیں دنیا کی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا تھا ۔ لہٰذا آج نہ یہ لوگ دوزخ سے نکالے جائیں گے اور نہ ان سے کہا جائے گا کہ معافی مانگ کر اپنے رب کو راضی کرو 46 ۔
یہ اس وجہ سے کہ تم لوگوں نے اﷲ ( تعالیٰ ) کی آیات کا مذاق بنایا ، اور تمہیں دنیا کی زندگی نے دھوکے میں ڈالا ، آج کے دن نہ تو تم لوگ اس ( جہنم ) سے نکالے جاؤگے اور نہ ہی تمہاری معذرت قبول کی جائے گی
یہ سب اس لیے کہ تم نے اللہ کی آیتوں کو مذاق بنایا تھا اور دنیوی زندگی نے تمہیں دھوکے میں ڈال دیا تھا ۔ چنانچہ آج ایسے لوگوں کو نہ وہاں سے نکالا جائے گا ، اور نہ ان سے معافی مانگنے کو کہا جائے گا ۔ ( ١١ )
یہ اسلئے کہ تم اللہ کی آیات کامذاق اڑایاکرتے تھے اور دنیا کی زندگی نے تمہیں دھوکہ میں ڈال رکھا تھا لہٰذا آج نہ ا نہیں جہنم کی آگ سے نکالا جائے گا اور نہ کہاجائے گاکہ معذرت کرکے اپنے رب کو راضی کرلو
یہ اس لیے کہ تم نے اللہ کی آیتوں کا ٹھٹھا ( مذاق ) بنایا اور دنیا کی زندگی نے تمہیں فریب دیا ( ف٦۹ ) تو آج نہ وہ آگ سے نکالے جائیں اور نہ ان سے کوئی منانا چاہے ( ف۷۰ )
یہ اس وجہ سے ( ہے ) کہ تم نے اللہ کی آیتوں کو مذاق بنا رکھا تھا اور دنیوی زندگی نے تمہیں دھوکہ میں ڈال دیا تھا ، سو آج نہ تو وہ اُس ( دوزخ ) سے نکالے جائیں گے اور نہ اُن سے توبہ کے ذریعے ( اللہ کی ) رضاجوئی قبول کی جائے گی